



ٹیکنالوجی ایک مشین ہے اور مشینیں جذبات سے عاری ہوتی ہیں۔ تو اسی طرح اس کے ڈیٹا بیس میں موجود مواد سے ہٹ کر کسی معاملے پر فیصلہ لینے کی قوت سے بھی عاری ہیں۔
جہاں انسان کو بعض معاملات میں محدودیت کا سامنا رہا ہے وہیں انسانی سوچ لامحدودیت کی حامل ہے۔ مصنوعی ذہانت بھی اسی لامحدود انسانی سوچ کی پیداوار ہے جو اس کا متبادل کبھی بھی نہیں ہو سکتی۔ اور انسان ایسے کرشمے روزِ اول سے کرتا چلا آرہا ہے اورمستقبل میں بھی کرتا رہے گا۔ یہی انسان کا خاصا ہے۔

آنیہ طارق کا تعلق لاہور سے ہے۔ آپ بریٹین انٹرنیشنل سکول لاہور میں ساتویں کلاس کی طالب علم ہیں۔ تاریخ، سائنس اور ٹیکنالوجی ان کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔ آپ انہی موضوعات پر Little's Impact کے نام سے سوشل میڈیا پر وی لاگز بھی بناتی رہتی ہیں۔
Comments 10
جواب دیں جواب منسوخ کریں




ٹیکنالوجی ایک مشین ہے اور مشینیں جذبات سے عاری ہوتی ہیں۔ تو اسی طرح اس کے ڈیٹا بیس میں موجود مواد سے ہٹ کر کسی معاملے پر فیصلہ لینے کی قوت سے بھی عاری ہیں۔
جہاں انسان کو بعض معاملات میں محدودیت کا سامنا رہا ہے وہیں انسانی سوچ لامحدودیت کی حامل ہے۔ مصنوعی ذہانت بھی اسی لامحدود انسانی سوچ کی پیداوار ہے جو اس کا متبادل کبھی بھی نہیں ہو سکتی۔ اور انسان ایسے کرشمے روزِ اول سے کرتا چلا آرہا ہے اورمستقبل میں بھی کرتا رہے گا۔ یہی انسان کا خاصا ہے۔

آنیہ طارق کا تعلق لاہور سے ہے۔ آپ بریٹین انٹرنیشنل سکول لاہور میں ساتویں کلاس کی طالب علم ہیں۔ تاریخ، سائنس اور ٹیکنالوجی ان کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔ آپ انہی موضوعات پر Little's Impact کے نام سے سوشل میڈیا پر وی لاگز بھی بناتی رہتی ہیں۔
Comments 10
-
نعمان حسین قریشی says:
بہت ہی عمدہ آرٹیکل! آپ نے بہت تفصیل سے AI کے بارے میں لکھا ہے اور نوجوان نسل کے لیے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ AI انسانی سوچ سے ہی بنی ہے اور اس پر اتنا ہی بھروسہ کیا جائے جتنا ضروری ہے لیکن اس میں کبھی بھی ترمیم کی جاسکتی ہے۔
-
للکار نیوز says:
بہت شکریہ جناب نعمان حسین قریشی صاحب۔ آپ کی رائے موضوع پر سند کا درجہ رکھتی ہے۔ ہم اُمید کرتے ہیں کہ اسی نوعیت کے اہم موضوعات پر ہماری تحریریں مستقبل میں بھی آپ کی توجہ حاصل کرتی رہیں گی۔
-
-
شہرین شبیر says:
بہت ہی عمدہ اور تفصیل سے آپ نے AI کے استعمال اور بڑھتے ہوۓ رجحان کو بیان فرمایا کہ وہ کس طرح سے کام کرتا ہے جس نے ہماری زندگیاں بدل دی ہیں۔
بہت سی نیک نمنائیں-
للکار نیوز says:
محترمہ شیرین شبیر صاحبہ، مضمون کی پسندیدگی کا شکریہ! قارئین کی پسندیدگی ہماری حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔
-
-
Huma says:
Well Done Aaniya Tariq, in this age if you understand this it means a bright future is waiting to welcome you. Go and conquer the world. Sky is not a limit
-
للکار نیوز says:
محترمہ ہُما صاحبہ، مضمون کی پسندیدگی کا شکریہ! آپ کی حوصلہ افزا رائے لکھنے والوں کے لئے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ تحریر کا سلسلہ حوصلہ افزائی کے ایندھن سے ہی پروان چڑھتا ہے۔
ہم اُمید کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ہماری تحریریں آپ کی توجہ حاصل کرتی رہیں گی۔
-
-
مونا طارق says:
مصنفہ آنیہ طارق نےبڑی ہی سادگی اور عام فہم انداز میں مصنوعی ذہانت سے مستفید ہو تی ہوئی نئی نسل کو یہ سمجھا یا ہے کہ اس کا بڑھتا ہوا استعمال کس طرح سے ہمارے مستقبل کو غیر محفوظ بنا رہا ہے ۔
اس عمر میں مصنوعی ذہانت پر مصنفہ کی سوچ قابل تحسین ہے ۔
یہ حقیقت ہے کہ مصنوعی ،بناوٹی اور جعلی مواد کبھی بھی انسان کی تشفی و تسکین کا باعث نہیں بن سکتا اس لیے جہاں تک ممکن ہو سکے ٹیکنالوجی کو اپنا کام آسان بنانے کے لیے ضرور استعمال کریں نہ کہ ٹیکنالوجی کے غلام بن جایئں ۔
ٹیکنالوجی کو ،اپنے روز مرہ کے کاموں کو آ سان بنانے کے لیے ایک اوزار کے طور پر استعمال کریں نہ کہ ایک ہتھیار کے،کہ یہ
آ پ کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی کا قتل کر ڈالے ۔-
للکار نیوز says:
بہت شکریہ۔! ہم آئندہ بھی نئی ٹیکنالوجی پر مضامین کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اور اُمید کرتے ہیں کہ آپ کو ہمارے مضامین یونہی پسند آتے رہیں گے اور آپ ہمارے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔
-
-
Dr. Imran Zulfiqar cheema says:
ماشاءاللہ اس تفصیل سے باریک پینی سے اپ نے کتنے بڑے ٹاپک کو اتنی چھوٹی عمر میں ہاتھ ڈالا ہے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے یہ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی اور اج مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہوگا کہ ہمارے بچے ہمارا ہمارا مشکل ضرور روشن کریں گے جزاک اللہ خیر
-
Dr. Imran Zulfiqar cheema says:
ماشاءاللہ جس تفصیل سے باریک بینی سے اپ نے جتنے بڑے مضمون کو اتنی چھوٹی سی عمر میں ہاتھ ڈالا ہے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے یہ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی اور اج مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہوگا کہ ہمارے بچے ہمارا مستقبل ضرور روشن کریں گے جزاک اللہ خیر
بہت ہی عمدہ آرٹیکل! آپ نے بہت تفصیل سے AI کے بارے میں لکھا ہے اور نوجوان نسل کے لیے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ AI انسانی سوچ سے ہی بنی ہے اور اس پر اتنا ہی بھروسہ کیا جائے جتنا ضروری ہے لیکن اس میں کبھی بھی ترمیم کی جاسکتی ہے۔
بہت شکریہ جناب نعمان حسین قریشی صاحب۔ آپ کی رائے موضوع پر سند کا درجہ رکھتی ہے۔ ہم اُمید کرتے ہیں کہ اسی نوعیت کے اہم موضوعات پر ہماری تحریریں مستقبل میں بھی آپ کی توجہ حاصل کرتی رہیں گی۔
بہت ہی عمدہ اور تفصیل سے آپ نے AI کے استعمال اور بڑھتے ہوۓ رجحان کو بیان فرمایا کہ وہ کس طرح سے کام کرتا ہے جس نے ہماری زندگیاں بدل دی ہیں۔
بہت سی نیک نمنائیں
محترمہ شیرین شبیر صاحبہ، مضمون کی پسندیدگی کا شکریہ! قارئین کی پسندیدگی ہماری حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔
Well Done Aaniya Tariq, in this age if you understand this it means a bright future is waiting to welcome you. Go and conquer the world. Sky is not a limit
محترمہ ہُما صاحبہ، مضمون کی پسندیدگی کا شکریہ! آپ کی حوصلہ افزا رائے لکھنے والوں کے لئے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ تحریر کا سلسلہ حوصلہ افزائی کے ایندھن سے ہی پروان چڑھتا ہے۔
ہم اُمید کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ہماری تحریریں آپ کی توجہ حاصل کرتی رہیں گی۔
مصنفہ آنیہ طارق نےبڑی ہی سادگی اور عام فہم انداز میں مصنوعی ذہانت سے مستفید ہو تی ہوئی نئی نسل کو یہ سمجھا یا ہے کہ اس کا بڑھتا ہوا استعمال کس طرح سے ہمارے مستقبل کو غیر محفوظ بنا رہا ہے ۔
اس عمر میں مصنوعی ذہانت پر مصنفہ کی سوچ قابل تحسین ہے ۔
یہ حقیقت ہے کہ مصنوعی ،بناوٹی اور جعلی مواد کبھی بھی انسان کی تشفی و تسکین کا باعث نہیں بن سکتا اس لیے جہاں تک ممکن ہو سکے ٹیکنالوجی کو اپنا کام آسان بنانے کے لیے ضرور استعمال کریں نہ کہ ٹیکنالوجی کے غلام بن جایئں ۔
ٹیکنالوجی کو ،اپنے روز مرہ کے کاموں کو آ سان بنانے کے لیے ایک اوزار کے طور پر استعمال کریں نہ کہ ایک ہتھیار کے،کہ یہ
آ پ کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی کا قتل کر ڈالے ۔
بہت شکریہ۔! ہم آئندہ بھی نئی ٹیکنالوجی پر مضامین کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اور اُمید کرتے ہیں کہ آپ کو ہمارے مضامین یونہی پسند آتے رہیں گے اور آپ ہمارے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔
ماشاءاللہ اس تفصیل سے باریک پینی سے اپ نے کتنے بڑے ٹاپک کو اتنی چھوٹی عمر میں ہاتھ ڈالا ہے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے یہ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی اور اج مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہوگا کہ ہمارے بچے ہمارا ہمارا مشکل ضرور روشن کریں گے جزاک اللہ خیر
ماشاءاللہ جس تفصیل سے باریک بینی سے اپ نے جتنے بڑے مضمون کو اتنی چھوٹی سی عمر میں ہاتھ ڈالا ہے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے یہ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی اور اج مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہوگا کہ ہمارے بچے ہمارا مستقبل ضرور روشن کریں گے جزاک اللہ خیر