• Latest

ذہن کی تشکیلِ نو اور نزولِ علم! (وجدان) قسط-2 / تحریر: رانا اعظم

مارچ 12, 2024

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
بدھ, جون 25, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home مضامین

ذہن کی تشکیلِ نو اور نزولِ علم! (وجدان) قسط-2 / تحریر: رانا اعظم

وجدان بڑی حد تک انسان کے تجربے اور علم کو باہم جوڑے اور وابستہ رکھنے کی صلاحیت والا مظہر ہے۔ علم کی یہ صورت وجدان، تحقیقی عمل کے دوران دریافت مواد اور مستند معلوم علم کی بنیاد پر ہوتا ہے۔

للکار نیوز by للکار نیوز
مارچ 12, 2024
in سائنس و ٹیکنالوجی, مضامین
A A
1

ہم نے”ذہن کی تشکیلِ نو اور نزولِ علم“ کے مضمون کو قسط وار جاری رکھنے کا اظہار کیا تھا ۔ اج کی قسط 2 میں علم کے سوتوں، سرچشموں، سر بستہ رازوں پر بات کریں گے۔

دریافت یکایک، لمحہ بھر میں بھی ہو سکتی ہے۔ طویل تحقیق و تفتیش بھی بعض اوقات رائیگاں جا سکتی ہے۔ ابھی لمحہ بھر کی بات پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ تحقیق و تفتیش کے دروان بعض اوقات کوئی خیال ذہن سے یکایک گزرتا ہے۔ خیال آتا ہے کہ میں نے پا لیا۔ اس قسم کی صورتِ حال کو عمومی طور پر وجدان کہا جاتا ہے۔ یعنی یکایک ادراک کا ہو جانا، تخیل وغیرہ ۔

انسانی ذہن کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ وہ تحقیق و تفتیش کے دوران کسی مسئلے کے تمام رُخوں پر غور نہیں کر رہا ہوتا، یا کر پا نہیں سکتا ہوتا۔ بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ نا معلوم کو معلوم سے جوڑنے کا یہ عمل وجدانی طور پر سر انجام پا جاتا ہے۔

اب غور کرنے کی بات ہے کہ وجدان کیا phenomenon ہے؟

وجدان بڑی حد تک انسان کے تجربے اور علم کو باہم جوڑے اور وابستہ رکھنے کی صلاحیت والا مظہر ہے۔ علم کی یہ صورت وجدان، تحقیقی عمل کے دوران دریافت مواد اور مستند معلوم علم کی بنیاد پر ہوتا ہے۔

جسے ہم آمد کہہ دیتے ہیں۔ ہاں وجدان کی اس عجیب و غریب صورت کا انکشاف اس حقیقت پر ہوتا ہے کہ ابھی نئے علم یا مسئلہ کا حل منطقی طور سامنے بھی نہیں آیا ہوتا کہ محقق اسے پا لیتا ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ یہ نیا علم پہلے سے مستند نظام سے مطابقت کی بجائے اُلٹ ہوتا ہے۔ اسی کو ہم قلانچ یا وجدان کا نام دے دیتے ہیں۔ یہ قلانچ حواس پر مبنی تجربہ نظر آتا ہے۔

سائنس اپنے اُصولوں اور طریقۂ علم کے اعتبار سے عقل کے تابع ہوتی ہے۔ اس کی بہت سی قابلِ ذکر کامیابیاں انہی قلانچوں کے نتیجے میں کامیاب ہو پائیں۔

انسانی ذہن کی تخیّلاتی، وجدانی اور گہرائی میں delve کر جانے کی صلاحیت منطقی فکر کی پابندی سے ماوراء ہوتی ہے۔ وجدان انسانی عقلی علم کا جز ہوتا ہے۔ ہمیں یہ بھی ماننا پڑے گا کہ اس کا مطالعہ ابھی حتمی مراحل میں داخل ہونے کے لئے ناکافی ہے۔ وجدان لاشعوری ذہنی عمل کے طور پر رونمائی پاتا ہے۔

ذہن کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ مسائل کے حل کے لئے خاموشی سے عمل کرتا رہتا ہے۔ بس آخری نتیجہ ہی ذہن کے سامنے اظہار پاتا ہے۔ وجدان کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ وہ proposition کے اوصاف اور رشتوں کو وقت سے پہلے سامنے لے آتا ہے۔ البتہ وجدان یہ اوصاف اس وقت سامنے لا پاتا ہے۔ جب معلوم کیے جانے والے مدّلل حل کی تلاش جاری ہو۔

وجدان غیر منطقی پیرہن میں ہمارے سامنے آتا ہے۔ وجدان انسان کی عقل کا ہی دین ہوتا ہے۔ تصور اور وجدان انسانی ذہن کی دو ایسی صلاحیتں ہیں جو ایک دوسرے سے مانوس ہوتی ہیں۔ ہمیشہ جدلیاتی طور پر ایک دوسرے کو مکمل کرنے میں معاون و مددگار ہوتی ہیں۔

 

(جاری ہے۔)

 

 —♦—

 

ذہن کی تشکیلِ نو اور نزولِ علم! (قسط-1) – تحریر: رانا اعظم

ذہن مسائل اور چیزوں کی اونرشپ لے کر آگاہی اور presence قائم رکھتا ہے۔ ذہن شعور کے لیے ایک کارکن کا کردار ادا کرتا ہے۔
Azam
مصنف کے بارے

رانا اعظم کا تعلق عوامی ورکرز پارٹی سے ہے، آپ بائیں بازو کے منجھے ہوئے نظریاتی لوگوں میں سے ہیں اور اکثر سیاسی، سماجی اور فلسفیانہ موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔

Comments 1

  1. پنگ بیک: تخیّل: ذہن کی تشکیلِ نو اور نزولِ علم! (قسط 3) – تحریر: رانا اعظم - Daily Lalkaar

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

ہم نے”ذہن کی تشکیلِ نو اور نزولِ علم“ کے مضمون کو قسط وار جاری رکھنے کا اظہار کیا تھا ۔ اج کی قسط 2 میں علم کے سوتوں، سرچشموں، سر بستہ رازوں پر بات کریں گے۔

دریافت یکایک، لمحہ بھر میں بھی ہو سکتی ہے۔ طویل تحقیق و تفتیش بھی بعض اوقات رائیگاں جا سکتی ہے۔ ابھی لمحہ بھر کی بات پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ تحقیق و تفتیش کے دروان بعض اوقات کوئی خیال ذہن سے یکایک گزرتا ہے۔ خیال آتا ہے کہ میں نے پا لیا۔ اس قسم کی صورتِ حال کو عمومی طور پر وجدان کہا جاتا ہے۔ یعنی یکایک ادراک کا ہو جانا، تخیل وغیرہ ۔

انسانی ذہن کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ وہ تحقیق و تفتیش کے دوران کسی مسئلے کے تمام رُخوں پر غور نہیں کر رہا ہوتا، یا کر پا نہیں سکتا ہوتا۔ بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ نا معلوم کو معلوم سے جوڑنے کا یہ عمل وجدانی طور پر سر انجام پا جاتا ہے۔

اب غور کرنے کی بات ہے کہ وجدان کیا phenomenon ہے؟

وجدان بڑی حد تک انسان کے تجربے اور علم کو باہم جوڑے اور وابستہ رکھنے کی صلاحیت والا مظہر ہے۔ علم کی یہ صورت وجدان، تحقیقی عمل کے دوران دریافت مواد اور مستند معلوم علم کی بنیاد پر ہوتا ہے۔

جسے ہم آمد کہہ دیتے ہیں۔ ہاں وجدان کی اس عجیب و غریب صورت کا انکشاف اس حقیقت پر ہوتا ہے کہ ابھی نئے علم یا مسئلہ کا حل منطقی طور سامنے بھی نہیں آیا ہوتا کہ محقق اسے پا لیتا ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ یہ نیا علم پہلے سے مستند نظام سے مطابقت کی بجائے اُلٹ ہوتا ہے۔ اسی کو ہم قلانچ یا وجدان کا نام دے دیتے ہیں۔ یہ قلانچ حواس پر مبنی تجربہ نظر آتا ہے۔

سائنس اپنے اُصولوں اور طریقۂ علم کے اعتبار سے عقل کے تابع ہوتی ہے۔ اس کی بہت سی قابلِ ذکر کامیابیاں انہی قلانچوں کے نتیجے میں کامیاب ہو پائیں۔

انسانی ذہن کی تخیّلاتی، وجدانی اور گہرائی میں delve کر جانے کی صلاحیت منطقی فکر کی پابندی سے ماوراء ہوتی ہے۔ وجدان انسانی عقلی علم کا جز ہوتا ہے۔ ہمیں یہ بھی ماننا پڑے گا کہ اس کا مطالعہ ابھی حتمی مراحل میں داخل ہونے کے لئے ناکافی ہے۔ وجدان لاشعوری ذہنی عمل کے طور پر رونمائی پاتا ہے۔

ذہن کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ مسائل کے حل کے لئے خاموشی سے عمل کرتا رہتا ہے۔ بس آخری نتیجہ ہی ذہن کے سامنے اظہار پاتا ہے۔ وجدان کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ وہ proposition کے اوصاف اور رشتوں کو وقت سے پہلے سامنے لے آتا ہے۔ البتہ وجدان یہ اوصاف اس وقت سامنے لا پاتا ہے۔ جب معلوم کیے جانے والے مدّلل حل کی تلاش جاری ہو۔

وجدان غیر منطقی پیرہن میں ہمارے سامنے آتا ہے۔ وجدان انسان کی عقل کا ہی دین ہوتا ہے۔ تصور اور وجدان انسانی ذہن کی دو ایسی صلاحیتں ہیں جو ایک دوسرے سے مانوس ہوتی ہیں۔ ہمیشہ جدلیاتی طور پر ایک دوسرے کو مکمل کرنے میں معاون و مددگار ہوتی ہیں۔

 

(جاری ہے۔)

 

 —♦—

 

ذہن کی تشکیلِ نو اور نزولِ علم! (قسط-1) – تحریر: رانا اعظم

ذہن مسائل اور چیزوں کی اونرشپ لے کر آگاہی اور presence قائم رکھتا ہے۔ ذہن شعور کے لیے ایک کارکن کا کردار ادا کرتا ہے۔
Azam
مصنف کے بارے

رانا اعظم کا تعلق عوامی ورکرز پارٹی سے ہے، آپ بائیں بازو کے منجھے ہوئے نظریاتی لوگوں میں سے ہیں اور اکثر سیاسی، سماجی اور فلسفیانہ موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔

Comments 1

  1. پنگ بیک: تخیّل: ذہن کی تشکیلِ نو اور نزولِ علم! (قسط 3) – تحریر: رانا اعظم - Daily Lalkaar

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: IntuitionInventionsMaterialismPhilosophyThoughts
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

by للکار نیوز
اکتوبر 13, 2024
0
0

پنجاب سے ہمارے اک سینئر تنظیمی ساتھی لکھ رہے ہیں؛” 1۔ صوفی ازم کے تارکِ دُنیا کے فلسفے کیا کریں...

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

بلوچ جدوجہد اور بلوچوں کی تاریخی حقیقت؟ – تحریر:ممتاز احمد آرزو

by للکار نیوز
ستمبر 26, 2024
0
0

ہر چند کہ ہم میں سے کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بھی مظلوم قوم، طبقے یا...

کالے کوئلے کو سفید بنانے والی ”دانائی“ اور ماحولیاتی سوال! – تحریر:بخشل تھلہو

by للکار نیوز
ستمبر 8, 2024
0
0

اس اگست کی دو تاریخ کو نصیر میمن صاحب نے اپنی فیس بک وال پر ایک پوسٹ کی، جس میں...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.