للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو فضائی حملے میں شہید کر دیا۔
حزب اللہ نے نصراللہ کی موت کی تصدیق کی ہے ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی بیروت میں گروپ کے رہنماؤں کو ان کے ہیڈکوارٹر پر نشانہ بنایا۔
حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک فضائی حملے میں مارے گئے ہیں، اسرائیل کی فوج اور لبنانی گروپ کے مطابق، یہ حزب اللہ کے لیے ایک اہم دھچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے دحیہ میں بڑے فضائی حملے میں حزب اللہ کے جنوبی محاذ کے کمانڈر علی کرکی اور حزب اللہ کے دیگر کمانڈر بھی مارے گئے۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، اس حملے نے اپارٹمنٹ کی چھ عمارتوں کو مسمار کر دیا جبکہ 91 افراد زخمی ہوئے۔
حزب اللہ نے ہفتے کے روز بعد میں حسن نصر اللہ کی موت کی تصدیق کی اور اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عہد کیا ”غزہ اور فلسطین کی حمایت اور لبنان اور اس کے ثابت قدم اور غیور لوگوں کے دفاع میں“۔
64 سالہ نصر اللہ نے 32 سال سے زائد عرصے تک ایران کے حمایت یافتہ گروپ کی قیادت کی، ایک سیاسی اور روحانی رہنما کے طور پر خدمات انجام دیں جنہوں نے حزب اللہ کو لبنان میں نمایاں مقام تک پہنچایا۔
ان کے حامیوں میں، شیعہ رہنما کو اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے اور امریکہ کی مخالفت کرنے پر سراہا گیا۔ اپنے دشمنوں کے لیے، وہ ایک دہشت گرد تنظیم کا سربراہ اور مشرق وسطیٰ میں اثر و رسوخ کے لیے ایران کے لیے ایک پراکسی تھا۔ جب مشرق وسطیٰ کی سیاست کی بات کی جائے تو حسن نصراللہ زندگی سے بڑی شخصیت ہیں۔
—♦—