لیڈز، 12 مئی ۔ عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پرامن مظاہرین پر کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کی ہے۔ پارٹی بنیادی حقوق کی جدوجہد میں کشمیری عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ عوامی ورکرز پارٹی کی قیادت آزاد کشمیر میں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی اور اس کے بعد سیاسی کارکنوں کی سینکڑوں کی تعداد میں گرفتاریوں سمیت جبر کشی کے حربے استعمال کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ ایسے اقدامات صرف عوام میں مزید بے چینی پیدا کریں گے۔
عوامی ورکرز پارٹی کے صدر اختر حسین، پارٹی برطانیہ کے رہنماؤں ذاکر حسین، ڈاکٹر افتخار محمود، نذہت عباس، محبوب الہی بٹ، پرویز فتح، محمد یونس، ڈاکٹر احمد توحید، یحییٰ ہاشمی، محمد ضمیر بٹ، صغیر احمد، جموں و کشمیر عوامی ورکرز پارٹی کے چیئرمین نثار شاہ اور گلگت بلتستان عوامی ورکرز پارٹی کے چیئرمین بابا جان نے ایک مشترکہ بیان میں مظفرآباد اور میرپور ڈویژن میں مظاہرین کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے جمعہ اور ہفتے کے روز طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے، جس کے نتیجے میں مختلف اضلاع میں زخمیوں کی تعداد اور کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی کے راہنماؤں نے کہا کہ جائز مطالبات کو جبر کی مدد سے دبانے کی کوشش کرنا انتہائی افسوسناک عمل ہے، خاص طور پر وہ مطالبات جو بجلی کے بلوں پر غیر منصفانہ ٹیکس اور بنیادی وسائل تک رسائی نہ ہونے سے متعلق ہیں۔ آزاد کشمیر میں بجلی گھروں سے بڑے پیمانے پر بجلی پیدا ہونے کے باوجود وفاقی اور صوبائی حکام مقامی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ عوامی ورکرز پارٹی ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ پر امن احتجاج کے بنیادی حق کا احترام کرے، فوجی دستوں کو فوری طور پر اس علاقے سے ہٹایا جائے، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور ان پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کو واپس لیئے جائیں۔
عوامی ورکرز پارٹی جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے جو بجلی کے بلوں پر لگائے جانے والے غیر منصفانہ ٹیکسوں کے خلاف حقوق کی تحریک چلا رہی ہے اور گزشتہ سال اگست میں ایک شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی کر چکی ہے۔
پارٹی قیادت بجلی کی پیداوار کی لاگت پر مساوات کی فراہمی، طویل دورانیے کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے، کم نرخوں پر آٹے کی فراہمی اور دیگر سماجی و معاشی حقوق کے کمیٹی کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی کی قیادت اپنے اصولی مؤقف کی دوبارہ تائید کرتی ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی عوام کے حقوق اور عزائم، بشمول حق خود ارادیت اور اپنے وسائل کی ملکیت کے حق، کا ہر قیمت پر احترام اور تحفظ کیا جانا چاہیئے۔