ایک لمبے سانس لمبی زندگی کا فرق کیا
ایک دن کا، اک برس کا اک صدی کا فرق کیا
زندگی ہے اور اُس کے بعد اگلی زندگی
داعئ محشر پھر اپنا امتحاں دہرائے گا
کون دن میری طرح بے ماجرا چلتے ہوئے
خود سے اے دورِ زماں تیرا بھی دل بھر جائے گا
ایک ہی سوغات اسی اخبار میں لپٹی ہوئی
کب کوئی خوانچہ گلی میں کچھ نیا لے آئے گا
ہم پہ تو اے خضر کوئی راستہ کم ہی کھلا
حسبِ ہمت ہم نے بھی ہرچند ان کی سیر کی
کس طرف ہیں جی رہی آبادیوں کے قمقمے
کتنے کوسوں میں کٹے سرحد دیارِ غیر کی
اے حسابِ عمر اپنے ڈھنگ کا ایک آدھ دن
دہر سے اے طبعِ انساں ایک رتی خیر کی
کوئی لیکن چلتے رہنے کے سوا چارہ بھی ہو
کانپتے چلتے قدم کے زورِ باقی پر درود
تھام کر چلتے رہو یہ ضبطِ گریہ کا سبو
گر یہی ہے تو عطائے دستِ ساقی پر درود
—♦—
لاہور،19 دسمبر2023ء
جواب دیں جواب منسوخ کریں
">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">
ایک لمبے سانس لمبی زندگی کا فرق کیا
ایک دن کا، اک برس کا اک صدی کا فرق کیا
زندگی ہے اور اُس کے بعد اگلی زندگی
داعئ محشر پھر اپنا امتحاں دہرائے گا
کون دن میری طرح بے ماجرا چلتے ہوئے
خود سے اے دورِ زماں تیرا بھی دل بھر جائے گا
ایک ہی سوغات اسی اخبار میں لپٹی ہوئی
کب کوئی خوانچہ گلی میں کچھ نیا لے آئے گا
ہم پہ تو اے خضر کوئی راستہ کم ہی کھلا
حسبِ ہمت ہم نے بھی ہرچند ان کی سیر کی
کس طرف ہیں جی رہی آبادیوں کے قمقمے
کتنے کوسوں میں کٹے سرحد دیارِ غیر کی
اے حسابِ عمر اپنے ڈھنگ کا ایک آدھ دن
دہر سے اے طبعِ انساں ایک رتی خیر کی
کوئی لیکن چلتے رہنے کے سوا چارہ بھی ہو
کانپتے چلتے قدم کے زورِ باقی پر درود
تھام کر چلتے رہو یہ ضبطِ گریہ کا سبو
گر یہی ہے تو عطائے دستِ ساقی پر درود
—♦—
لاہور،19 دسمبر2023ء
جواب دیں جواب منسوخ کریں
">
ADVERTISEMENT