• Latest

"ایک کتا مر گیا ہے” پابلو نرودا (ترجمہ: شیراز راج)

ستمبر 24, 2023

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
منگل, مئی 20, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home فنون و ادب

"ایک کتا مر گیا ہے” پابلو نرودا (ترجمہ: شیراز راج)

للکار نیوز by للکار نیوز
ستمبر 24, 2023
in فنون و ادب
A A
0
میرا کتا مر گیا ہے
میں نے اسے باغ میں دفنا دیا ہے
زنگ آلود، پرانی مشین کے پہلو میں
 
کسی دن اسی مقام پر
میں اس سے جا ملوں گا
لیکن فی الوقت وہ جا چکا ہے،
اپنے گچھم گچھا بالوں، اپنے بد آداب
اور اپنی یخ ناک سمیت، وہ جا چکا ہے
 
میں، ایک مادہ پرست، جس نے کبھی
کسی آسمان پر واقع،
کسی موعودہ فردوس پر یقین نہیں کیا
جی ہاں، میں ایک جنت پر ایمان رکھتا ہوں
جنت ارواح سگاں
جہاں میرا کتا میرا انتظار کرتا ہے
اور فرط حب میں اپنی پنکھا سی دم ہلاتا ہے
 
ارے، یہاں زمین پر،
مجھے اداسی کی بات نہیں کرنی
کہ میں نے ایک ساتھی کھو دیا
جو میرا یار تھا، میرا تابعدار نہ تھا
میرے ساتھ اس کی دوستی تھی،
خارپشت جیسی،
اپنی خودمختاری قایم رکھتے ہوئے
یہ گویا ایک ستارے سے دوستی تھی
ایک فاصلہ، ایک کم آمیزی
بس ضروری قربت، کسی مبالغہ کے بغیر
وہ کبھی میرے کپڑوں پر وارد نہیں ہوا
کبھی مجھ پر بالوں اور پسووں کی یلغار نہیں کی
کبھی شہوتی کتوں کی طرح
میرے گھٹنے کے ساتھ رگڑائی نہیں کی
 
نہیں،۔۔۔۔۔میرا کتا بس مجھے دیکھتا تھا
مجھے وہ توجہ دیتا تھا، جو مجھے درکار تھی
مجھ ایسے ناکارہ شخص کو سمجھانے کے لیے
کہ، بطور کتا، وہ اپنا وقت ضائع کر رہا تھا
لیکن پھر بھی
مجھ سے کہیں زیادہ پاک اور سچی آنکھوں کے ساتھ
وہ ٹکٹکی باندھے، مجھے دیکھتا رہتا تھا
ایسے اندازنظر کے ساتھ، جو صرف میرے لیے مخصوص تھا
اس کی پیاربھری، گچھم کچھا زندگی
ساری میرے ساتھ گزری
کبھی مجھ پر گراں نہیں،
بے نیاز،۔۔۔۔ہمیشہ کا بے طلب
 
ہائے، نجانے کتنی مرتبہ میں نے
اس کی دم پر رشک کیا
ساحل سمندر پر چہل قدمی کرتے ہوئے
جزیرا نیگرا کے تنہا موسم سرما میں
جب سردیوں کے پرندوں سے آسمان بھرا رہتا تھا
اور میرا جھبرا کتا اچھلتا کودتا تھا:
سمندری لہروں کی توانائی سے لبریز
میرا سیلانی، ہر چیز سونگھتا
سنہری دم اونچی اٹھائے
سمندر کی بوچھار کے روبرو،۔۔۔۔سینہ زن
 
خوش و خرم، خوش و خرم، خوش و خرم
صرف کتے جانتے ہیں کہ خوش کیسے رہا جائے
اپنی احساس گنہ سے عاری روح کی خودمختاری کے ساتھ
 
میرے پاس الوداعی کلمات نہیں
اپنے کتے کے لیے، جو مر گیا ہے
اور ہم نے کبھی ایک دوسرے سے جھوٹ نہیں بولا
 
سو، اب وہ جا چکا ہے
اور میں نے اسے دفنا دیا ہے
اس بارے میں کہنے کو اس سے زیادہ کچھ نہیں
 
—♦—
 
نوٹ: 23ستمبر 1973نرودا کی برسی کا دن ہے.
 
شیراز راج ترقی پسند صحافی،دانشور، ادیب اور شاعر ہیں۔ وہ بلجئیم کے شہر برسلز میں مقیم ہیں اور تسلسل کے ساتھ ترقی پسند بین الاقوامی شعراء کے فن پاروں کے تراجم بھی کرتے رہتے ہیں۔ 

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">
میرا کتا مر گیا ہے
میں نے اسے باغ میں دفنا دیا ہے
زنگ آلود، پرانی مشین کے پہلو میں
 
کسی دن اسی مقام پر
میں اس سے جا ملوں گا
لیکن فی الوقت وہ جا چکا ہے،
اپنے گچھم گچھا بالوں، اپنے بد آداب
اور اپنی یخ ناک سمیت، وہ جا چکا ہے
 
میں، ایک مادہ پرست، جس نے کبھی
کسی آسمان پر واقع،
کسی موعودہ فردوس پر یقین نہیں کیا
جی ہاں، میں ایک جنت پر ایمان رکھتا ہوں
جنت ارواح سگاں
جہاں میرا کتا میرا انتظار کرتا ہے
اور فرط حب میں اپنی پنکھا سی دم ہلاتا ہے
 
ارے، یہاں زمین پر،
مجھے اداسی کی بات نہیں کرنی
کہ میں نے ایک ساتھی کھو دیا
جو میرا یار تھا، میرا تابعدار نہ تھا
میرے ساتھ اس کی دوستی تھی،
خارپشت جیسی،
اپنی خودمختاری قایم رکھتے ہوئے
یہ گویا ایک ستارے سے دوستی تھی
ایک فاصلہ، ایک کم آمیزی
بس ضروری قربت، کسی مبالغہ کے بغیر
وہ کبھی میرے کپڑوں پر وارد نہیں ہوا
کبھی مجھ پر بالوں اور پسووں کی یلغار نہیں کی
کبھی شہوتی کتوں کی طرح
میرے گھٹنے کے ساتھ رگڑائی نہیں کی
 
نہیں،۔۔۔۔۔میرا کتا بس مجھے دیکھتا تھا
مجھے وہ توجہ دیتا تھا، جو مجھے درکار تھی
مجھ ایسے ناکارہ شخص کو سمجھانے کے لیے
کہ، بطور کتا، وہ اپنا وقت ضائع کر رہا تھا
لیکن پھر بھی
مجھ سے کہیں زیادہ پاک اور سچی آنکھوں کے ساتھ
وہ ٹکٹکی باندھے، مجھے دیکھتا رہتا تھا
ایسے اندازنظر کے ساتھ، جو صرف میرے لیے مخصوص تھا
اس کی پیاربھری، گچھم کچھا زندگی
ساری میرے ساتھ گزری
کبھی مجھ پر گراں نہیں،
بے نیاز،۔۔۔۔ہمیشہ کا بے طلب
 
ہائے، نجانے کتنی مرتبہ میں نے
اس کی دم پر رشک کیا
ساحل سمندر پر چہل قدمی کرتے ہوئے
جزیرا نیگرا کے تنہا موسم سرما میں
جب سردیوں کے پرندوں سے آسمان بھرا رہتا تھا
اور میرا جھبرا کتا اچھلتا کودتا تھا:
سمندری لہروں کی توانائی سے لبریز
میرا سیلانی، ہر چیز سونگھتا
سنہری دم اونچی اٹھائے
سمندر کی بوچھار کے روبرو،۔۔۔۔سینہ زن
 
خوش و خرم، خوش و خرم، خوش و خرم
صرف کتے جانتے ہیں کہ خوش کیسے رہا جائے
اپنی احساس گنہ سے عاری روح کی خودمختاری کے ساتھ
 
میرے پاس الوداعی کلمات نہیں
اپنے کتے کے لیے، جو مر گیا ہے
اور ہم نے کبھی ایک دوسرے سے جھوٹ نہیں بولا
 
سو، اب وہ جا چکا ہے
اور میں نے اسے دفنا دیا ہے
اس بارے میں کہنے کو اس سے زیادہ کچھ نہیں
 
—♦—
 
نوٹ: 23ستمبر 1973نرودا کی برسی کا دن ہے.
 
شیراز راج ترقی پسند صحافی،دانشور، ادیب اور شاعر ہیں۔ وہ بلجئیم کے شہر برسلز میں مقیم ہیں اور تسلسل کے ساتھ ترقی پسند بین الاقوامی شعراء کے فن پاروں کے تراجم بھی کرتے رہتے ہیں۔ 

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: Pablo NerodaPoetrySheraz RajUrdu
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

اے شریف انسانو! – ساحر لدھیانویؔ

by للکار نیوز
اپریل 18, 2024
0
0

خون اپنا ہو یا پرایا ہو نسل آدم کا خون ہے آخر جنگ مشرق میں ہو کہ مغرب میں امن...

چمن لال چمنؔ:حیات و جمالیات کا شاعر! – تحریر: ممتاز احمد آرزوؔ

by للکار نیوز
اپریل 3, 2024
0
0

دوستو آج ہم ایک ایسے شاعر کو یاد کرنے جارہیے ہیں جنہوں نے جمالیات کو اپنا موضوعِ سُخن بنایا اور...

شِو کمار بٹالویؔ: پنجابی دا کیٹسؔ تے ساحرؔ ! – تحریر:ممتاز احمد آرزوؔ

by للکار نیوز
مارچ 15, 2024
2
0

گو کہ پنجابی میری مادری زبان نہیں لیکن میں پنجابی پہاڑی پوٹھواری ہندکو ڈوگری اور کڑوالی سمیت سرائیکی زبان میں...

فیض احمد فیضؔ: جبر واستحصال اور سامراجی بربریت کے خلاف مزاحمت کا علمبردار! – تحریر: پرویز فتح

by للکار نیوز
مارچ 15, 2024
0
0

یونہی ہمیشہ اُلجھتی رہی ہے ظُلم سے خلق نہ ان کی رسم نئی ہے نہ اپنی رِ یت نئی یونہی...

مجرُوح سلطانپوریؔ: بُلند آہنگ انقلابی شاعر! – تحریر: ممتاز احمد آرزوؔ

by للکار نیوز
مارچ 13, 2024
0
0

جلا کے مشعلِ جاں ہم جنوں صفات چلےجو گھر کو آگ لگائے ہمارے ساتھ چلے مجروح سلطانپوریؔ جن کا اصل...

مارکسی جمالیات اور انقلابی جدوجہد! -تحریر: ممتاز احمد آرزوؔ

by للکار نیوز
مارچ 10, 2024
4
0

مارکسی نظریات اور خیالات کو ایک مدت سے مارکس کی جمالیات سے نکال کر پیش کیا جارہا ہے، جس کا...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.