• Latest

آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ: مہنگائی کے نئے طوفان کی نوید!

مارچ 4, 2024

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
بدھ, جون 25, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home تازہ ترین

آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ: مہنگائی کے نئے طوفان کی نوید!

آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان سے دواؤں اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت متعدد اشیاء پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگانے کامطالبہ کردیا۔

للکار نیوز by للکار نیوز
مارچ 4, 2024
in پاکستان, خبریں, سیاسی معیشت
A A
0
للکار (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان سے دواؤں اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت متعدد اشیاء پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگانے کامطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ایف بی آر کو کئی درجن اشیائے ضروریہ پر جنرل سیلز ٹیکس کی 18 فیصد شرح لوگو کرنے  کی سفارش کی ہے۔ جن میں غیر پروسیس شدہ خوراک، سٹیشنری کا سامان اور مصنوعات، ادویات، پی او ایل مصنوعات اور دیگر شامل ہیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق 18 فیصد جی ایس ٹی کی شرح کے نفاذ سے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا 1.3 فیصد محصول حاصل ہو سکتا ہے جو قومی خزانے میں 1300ارب روپے کے برابر ہے۔

لیکن آئی ایم ایف نے یہ اندازہ بالکل نہیں لگایا کہ اگر بالواسطہ (Indirect) ٹیکس میں اضافے کے ذریعے جی ایس ٹی کے نفاذ کا یہ سفاکانہ اقدام کیا گیا تو آنے والے مہینوں اور سالوں میں اس سے مہنگائی سے متاثرہ عوام کو کتنا نقصان پہنچے گا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری (پروموشن اینڈ پروٹیکشن) ایکٹ 2022 کے پہلے شیڈول کے سیریل نمبر  1 میں بیان کردہ کسی اہل سرمایہ کاری کے لیے یا اس کے ذریعے کی جانے والی درآمدات یا فراہمی کو اس مدت کے لیے عائد کر سکتا ہے جیسا کہ مذکورہ ایکٹ کے دوسرے شیڈول میں بیان کیا گیا ہے۔ چھٹے شیڈول میں خوردنی سبزیاں (افغانستان سے درآمد شدہ)، سیب کے علاوہ افغانستان سے درآمد شدہ دالیں، پھل، مرچ، ادرک، ہلدی، چاول، گندم، گندم اور مسن کا آٹا، قرآن پاک، مکمل یا حصوں میں، ترجمہ کے ساتھ یا بغیر؛ کسی بھی اینالاگ یا ڈیجیٹل میڈیا پر ریکارڈ شدہ قرآنی آیات؛ دیگر مقدس کتابیں، نیوز پرنٹ اور کتابیں لیکن بروشرز، کتابچے اور ڈائریکٹریز کو چھوڑ کر، کرنسی نوٹ، بینک نوٹ، شیئرز، اسٹاک اور بانڈز، مانیٹری سونا، انفیوژن سلوشن کے لیے خالی غیر زہریلے بیگ، ڈیکسٹروز اور نمکین انفیوژن دینے والے سیٹ، جسم کے مصنوعی حصے، انٹرا آکولر لینز اور گلوکوز ٹیسٹنگ کا سامان، گھریلو اشیاء کی درآمد اور ذاتی اثرات بشمول گاڑیاں اور پاکستان میں قائم منصوبوں کے لیے عطیہ کے لیے سامان بھی جو خلیجی حکمرانوں میں سے کسی کی جانب سے درآمد کیا جاتا ہے وغیرہ شامل ہیں۔

ایس ٹی کے آٹھویں شیڈول میں اشیاء میں قدرتی گیس، فاسفورک ایسڈ اگر کھاد کے ذریعے درآمد کیا گیا اور بہت سی دوسری چیزیں شامل ہیں۔

آئی ایم ایف کی شرائط کے آگے سرنگوں پاکستان کی حکمران اشرافیہ اپنی عیاشیوں اور مراعات کو ختم کے بجائے معاشی دباؤ غریب پر منتقل کر رہی ہے۔ حکمران اشرافیہ اور عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے محنت کش عوام کے منہ سے روٹی کا آخری نوالا بھی چھیننے کے درپے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">
للکار (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان سے دواؤں اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت متعدد اشیاء پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگانے کامطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ایف بی آر کو کئی درجن اشیائے ضروریہ پر جنرل سیلز ٹیکس کی 18 فیصد شرح لوگو کرنے  کی سفارش کی ہے۔ جن میں غیر پروسیس شدہ خوراک، سٹیشنری کا سامان اور مصنوعات، ادویات، پی او ایل مصنوعات اور دیگر شامل ہیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق 18 فیصد جی ایس ٹی کی شرح کے نفاذ سے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا 1.3 فیصد محصول حاصل ہو سکتا ہے جو قومی خزانے میں 1300ارب روپے کے برابر ہے۔

لیکن آئی ایم ایف نے یہ اندازہ بالکل نہیں لگایا کہ اگر بالواسطہ (Indirect) ٹیکس میں اضافے کے ذریعے جی ایس ٹی کے نفاذ کا یہ سفاکانہ اقدام کیا گیا تو آنے والے مہینوں اور سالوں میں اس سے مہنگائی سے متاثرہ عوام کو کتنا نقصان پہنچے گا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری (پروموشن اینڈ پروٹیکشن) ایکٹ 2022 کے پہلے شیڈول کے سیریل نمبر  1 میں بیان کردہ کسی اہل سرمایہ کاری کے لیے یا اس کے ذریعے کی جانے والی درآمدات یا فراہمی کو اس مدت کے لیے عائد کر سکتا ہے جیسا کہ مذکورہ ایکٹ کے دوسرے شیڈول میں بیان کیا گیا ہے۔ چھٹے شیڈول میں خوردنی سبزیاں (افغانستان سے درآمد شدہ)، سیب کے علاوہ افغانستان سے درآمد شدہ دالیں، پھل، مرچ، ادرک، ہلدی، چاول، گندم، گندم اور مسن کا آٹا، قرآن پاک، مکمل یا حصوں میں، ترجمہ کے ساتھ یا بغیر؛ کسی بھی اینالاگ یا ڈیجیٹل میڈیا پر ریکارڈ شدہ قرآنی آیات؛ دیگر مقدس کتابیں، نیوز پرنٹ اور کتابیں لیکن بروشرز، کتابچے اور ڈائریکٹریز کو چھوڑ کر، کرنسی نوٹ، بینک نوٹ، شیئرز، اسٹاک اور بانڈز، مانیٹری سونا، انفیوژن سلوشن کے لیے خالی غیر زہریلے بیگ، ڈیکسٹروز اور نمکین انفیوژن دینے والے سیٹ، جسم کے مصنوعی حصے، انٹرا آکولر لینز اور گلوکوز ٹیسٹنگ کا سامان، گھریلو اشیاء کی درآمد اور ذاتی اثرات بشمول گاڑیاں اور پاکستان میں قائم منصوبوں کے لیے عطیہ کے لیے سامان بھی جو خلیجی حکمرانوں میں سے کسی کی جانب سے درآمد کیا جاتا ہے وغیرہ شامل ہیں۔

ایس ٹی کے آٹھویں شیڈول میں اشیاء میں قدرتی گیس، فاسفورک ایسڈ اگر کھاد کے ذریعے درآمد کیا گیا اور بہت سی دوسری چیزیں شامل ہیں۔

آئی ایم ایف کی شرائط کے آگے سرنگوں پاکستان کی حکمران اشرافیہ اپنی عیاشیوں اور مراعات کو ختم کے بجائے معاشی دباؤ غریب پر منتقل کر رہی ہے۔ حکمران اشرافیہ اور عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے محنت کش عوام کے منہ سے روٹی کا آخری نوالا بھی چھیننے کے درپے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: EconomyIMFMedicineNew CoditionsPoor
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

by للکار نیوز
اکتوبر 13, 2024
0
0

پنجاب سے ہمارے اک سینئر تنظیمی ساتھی لکھ رہے ہیں؛” 1۔ صوفی ازم کے تارکِ دُنیا کے فلسفے کیا کریں...

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

بلوچ جدوجہد اور بلوچوں کی تاریخی حقیقت؟ – تحریر:ممتاز احمد آرزو

by للکار نیوز
ستمبر 26, 2024
0
0

ہر چند کہ ہم میں سے کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بھی مظلوم قوم، طبقے یا...

میری آواز سنو ! – تحریر: ناصر منصور

by للکار نیوز
ستمبر 5, 2024
0
0

آپ بار بار وہی دوا تجویز کرتے آ رہے ہیں جو ہر بار مرض بڑھانے کا سبب بن رہی ہے۔...

جلتا، سلگتا بلوچستان! – تحریر: رانااعظم

by للکار نیوز
اگست 27, 2024
0
0

آؤ مل کر بلوچستان کے حالات/سوالات پر غور کریں۔ جب ہم آؤ مل کر کہتے ہیں تو ہم ان دوستوں...

جموں کشمیر متحدہ طلباء محاذکا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے! – سردارانورایڈووکیٹ

by للکار نیوز
جون 4, 2024
0
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) معروف کشمیری حریت پسند راہنما و سابق چیئرمین متحدہ طلباء امریکہ سردار انور ایڈووکیٹ نے پاکستانی...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.