للکار (نیوز ڈیسک) بلوچ یکجہتی مارچ کی حمایت میں کراچی میں ریلی نکالنے پربلوچ یک جہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر عبدالوہاب بلوچ، جئے سندھ محاذ کے رہنما الہٰی بخش بکک ، پاکستان فشر فوک فورم کے جنرل سکریٹری کامریڈ سعید بلوچ اور نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان کے جنرل سیکرٹری ناصر منصور سمیت 280 نامعلوم افراد کے خلاف آرٹلری تھانہ ، کراچی میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ 23 دسمبر کو نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان، ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن، پاکستان فشر فوک فورم، جئے سندھ محاذ، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ دیگر سیاسی، سماجی اور مزدور تنظیموں نے بلوچ یک جہتی مارچ کے شرکاء پر اسلام آباد پولیس کے تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف کراچی میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس میں قائدین نے مارچ کے شرکاء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے تمام جبری گمشدگان کی بازیابی سمیت دیگر مطالبات کی حمایت کی۔ جو کسی طور پر بھی کوئی جرم نہیں بلکہ بنیادی انسانی و آئینی حق ہے۔
پاکستان بھر کے ترقی پسند سیاسی کارکنوں، مزدور تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں نے کراچی پولیس کے آرٹلری تھانہ میں ریلی کے شرکاء کے خلاف درج مقدمے کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی انسانی و آئینی حق ہے۔ جسے کسی طور بھی زیرِ تعزیر نہیں لایا جاسکتا۔
یونہی ہمیشہ الجھتی رہی ہے ظلم سے خلق
نہ اُن کی رسم نئی ہے، نہ اپنی ریت نئی
یونہی ہمیشہ کھلائے ہیں ہم نے آگ میں پھول
نہ اُن کی ہار نئی ہے نہ اپنی جیت نئی
جواب دیں جواب منسوخ کریں
">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">
للکار (نیوز ڈیسک) بلوچ یکجہتی مارچ کی حمایت میں کراچی میں ریلی نکالنے پربلوچ یک جہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر عبدالوہاب بلوچ، جئے سندھ محاذ کے رہنما الہٰی بخش بکک ، پاکستان فشر فوک فورم کے جنرل سکریٹری کامریڈ سعید بلوچ اور نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان کے جنرل سیکرٹری ناصر منصور سمیت 280 نامعلوم افراد کے خلاف آرٹلری تھانہ ، کراچی میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ 23 دسمبر کو نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان، ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن، پاکستان فشر فوک فورم، جئے سندھ محاذ، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ دیگر سیاسی، سماجی اور مزدور تنظیموں نے بلوچ یک جہتی مارچ کے شرکاء پر اسلام آباد پولیس کے تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف کراچی میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس میں قائدین نے مارچ کے شرکاء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے تمام جبری گمشدگان کی بازیابی سمیت دیگر مطالبات کی حمایت کی۔ جو کسی طور پر بھی کوئی جرم نہیں بلکہ بنیادی انسانی و آئینی حق ہے۔
پاکستان بھر کے ترقی پسند سیاسی کارکنوں، مزدور تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں نے کراچی پولیس کے آرٹلری تھانہ میں ریلی کے شرکاء کے خلاف درج مقدمے کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی انسانی و آئینی حق ہے۔ جسے کسی طور بھی زیرِ تعزیر نہیں لایا جاسکتا۔
یونہی ہمیشہ الجھتی رہی ہے ظلم سے خلق
نہ اُن کی رسم نئی ہے، نہ اپنی ریت نئی
یونہی ہمیشہ کھلائے ہیں ہم نے آگ میں پھول
نہ اُن کی ہار نئی ہے نہ اپنی جیت نئی
جواب دیں جواب منسوخ کریں
">
ADVERTISEMENT