• Latest

ہنگری: جنگ کو روکنے کے لیے ہمیں سرمایہ داری کو روکنے کی ضرورت ہے۔

ستمبر 30, 2023

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
منگل, مئی 20, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home بین الاقوامی

ہنگری: جنگ کو روکنے کے لیے ہمیں سرمایہ داری کو روکنے کی ضرورت ہے۔

ہنگری کی ورکرز پارٹی کے چیئرمین Atilla Vainai، جو کہ بین الاقوامی اتحاد "یورپی لیفٹ" کا حصہ ہیں، نے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ یوکرائن تنازعہ کو ہنگری کے کمیونسٹ اور فاشسٹ مخالف کس طرح دیکھتے ہیں۔

للکار نیوز by للکار نیوز
ستمبر 30, 2023
in سماجی مسائل
A A
0

 بین الاقوامی اُمور کے ماہر ترقی پسند صحافی  جعفر سلیموف نے خصوصی طور پر یہ انٹرویو ڈیلی للکار کے لئے مرتب کیا ہے۔

سوال:                                                                 اٹیلا، ہنگری کے عوام اس بات سے کس قدر باخبر ہیں کہ یوکرین میں کیا ہو رہا ہے؟

جواب :بہت کم لوگوں نے اس جنگ کا نوٹس لیا، لیکن یوکرائنی حکومت سے شہریوں کا انخلا کافی عرصہ پہلے سے شروع ہوگیا تھا۔ گذشتہ کئی سالوں کے دوران، یوکرینیوں کی ایک بڑی تعداد ہنگری منتقل ہو گئی ہے۔ اور ان میں سے زیادہ تر "مہاجرین” کے اب بھی اپنے وطن میں دوست اور رشتہ دار ہیں، اس لیے ہم پڑوسی ملک میں ہونے والے واقعات کو کچھ تفصیل سے جانتے ہیں۔

ہنگری کے لوگ کمیونسٹوں کے خلاف ہونے والے جبر، اور بے حد بدعنوانی، اور فاشسٹ مسلح گروہوں سے بخوبی واقف ہیں جنہیں سرکاری پشت پناہی  حاصل ہے۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارے ہم وطن – قومیت کے لحاظ سے ہنگری، لیکن یوکرین کے شہری ہیں انہیں سڑکوں پر پکڑا جاتا ہے اور  سیدھا میدانِ جنگ میں لے جایا جاتا ہے۔

سوال:                               جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کے بارے میں رائے عامہ سے کیا اندازہ ہوتا ہے؟ سیاستدانوں؟ حکومت سے متعلق؟

جواب :      ہم پریشان ہیں، اور یہ بات قابل فہم ہے – واقعات ہماری سرحد کے بہت قریب ہو رہے ہیں۔ اور ہنگری میں، شہریوں کی مطلق اکثریت فوری جنگ بندی اور تنازعہ کے مذاکراتی حل کی حمایت کرتی ہے۔

ہنگری کی حکومت نے بارہا یوکرین میں ہنگری کی قومیت کے لوگوں کے تحفظ کے حق میں بات کی ہے۔ اس نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے انکار کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ اور اس مؤقف کو معاشرے کی غالب اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔ لیکن، بدقسمتی سے، ہمارے ملک کی سرزمین سے (ہنگری کی حکومت کی رضامندی سے) نیٹو بھاری ہتھیار، حتیٰ کہ امریکی ٹینک، جو کہ پھر پولینڈ میں اور وہاں سے آگے تک پہنچاتا ہے۔ اس سے عدم اطمینان پیدا ہوتا ہے۔

سوال:  – ہمیں ہم وطنوں کے تحفظ کے بارے میں مزید بتائیں؟۔

جواب: – بنیادی طور پر، ہم "زبان کے قانون” کے نام نہاد مسئلے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، یوکرین میں انہوں نے مختلف قومیتوں کی زبانوں کے استعمال کو محدود کرنا شروع کر دیا، اور ان میں سے ہنگری زبان بھی ہے ۔ یہ حکومتوں کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے۔ ہمارے کمیونسٹوں کے لیے بلاشبہ بنیادی انسانی حقوق اور مختلف قومیتوں کے حق خود ارادیت پر قدغن لگانا ناقابل قبول ہے۔ ہم تمام قومیتوں کی زبان اور ثقافت کی مکمل آزادی کے لیے کھڑے ہیں۔ یہ صرف پرامن اور جمہوری حالات میں ہی حاصل ہو سکتا ہے۔

سوال: – کیا یوکرین کی ہنگرین آبادی کے تحفظ کے معقول اور مؤثر طریقے ہیں؟

جواب: – ہم جنگ کو ختم کرکے بحران سے نکلنے کے راستے تلاش کرتے  ہیں اور ان حالات سے  نکلنے کی کوشش کرتی ہیں  جو ہم سب کو اس جنگ کی طرف لے گئے۔

ملٹی نیشنل کمپنیوں، نام نہاد "فری مارکیٹ” کے اثر و رسوخ کی جارحانہ توسیع کو روکنا ضروری ہے۔ اس سے تمام ممالک میں لوگوں کا آزادانہ استحصال ہوتا ہے، یہی نیٹو فوجی اتحاد کی توسیع کی وجہ ہے۔ اگر ہم سرمائے کی طاقت کو محدود کر سکتے ہیں، تو ہمارے پاس تمام ممالک میں انسانی حقوق کو وسعت دینے کا وقت ہو گا، اور پھر ہنگری اور یوکرین دونوں امن سے رہ سکتے ہیں۔

—♦—

اطالوی زبان میں انٹرویو پڑھنے کے لئے نیچے لنک پر کلک کریں!

https://www.lantidiplomatico.it/dettnews-attila_vajnai_presidente_del_partito_operaio_ungherese_per_arrivare_alla_pace_bisognare_fermare_il_capitalismo/45289_50990/

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

 بین الاقوامی اُمور کے ماہر ترقی پسند صحافی  جعفر سلیموف نے خصوصی طور پر یہ انٹرویو ڈیلی للکار کے لئے مرتب کیا ہے۔

سوال:                                                                 اٹیلا، ہنگری کے عوام اس بات سے کس قدر باخبر ہیں کہ یوکرین میں کیا ہو رہا ہے؟

جواب :بہت کم لوگوں نے اس جنگ کا نوٹس لیا، لیکن یوکرائنی حکومت سے شہریوں کا انخلا کافی عرصہ پہلے سے شروع ہوگیا تھا۔ گذشتہ کئی سالوں کے دوران، یوکرینیوں کی ایک بڑی تعداد ہنگری منتقل ہو گئی ہے۔ اور ان میں سے زیادہ تر "مہاجرین” کے اب بھی اپنے وطن میں دوست اور رشتہ دار ہیں، اس لیے ہم پڑوسی ملک میں ہونے والے واقعات کو کچھ تفصیل سے جانتے ہیں۔

ہنگری کے لوگ کمیونسٹوں کے خلاف ہونے والے جبر، اور بے حد بدعنوانی، اور فاشسٹ مسلح گروہوں سے بخوبی واقف ہیں جنہیں سرکاری پشت پناہی  حاصل ہے۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارے ہم وطن – قومیت کے لحاظ سے ہنگری، لیکن یوکرین کے شہری ہیں انہیں سڑکوں پر پکڑا جاتا ہے اور  سیدھا میدانِ جنگ میں لے جایا جاتا ہے۔

سوال:                               جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کے بارے میں رائے عامہ سے کیا اندازہ ہوتا ہے؟ سیاستدانوں؟ حکومت سے متعلق؟

جواب :      ہم پریشان ہیں، اور یہ بات قابل فہم ہے – واقعات ہماری سرحد کے بہت قریب ہو رہے ہیں۔ اور ہنگری میں، شہریوں کی مطلق اکثریت فوری جنگ بندی اور تنازعہ کے مذاکراتی حل کی حمایت کرتی ہے۔

ہنگری کی حکومت نے بارہا یوکرین میں ہنگری کی قومیت کے لوگوں کے تحفظ کے حق میں بات کی ہے۔ اس نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے انکار کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ اور اس مؤقف کو معاشرے کی غالب اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔ لیکن، بدقسمتی سے، ہمارے ملک کی سرزمین سے (ہنگری کی حکومت کی رضامندی سے) نیٹو بھاری ہتھیار، حتیٰ کہ امریکی ٹینک، جو کہ پھر پولینڈ میں اور وہاں سے آگے تک پہنچاتا ہے۔ اس سے عدم اطمینان پیدا ہوتا ہے۔

سوال:  – ہمیں ہم وطنوں کے تحفظ کے بارے میں مزید بتائیں؟۔

جواب: – بنیادی طور پر، ہم "زبان کے قانون” کے نام نہاد مسئلے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، یوکرین میں انہوں نے مختلف قومیتوں کی زبانوں کے استعمال کو محدود کرنا شروع کر دیا، اور ان میں سے ہنگری زبان بھی ہے ۔ یہ حکومتوں کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے۔ ہمارے کمیونسٹوں کے لیے بلاشبہ بنیادی انسانی حقوق اور مختلف قومیتوں کے حق خود ارادیت پر قدغن لگانا ناقابل قبول ہے۔ ہم تمام قومیتوں کی زبان اور ثقافت کی مکمل آزادی کے لیے کھڑے ہیں۔ یہ صرف پرامن اور جمہوری حالات میں ہی حاصل ہو سکتا ہے۔

سوال: – کیا یوکرین کی ہنگرین آبادی کے تحفظ کے معقول اور مؤثر طریقے ہیں؟

جواب: – ہم جنگ کو ختم کرکے بحران سے نکلنے کے راستے تلاش کرتے  ہیں اور ان حالات سے  نکلنے کی کوشش کرتی ہیں  جو ہم سب کو اس جنگ کی طرف لے گئے۔

ملٹی نیشنل کمپنیوں، نام نہاد "فری مارکیٹ” کے اثر و رسوخ کی جارحانہ توسیع کو روکنا ضروری ہے۔ اس سے تمام ممالک میں لوگوں کا آزادانہ استحصال ہوتا ہے، یہی نیٹو فوجی اتحاد کی توسیع کی وجہ ہے۔ اگر ہم سرمائے کی طاقت کو محدود کر سکتے ہیں، تو ہمارے پاس تمام ممالک میں انسانی حقوق کو وسعت دینے کا وقت ہو گا، اور پھر ہنگری اور یوکرین دونوں امن سے رہ سکتے ہیں۔

—♦—

اطالوی زبان میں انٹرویو پڑھنے کے لئے نیچے لنک پر کلک کریں!

https://www.lantidiplomatico.it/dettnews-attila_vajnai_presidente_del_partito_operaio_ungherese_per_arrivare_alla_pace_bisognare_fermare_il_capitalismo/45289_50990/

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: HungryRussiaUkraineWar
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

میری آواز سنو ! – تحریر: ناصر منصور

by للکار نیوز
ستمبر 5, 2024
0
0

آپ بار بار وہی دوا تجویز کرتے آ رہے ہیں جو ہر بار مرض بڑھانے کا سبب بن رہی ہے۔...

کولکتہ : گینگ ریپ اور وحشی معاشرے! – تحریر: پرویز فتح

by admin
اگست 28, 2024
0
0

ہندوستانی ریاست مغربی بنگال میں 34 برس (2011-1977) تک لیفٹ فرنٹ، بالخصوص کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کی حکمرانی کے...

14 مارچ1883ء: جب دُنیا کے عظیم دماغ نے سوچنا بند کردیا!

by للکار نیوز
مارچ 14, 2024
3
0

14 مارچ کو دوپہر پونے تین بجے ہمارے عہد کا عظیم ترین مفکر ہمیشہ کے لئے خاموش ہو گیا۔ وہ...

مولانا مودودی کے معاشی تصورات: فکر و عمل میں تضاد!- تحریر: دادا فیروزالدین منصور

by للکار نیوز
مارچ 12, 2024
3
0

برِصغیر کے نامور انقلابی راہنما و دانشور دادا فیروز الدین منصور کی شہرۂ آفاق تصنیف ”مولانا مودودی کے تصورات“ کو...

لبریشن فرنٹ کے جواں سال کارکن حمزہ وحید جرال کا تعزیتی ریفرنس!

by للکار نیوز
مارچ 11, 2024
0
0

کوٹ جیمل (للکار نیوز ڈیسک) لبریشن فرنٹ کے جواں سال کارکن حمزہ وحید جرال کا تعزیتی ریفرنس۔نوجوان کی تحریکی و...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.