للکار(نیوز ڈیسک) عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر مظفرآباد ڈویژن بھر میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے، دارالحکومت مظفرآباد میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے جبکہ تمام شاہراہوں پر ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر معطل ہے۔ مظفر آباد کےعلاوہ نیلم اور ہٹیاں ضلع کے ہیڈکوارٹرزسمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تاجروں نے رضا کارانہ طور پر شٹر ڈاون ہڑتال کررکھی ہے جبکہ ٹرانسپورٹ یونین نے پہیہ جام ہڑتال کر رکھی ہے. مظفرآباد ایبٹ آباد شاہراہ کوواپڈا کالونی کے مقام پر بند کر کے مطالبات کے حق میں مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اورحکومت مخالف نعرے بازی کی۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر ہونے والے اس احتجاج میں ڈویژن بھر کے تاجر، وکلاء، سول سوسائٹی سمیت ہر مکتبہ فکر نے حمایت کی ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی نے حکومت کے سامنے چارٹر آف ڈیمانڈ رکھا ہے، جس کے مطابق بجلی کے بلوں سے تمام ظالمانہ ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے، گلگت بلتستان کی طرز پر آزادکشمیر کی عوام کو سستہ آٹا مہیا کرتے ہوئے بحران ختم کیا جائے، نیلم جہلم ہائیڈرو پاورپراجیکٹ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد کیا جائے. مظفرآباد شہر کے لئے گریٹر واٹر سپلائی سکیم اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے اور سلاٹر ہاوس بھی تعمیر کیا جائے. لوہار گلی ٹنل پر کام شروع کیا جائے اور کوہالہ تا مظفرآباد روڈ 12 ماہ کھلے رکھنے کیلئے اقدامات کیے جائیں، وزراء، مشیران ، افسران کو مفت دی جانے والی مراعات ختم کی جائیں، قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے لوگوں کو فوری بحال کیا جائے.
عوامی ایکشن کمیٹی نے آج 31 اگست کی شٹرڈاؤن اور پہیہ جام کے لیے حکمت عملی مرتب کی تھی، جس کے مطابق مظفرآباد ڈویژن میں مکمل شٹرڈاؤن کے دوران سوائے ایمبولینس کے تمام ٹریفک مکمل طور پر بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
شٹرڈاؤن اور پہیہ جام کو یقینی بنانے کیلئے مختلف کمیٹیاں قائم ہیں جو کوہالہ سے امبور، کنیناں سے رشید آباد، لوہار گلی سے بالا پیر، نوسیری سے چہلہ اور مظفرآباد شہر میں شٹرڈاؤن اور پہیہ جام کو یقینی بنا رہی ہیں اور امن و امان کے معاملات کی ذمہ دار بھی ہیں۔ ضلع وائز رابطوں کے لیے بھی تین کمیٹیاں بنائی گئی تھی جو باقی تمام کمیٹیوں سے رابطہ رکھ رہی ہیں۔ہڑتال کو کامیاب بنانے میں ضلع مظفرآباد کے کاونسلرز پیش پیش ہیں، مظفرآباد کے میئر سمیت تمام کونسلرزعوامی احتجاج میں شامل ہیں.