للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) جمعہ کی رات دیر گئے ضلع جاجرکوٹ میں آنے والے زلزلے سے متعدد مکانات زمین بوس ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق نیپال کے مغرب میں آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں اب کم از کم 119 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔زلزلہ جمعہ کی رات کو 11:47بجے آیا، نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو کے مغرب میں تقریباً 500 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک پہاڑی ضلع جاجر کوٹ کے مغربی علاقے کے آس پاس آیا، جہاں تقریباً 190,000 افراد رہتے ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے اس کی شدت 5.6 بتائی اور کہا کہ یہ صرف 18 کلومیٹر (11 میل) گہرا تھا۔
زلزلے کے جھٹکے کھٹمنڈو تک اور یہاں تک کہ ہندوستانی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی تقریباً 600 کلومیٹر (375 میل) دور محسوس کیے گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کرنالی صوبے کی پولیس کے ترجمان گوپال چندر بھٹارائی کے حوالے سے بتایا کہ "ہلاکتوں کی تعداد 119 تک پہنچ گئی ہے اور کم از کم 100 زخمی ہوئے ہیں۔”
جاجرکوٹ کے مقامی اہلکار ہریش چندر شرما نے بتایا کہ ان کے ضلع میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ پڑوسی روکم مغربی ضلع میں، پولیس اہلکار نامراج بھٹارائی نے بتایا کہ کم از کم 35 ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔
بھٹارائی نے کہا، "متاثرہ علاقوں تک پہنچنے کے لیے ریسکیو اور سرچ ٹیموں کو زلزلے کی وجہ سے خشک لینڈ سلائیڈنگ سے بند سڑکوں کو صاف کرنا ہوگا۔”
سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھتے ہوئے، نیپالی وزیر اعظم پشپا کمل دہل نے "زلزلے سے ہونے والے انسانی اور جسمانی نقصان پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا” اور سیکورٹی ایجنسیوں کو فوری بچاؤ اور امدادی کارروائیاں شروع کرنے کا حکم دیا۔
مقامی میڈیا فوٹیج میں اینٹوں کے مکانات کے منہدم ہوتے ہوئے دکھائے گئے، جن میں فرنیچر کے بڑے ٹکڑے زمین پر بکھرے ہوئے تھے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ رامیندا میں زلزلے کے مرکز کے قریب کے علاقوں سے رابطہ قائم کرنا ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا ہے۔
"مکانات گر گئے ہیں۔ لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ میں خوفزدہ رہائشیوں کے ہجوم میں باہر ہوں۔ پولیس اہلکار سنتوش روکا نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو فون پر بتایا کہ ہم نقصانات کی تفصیلات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جاجرکوٹ کے ضلعی اہلکار سریش سنار نے رائٹرز کو بتایا کہ کم از کم 20 افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
"میں خود کھلے میں ہوں۔ ہم تفصیلات جمع کر رہے ہیں، لیکن سردی اور رات کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے معلومات حاصل کرنا مشکل ہے۔
نیپال ایک اہم جیولوجیکل فالٹ لائن پر واقع ہے جہاں ہندوستانی ٹیکٹونک پلیٹ یوریشین پلیٹ میں دھکیلتی ہے، ہمالیہ بنتی ہے، اور زلزلے ایک باقاعدہ واقعہ ہیں۔
2015 میں نیپال میں دو زلزلوں میں تقریباً 9000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پورے شہر، صدیوں پرانے مندر اور دیگر تاریخی مقامات ملبے کا ڈھیر بن گئے، دس لاکھ سے زیادہ گھر تباہ ہو گئے۔
جواب دیں جواب منسوخ کریں
للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) جمعہ کی رات دیر گئے ضلع جاجرکوٹ میں آنے والے زلزلے سے متعدد مکانات زمین بوس ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق نیپال کے مغرب میں آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں اب کم از کم 119 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔زلزلہ جمعہ کی رات کو 11:47بجے آیا، نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو کے مغرب میں تقریباً 500 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک پہاڑی ضلع جاجر کوٹ کے مغربی علاقے کے آس پاس آیا، جہاں تقریباً 190,000 افراد رہتے ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے اس کی شدت 5.6 بتائی اور کہا کہ یہ صرف 18 کلومیٹر (11 میل) گہرا تھا۔
زلزلے کے جھٹکے کھٹمنڈو تک اور یہاں تک کہ ہندوستانی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی تقریباً 600 کلومیٹر (375 میل) دور محسوس کیے گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کرنالی صوبے کی پولیس کے ترجمان گوپال چندر بھٹارائی کے حوالے سے بتایا کہ "ہلاکتوں کی تعداد 119 تک پہنچ گئی ہے اور کم از کم 100 زخمی ہوئے ہیں۔”
جاجرکوٹ کے مقامی اہلکار ہریش چندر شرما نے بتایا کہ ان کے ضلع میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ پڑوسی روکم مغربی ضلع میں، پولیس اہلکار نامراج بھٹارائی نے بتایا کہ کم از کم 35 ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔
بھٹارائی نے کہا، "متاثرہ علاقوں تک پہنچنے کے لیے ریسکیو اور سرچ ٹیموں کو زلزلے کی وجہ سے خشک لینڈ سلائیڈنگ سے بند سڑکوں کو صاف کرنا ہوگا۔”
سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھتے ہوئے، نیپالی وزیر اعظم پشپا کمل دہل نے "زلزلے سے ہونے والے انسانی اور جسمانی نقصان پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا” اور سیکورٹی ایجنسیوں کو فوری بچاؤ اور امدادی کارروائیاں شروع کرنے کا حکم دیا۔
مقامی میڈیا فوٹیج میں اینٹوں کے مکانات کے منہدم ہوتے ہوئے دکھائے گئے، جن میں فرنیچر کے بڑے ٹکڑے زمین پر بکھرے ہوئے تھے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ رامیندا میں زلزلے کے مرکز کے قریب کے علاقوں سے رابطہ قائم کرنا ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا ہے۔
"مکانات گر گئے ہیں۔ لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ میں خوفزدہ رہائشیوں کے ہجوم میں باہر ہوں۔ پولیس اہلکار سنتوش روکا نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو فون پر بتایا کہ ہم نقصانات کی تفصیلات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جاجرکوٹ کے ضلعی اہلکار سریش سنار نے رائٹرز کو بتایا کہ کم از کم 20 افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
"میں خود کھلے میں ہوں۔ ہم تفصیلات جمع کر رہے ہیں، لیکن سردی اور رات کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے معلومات حاصل کرنا مشکل ہے۔
نیپال ایک اہم جیولوجیکل فالٹ لائن پر واقع ہے جہاں ہندوستانی ٹیکٹونک پلیٹ یوریشین پلیٹ میں دھکیلتی ہے، ہمالیہ بنتی ہے، اور زلزلے ایک باقاعدہ واقعہ ہیں۔
2015 میں نیپال میں دو زلزلوں میں تقریباً 9000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پورے شہر، صدیوں پرانے مندر اور دیگر تاریخی مقامات ملبے کا ڈھیر بن گئے، دس لاکھ سے زیادہ گھر تباہ ہو گئے۔