للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) حزب اللّٰہ کے راہنما حسن نصر اللّٰہ نے اپنے حالیہ خطاب میں کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں امریکی و برطانوی جارحیت نے تمام جہازوں کی آمدورفت کو خطرے میں ڈال دیا۔
تفصیلات کے مطابق گذ شتہ ہفتے سے امریکہ و برطانیہ نے بحیرہ احمر میں یمن کے حوثیوں پر حملے شروع کر رکھے ہیں۔ لبنان کی حزب اللہ کے بعد حوثیوں کا فلسطین پر جاری اسرائیلی بربریت کے ردعمل میں اسرائیل کو اسلحے و دیگر جنگی سازو سامان کی سپلائی دینے والے جہازوں پر حملوں کا سلسلہ جاری تھا۔
اپنے خطاب میں حسن نصر اللّٰہ کا کہنا تھا کہ یہ امریکہ و برطانیہ کی غلط فہمی ہے کہ وہ ان حملوں کے ذریعے یمنی بحیرہ احمر میں غزہ کی حمایت روک دیں گے۔
احسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل جانے والے جہازوں پر حملے اسرائیلی بربریت کے جواب میں یمن کا کم ترین ردعمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی امریکی و برطانوی حملوں کے بعد بحیرہ احمر میدان جنگ بن گیا ہے، ان بیوقوفوں نے بحیرہ احمر میں عالمی جہازوں کے تحفظ کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے۔
ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ لبنان کے محاذ پر غزہ کی حمایت اسرائیلی بربریت رُکنے تک جاری رہے گی، غزہ میں بربریت رُکے گی تو کوئی بات چیت ہوگی۔
حزب اللّٰہ راہنما کا کہنا تھا کہ اگر امریکیوں کے پاس دماغ ہوتا تو انہیں سمجھ آجاتی تمام محاذ کھُلنے کا سبب ایک ہی ہے، اگر امریکی نسل پرست، مغرور نہ ہوتے تو یہ بات سمجھ جاتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ نتائج روکنےکی کوششوں میں ہیں، جائیں جاکر وجہ ٹھیک کریں، غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت ختم کریں۔
جواب دیں جواب منسوخ کریں
للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) حزب اللّٰہ کے راہنما حسن نصر اللّٰہ نے اپنے حالیہ خطاب میں کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں امریکی و برطانوی جارحیت نے تمام جہازوں کی آمدورفت کو خطرے میں ڈال دیا۔
تفصیلات کے مطابق گذ شتہ ہفتے سے امریکہ و برطانیہ نے بحیرہ احمر میں یمن کے حوثیوں پر حملے شروع کر رکھے ہیں۔ لبنان کی حزب اللہ کے بعد حوثیوں کا فلسطین پر جاری اسرائیلی بربریت کے ردعمل میں اسرائیل کو اسلحے و دیگر جنگی سازو سامان کی سپلائی دینے والے جہازوں پر حملوں کا سلسلہ جاری تھا۔
اپنے خطاب میں حسن نصر اللّٰہ کا کہنا تھا کہ یہ امریکہ و برطانیہ کی غلط فہمی ہے کہ وہ ان حملوں کے ذریعے یمنی بحیرہ احمر میں غزہ کی حمایت روک دیں گے۔
احسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل جانے والے جہازوں پر حملے اسرائیلی بربریت کے جواب میں یمن کا کم ترین ردعمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی امریکی و برطانوی حملوں کے بعد بحیرہ احمر میدان جنگ بن گیا ہے، ان بیوقوفوں نے بحیرہ احمر میں عالمی جہازوں کے تحفظ کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے۔
ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ لبنان کے محاذ پر غزہ کی حمایت اسرائیلی بربریت رُکنے تک جاری رہے گی، غزہ میں بربریت رُکے گی تو کوئی بات چیت ہوگی۔
حزب اللّٰہ راہنما کا کہنا تھا کہ اگر امریکیوں کے پاس دماغ ہوتا تو انہیں سمجھ آجاتی تمام محاذ کھُلنے کا سبب ایک ہی ہے، اگر امریکی نسل پرست، مغرور نہ ہوتے تو یہ بات سمجھ جاتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ نتائج روکنےکی کوششوں میں ہیں، جائیں جاکر وجہ ٹھیک کریں، غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت ختم کریں۔