• Latest

غزہ جنگ کے تین ماہ: 23 ہزار ہلاک، 58 ہزار سے زائد زخمی۔

جنوری 10, 2024

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
منگل, جون 24, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home بین الاقوامی

غزہ جنگ کے تین ماہ: 23 ہزار ہلاک، 58 ہزار سے زائد زخمی۔

 میڈیا کے حقوق پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق غزہ میں جاری تنازعے کی کوریج کرتے ہوئے  ہفتہ چھ جنوری تک 77 صحافی اور میڈیا ورکرز مارے جا چکے ہیں۔

للکار نیوز by للکار نیوز
جنوری 10, 2024
in بین الاقوامی, خبریں
A A
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک)                            غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی افواج کے حملوں میں دو فلسطینی صحافیوں سمیت 123 افراد ہلاک ہو گئے۔ غزہ میں صحافیوں کی یونین کے مطابق فری لانس صحافی حمزہ وائل الدحدوح اور مصطفیٰ ثورایا کی گاڑی کو جنوبی غزہ میں رفح اور خان یونس کے درمیان دوران سفر نشانہ بنایا گیا۔

 بی بی سی کے مطابق ان صحافیوں کے گروپ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اسرائیلی فوج کی جانب سے محفوظ قرار دیے گئے ”انسانی ہمدردی کے علاقوں‘‘ کی رپورٹنگ کے لیے جا رہے تھے۔ ان علاقوں پر حال ہی میں اسرائیلی فضائیہ نے بمباری کی تھی۔

ہلاک ہونے والے ایک صحافی حمزہ کے والد وائل الدحدوح قطری نیوز چینل الجزیرہ کے غزہ میں بیورو چیف ہیں۔ اس نشریاتی ادارے نے ایک بیان میں اسرائیل پر ”آزادی صحافت کے اصولوں کی خلاف ورزی‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا، "الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے فلسطینی صحافیوں کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتا ہے۔‘‘ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔   اسرائیلی فوج البتہ ماضی میں صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی تردید کر چکی ہے۔ خیال رہے کہ الجزیرہ کے تجربہ کار نامہ نگار وائل الدحدوح کی اہلیہ، ایک اور بیٹا، بیٹی اور پوتا اکتوبر کے آخر میں اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔ وہ خود بھی دسمبر میں ایک اسرائیلی حملے کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔

 میڈیا کے حقوق پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق غزہ میں جاری تنازعے کی کوریج کرتے ہوئے  ہفتہ چھ جنوری تک 77 صحافی اور میڈیا ورکرز مارے جا چکے ہیں۔

ان میں 70 فلسطینی، چار اسرائیلی اور تین لبنانی شامل ہیں، جو تمام مختلف میڈیا اداروں بشمول روئٹرز، ایجنسی فرانس پریس اور ترکی کی انادولو نیوز ایجنسی کے لیے کام کر رہے تھے۔ حماس کے زیر انتظام غزہ میں قائم وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر کو اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے لے کر اب تک 22 ہزار 835 افراد ہلاک اور 58 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

اُردن کے شاہ کا جنگ بندی کا مطالبہ

اردن کے بادشاہ نے مشرق وسطیٰ کے خطے کا دورہ کرنے والےامریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی پر زور دیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان سات اکتوبر کو شروع ہونے والے تنازع کے بعد اعلیٰ ترین امریکی سفارت کار خطے کے اپنے چوتھے دورے پر ہیں۔ اردن کے شاہی محل سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق شاہ عبداللہ نے بلنکن کو ”غزہ میں جاری تنازعے کے تباہ کن نتائج کے بارے میں خبردار کیا اور وہاں المناک انسانی بحران کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔‘‘ بیان کے مطابق شاہ عبداللہ نے جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالنے اور امداد کی ترسیل کو یقینی بنانے میں امریکہ کے اہم کردار پر زور دیا۔ بلنکن نے عمان میں کہا، ”ہماری توجہ اس تنازعہ کو پھیلنے سے روکنے پر ہے۔‘‘   جرمن وزیر خارجہ کا دورہ مشرقِ وسطیٰ  جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک حماس کے جنوبی اسرائیل پر  حملے کے ٹھیک تین ماہ بعد اتوار کو برلن سے مشرق وسطیٰ کے اپنے ایک اور دورے پر  روانہ ہوئیں۔ اس موقع پر انہوں نےمشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور سلامتی پر زور دیا۔ بیئربوک نے کہا، ”ہم سب محسوس کرتے ہیں کہ دہشت گردی کی اس کہانی کو آگے نہیں بڑھنے دینا چاہیے۔ دہشت گردی کو روکنا چاہیے۔ لوگوں کو درپیش انسانی المیوں کو روکنا چاہیے۔ خطے کو تشدد کے اس ابدی چکر سے نکلنا چاہیے۔‘‘ بیئربوک نے مزید کہا کہ غزہ کو ”اب اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔‘‘  ا نہوں نے حماس پر زور دیتے ہوئے کہ وہ ہتھیار ڈال دے۔ جرمن وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امن کے قیام کے لیے غزہ اور مغربی کنارے کے لوگوں کو ”سلامتی، وقار اور خود ارادیت‘‘ کے ساتھ رہنے کا موقع درکار ہے اور غزہ کو بھی فوری طور پر مزید انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ بیئربوک نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو ”دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع‘‘ کا حق حاصل ہے، لیکن یہ فرض بھی ہے کہ وہ ”اپنی فوجی کارروائی میں شہریوں کی زیادہ بہتر حفاظت کرے۔‘‘ یادر رہے!  مغربی ممالک جو عالمی سیاست اور معیشت پر اجارہ داری رکھتے ہیں۔  غزہ پر اسرائیلی بربریت کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔  اور معصوم فلسطینی عورتوں، بچوں، بزرگوں اور نوجوانوں کا بے دریغ قتلِ عام جاری ہے۔ دنیا میں انسانی حقوق کے علمبردار یہ مغربی ممالک معصوم فلسطینیوں کے قتلِ عام کے لئے اسرائیل کو اسلحہ اور دیگر جنگی سازو سامان تسلسل کے ساتھ مہیّا کر رہے ہیں۔  دوسری جانب انہی مغربی ممالک میں ہی لاکھوں افراد اس بربریت کے خلاف فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ سڑکوں پر نکلے ہیں۔ انہوں نے اپنے ممالک کی حکمران اشرافیہ کی جانب سے اسرائیل کی صیہونی ریاست کی پشت پناہی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

سورس: ( روئٹرز، اے ایف پی)

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک)                            غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی افواج کے حملوں میں دو فلسطینی صحافیوں سمیت 123 افراد ہلاک ہو گئے۔ غزہ میں صحافیوں کی یونین کے مطابق فری لانس صحافی حمزہ وائل الدحدوح اور مصطفیٰ ثورایا کی گاڑی کو جنوبی غزہ میں رفح اور خان یونس کے درمیان دوران سفر نشانہ بنایا گیا۔

 بی بی سی کے مطابق ان صحافیوں کے گروپ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اسرائیلی فوج کی جانب سے محفوظ قرار دیے گئے ”انسانی ہمدردی کے علاقوں‘‘ کی رپورٹنگ کے لیے جا رہے تھے۔ ان علاقوں پر حال ہی میں اسرائیلی فضائیہ نے بمباری کی تھی۔

ہلاک ہونے والے ایک صحافی حمزہ کے والد وائل الدحدوح قطری نیوز چینل الجزیرہ کے غزہ میں بیورو چیف ہیں۔ اس نشریاتی ادارے نے ایک بیان میں اسرائیل پر ”آزادی صحافت کے اصولوں کی خلاف ورزی‘‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا، "الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے فلسطینی صحافیوں کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتا ہے۔‘‘ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔   اسرائیلی فوج البتہ ماضی میں صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی تردید کر چکی ہے۔ خیال رہے کہ الجزیرہ کے تجربہ کار نامہ نگار وائل الدحدوح کی اہلیہ، ایک اور بیٹا، بیٹی اور پوتا اکتوبر کے آخر میں اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔ وہ خود بھی دسمبر میں ایک اسرائیلی حملے کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔

 میڈیا کے حقوق پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق غزہ میں جاری تنازعے کی کوریج کرتے ہوئے  ہفتہ چھ جنوری تک 77 صحافی اور میڈیا ورکرز مارے جا چکے ہیں۔

ان میں 70 فلسطینی، چار اسرائیلی اور تین لبنانی شامل ہیں، جو تمام مختلف میڈیا اداروں بشمول روئٹرز، ایجنسی فرانس پریس اور ترکی کی انادولو نیوز ایجنسی کے لیے کام کر رہے تھے۔ حماس کے زیر انتظام غزہ میں قائم وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر کو اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے لے کر اب تک 22 ہزار 835 افراد ہلاک اور 58 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

اُردن کے شاہ کا جنگ بندی کا مطالبہ

اردن کے بادشاہ نے مشرق وسطیٰ کے خطے کا دورہ کرنے والےامریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی پر زور دیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان سات اکتوبر کو شروع ہونے والے تنازع کے بعد اعلیٰ ترین امریکی سفارت کار خطے کے اپنے چوتھے دورے پر ہیں۔ اردن کے شاہی محل سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق شاہ عبداللہ نے بلنکن کو ”غزہ میں جاری تنازعے کے تباہ کن نتائج کے بارے میں خبردار کیا اور وہاں المناک انسانی بحران کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔‘‘ بیان کے مطابق شاہ عبداللہ نے جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالنے اور امداد کی ترسیل کو یقینی بنانے میں امریکہ کے اہم کردار پر زور دیا۔ بلنکن نے عمان میں کہا، ”ہماری توجہ اس تنازعہ کو پھیلنے سے روکنے پر ہے۔‘‘   جرمن وزیر خارجہ کا دورہ مشرقِ وسطیٰ  جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک حماس کے جنوبی اسرائیل پر  حملے کے ٹھیک تین ماہ بعد اتوار کو برلن سے مشرق وسطیٰ کے اپنے ایک اور دورے پر  روانہ ہوئیں۔ اس موقع پر انہوں نےمشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور سلامتی پر زور دیا۔ بیئربوک نے کہا، ”ہم سب محسوس کرتے ہیں کہ دہشت گردی کی اس کہانی کو آگے نہیں بڑھنے دینا چاہیے۔ دہشت گردی کو روکنا چاہیے۔ لوگوں کو درپیش انسانی المیوں کو روکنا چاہیے۔ خطے کو تشدد کے اس ابدی چکر سے نکلنا چاہیے۔‘‘ بیئربوک نے مزید کہا کہ غزہ کو ”اب اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔‘‘  ا نہوں نے حماس پر زور دیتے ہوئے کہ وہ ہتھیار ڈال دے۔ جرمن وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امن کے قیام کے لیے غزہ اور مغربی کنارے کے لوگوں کو ”سلامتی، وقار اور خود ارادیت‘‘ کے ساتھ رہنے کا موقع درکار ہے اور غزہ کو بھی فوری طور پر مزید انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ بیئربوک نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو ”دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع‘‘ کا حق حاصل ہے، لیکن یہ فرض بھی ہے کہ وہ ”اپنی فوجی کارروائی میں شہریوں کی زیادہ بہتر حفاظت کرے۔‘‘ یادر رہے!  مغربی ممالک جو عالمی سیاست اور معیشت پر اجارہ داری رکھتے ہیں۔  غزہ پر اسرائیلی بربریت کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔  اور معصوم فلسطینی عورتوں، بچوں، بزرگوں اور نوجوانوں کا بے دریغ قتلِ عام جاری ہے۔ دنیا میں انسانی حقوق کے علمبردار یہ مغربی ممالک معصوم فلسطینیوں کے قتلِ عام کے لئے اسرائیل کو اسلحہ اور دیگر جنگی سازو سامان تسلسل کے ساتھ مہیّا کر رہے ہیں۔  دوسری جانب انہی مغربی ممالک میں ہی لاکھوں افراد اس بربریت کے خلاف فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ سڑکوں پر نکلے ہیں۔ انہوں نے اپنے ممالک کی حکمران اشرافیہ کی جانب سے اسرائیل کی صیہونی ریاست کی پشت پناہی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

سورس: ( روئٹرز، اے ایف پی)

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: BarbarismCanadaEuropeGazaGlobal EconomyImperialismMassacrePalestineUSAWest
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

by للکار نیوز
ستمبر 28, 2024
0
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو فضائی حملے میں شہید...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

جموں کشمیر متحدہ طلباء محاذکا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے! – سردارانورایڈووکیٹ

by للکار نیوز
جون 4, 2024
0
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) معروف کشمیری حریت پسند راہنما و سابق چیئرمین متحدہ طلباء امریکہ سردار انور ایڈووکیٹ نے پاکستانی...

کیا رئیسی کی موت عدم استحکام پیدا کرے گی؟ – تحریر: ثقلین امام

by للکار نیوز
مئی 22, 2024
0
0

ایران کے 8ویں صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی 63 سال کی عمر میں ہیلی کاپٹر کے ایک حادثے میں غیر...

بنیادی حقوق کی جدوجہد میں کشمیری عوام کے ساتھ ہیں! – عوامی ورکرز پارٹی

by للکار نیوز
مئی 13, 2024
0
0

لیڈز، 12 مئی ۔ عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پرامن مظاہرین پر کریک ڈاؤن...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.