للکار( انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) ایران کے شہر اہواز میں نیشنل سٹیل انڈسٹریل گروپ کے مزدوروں کی ہڑتال اور احتجاج کے چھٹے روز میں داخل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ چھ روز سے ورکرز کی ملازمت سے معطلی، اُجرتوں میں اضافے، مزدور دوست لیبر قوانین کا اطلاق کے لئے محنت کشوں کی ہڑتال اور احتجاج چھٹے روز بھی جاری ہے۔
احتجاجی مظاہرے میں محنت کشوں نے واشگاف نعرے لگائے کہ؛
’’ہم مرجائیں گے مگر ذلت قبول نہیں‘‘
دھمکیاں، جیلیں، اور انتقامی کاروائیاں نامنظور!۔
اب کام نہیں کرتا۔
اہواز نیشنل اسٹیل انڈسٹریل گروپ کے کارکنوں مطالبات:
- معطل کارکنوں کے کمپنی میں داخلے پر پابندی ہٹانا اور پہلے برطرف کیے گئے کارکنوں کی کام پر واپسی۔
آکسین اسٹیل سمیت دیگر اسٹیل کمپنیوں کے مزدوروں کی اجرتوں کے ساتھ ہم آہنگی کرنا۔ - ملازمت کی درجہ بندی کے منصوبے کا مکمل اور فوری نفاذ۔
- شفق کے تمام کارکنوں کے لیے مکمل اور محفوظ معاہدہ۔
- بدعنوان سی ای او کی برطرفی اور نیشنل بینک کی ملکیت ضبط کرنا اور کمپنی کی سمت اور انتظام میں کارکنوں کی شرکت۔
انتظامیہ کی جانب سے محنت کشوں اور ان کی قیادت کو مسلسل دھمکیاں دی جاری ہیں، جبکہ ہڑتال ختم کروانے کے لئے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ تقریباً 40 احتجاجی کارکنوں کی کمپنی میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، احتجاج کرنے والے کارکنوں کی معطلی اور برطرفی، نااہل اور بدعنوان انتظامی عہدوں پر موجود افراد کی طرف سے کارکن دشمن پالیسیوں کے خلاف یہ احتجاج جاری ہے۔
سٹیل انڈسٹری کے ان ہڑتالی مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تہران اور مضافاتی بس کمپنی کے کارکنوں کی سنڈیکیٹ کا کہنا ہے کہ طاقت کا، نیشنل بینک کا تباہ کن کردار،… اہواز میں نیشنل اسٹیل انڈسٹریل گروپ کے ہڑتالی کارکنوں کو درپیش رکاوٹیں اور چیلنجز ہیں۔
لیکن کارکنوں کا اتحاد، ان کا عزم اور ان کی آزاد تنظیمیں ہڑتالی مزدوروں کے مطالبات کے حصول کی راہ کو ہموار کر دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اہواز سٹیل نیشنل انڈسٹریل گروپ کے ہڑتالی کارکنوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
مزدوروں کے لیے فتح کا راستہ اتحاد اور ان تنظیموں کے ذریعے ہے جو آجروں اور حکومتوں اور تمام متعلقہ اداروں اور سیکیورٹی اور انٹیلی جنس فورسز جیسے اسلامی لیبر کونسل اور "ورکرز ہاؤس” سے آزاد ہیں۔
جواب دیں جواب منسوخ کریں
للکار( انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) ایران کے شہر اہواز میں نیشنل سٹیل انڈسٹریل گروپ کے مزدوروں کی ہڑتال اور احتجاج کے چھٹے روز میں داخل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ چھ روز سے ورکرز کی ملازمت سے معطلی، اُجرتوں میں اضافے، مزدور دوست لیبر قوانین کا اطلاق کے لئے محنت کشوں کی ہڑتال اور احتجاج چھٹے روز بھی جاری ہے۔
احتجاجی مظاہرے میں محنت کشوں نے واشگاف نعرے لگائے کہ؛
’’ہم مرجائیں گے مگر ذلت قبول نہیں‘‘
دھمکیاں، جیلیں، اور انتقامی کاروائیاں نامنظور!۔
اب کام نہیں کرتا۔
اہواز نیشنل اسٹیل انڈسٹریل گروپ کے کارکنوں مطالبات:
- معطل کارکنوں کے کمپنی میں داخلے پر پابندی ہٹانا اور پہلے برطرف کیے گئے کارکنوں کی کام پر واپسی۔
آکسین اسٹیل سمیت دیگر اسٹیل کمپنیوں کے مزدوروں کی اجرتوں کے ساتھ ہم آہنگی کرنا۔ - ملازمت کی درجہ بندی کے منصوبے کا مکمل اور فوری نفاذ۔
- شفق کے تمام کارکنوں کے لیے مکمل اور محفوظ معاہدہ۔
- بدعنوان سی ای او کی برطرفی اور نیشنل بینک کی ملکیت ضبط کرنا اور کمپنی کی سمت اور انتظام میں کارکنوں کی شرکت۔
انتظامیہ کی جانب سے محنت کشوں اور ان کی قیادت کو مسلسل دھمکیاں دی جاری ہیں، جبکہ ہڑتال ختم کروانے کے لئے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ تقریباً 40 احتجاجی کارکنوں کی کمپنی میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، احتجاج کرنے والے کارکنوں کی معطلی اور برطرفی، نااہل اور بدعنوان انتظامی عہدوں پر موجود افراد کی طرف سے کارکن دشمن پالیسیوں کے خلاف یہ احتجاج جاری ہے۔
سٹیل انڈسٹری کے ان ہڑتالی مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تہران اور مضافاتی بس کمپنی کے کارکنوں کی سنڈیکیٹ کا کہنا ہے کہ طاقت کا، نیشنل بینک کا تباہ کن کردار،… اہواز میں نیشنل اسٹیل انڈسٹریل گروپ کے ہڑتالی کارکنوں کو درپیش رکاوٹیں اور چیلنجز ہیں۔
لیکن کارکنوں کا اتحاد، ان کا عزم اور ان کی آزاد تنظیمیں ہڑتالی مزدوروں کے مطالبات کے حصول کی راہ کو ہموار کر دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اہواز سٹیل نیشنل انڈسٹریل گروپ کے ہڑتالی کارکنوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
مزدوروں کے لیے فتح کا راستہ اتحاد اور ان تنظیموں کے ذریعے ہے جو آجروں اور حکومتوں اور تمام متعلقہ اداروں اور سیکیورٹی اور انٹیلی جنس فورسز جیسے اسلامی لیبر کونسل اور "ورکرز ہاؤس” سے آزاد ہیں۔