• Latest

عمر عطا بندیال کے فون پر جسٹس سردار طارق مسعود کی ناراضگی، وجہ کیا تھی؟

ستمبر 25, 2023

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
بدھ, جولائی 9, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home پاکستان

عمر عطا بندیال کے فون پر جسٹس سردار طارق مسعود کی ناراضگی، وجہ کیا تھی؟

سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے فون پر جسٹس سردار طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے جس سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔

للکار نیوز by للکار نیوز
ستمبر 25, 2023
in Uncategorized
A A
0

للکار( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات میں اہم انکشاف یہ سامنے آیا کہ جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت آئی تو سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فون کر کے ان کی رائے مانگی۔

باوثوق ذرائع کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس سردار طارق مسعود کو اس فون کال پر پیشکش کی تھی کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایت اگر واپس انہیں بھجوا دی جائے تو سردار طارق مسعود کے خلاف آنے والی شکایت بھی ختم کر دی جائے گی۔

باوثوق ذرائع کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود نے کیس سپریم جوڈیشل کونسل بھیجنے کی بجائے فون کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود نے اس پیشکش پر انتہائی سخت مؤقف اپنایا اور 5 ستمبر کے فون پر اگلے دن خط لکھ کر اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود نے اس وقت کے چیف جسٹس کو لکھے خط کی نقول سپریم جوڈیشل کونسل ارکان کو بھی بھجوائی۔

جسٹس سردار طارق مسعود کے خط کے متن کے مطابق "چیف جسٹس مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال کل رات آپ نے مجھے فون کیا، آپ نے فون کر کے مجھے بتایا کہ میرے خلاف شکایت داخل ہوئی ہے۔”

انہوں نے خط میں مزید لکھا "مسز آمنہ ملک کی شکایت پر آپ نے مجھ سے پوچھا کہ اس کا کیا کرنا ہے، جناب چیف جسٹس آپ کا میرے خلاف شکایت پر مجھ سے بات کرنا مناسب نہیں تھا۔”

جسٹس سردار طارق مسعود نے یہ بھی لکھا "جناب چیف جسٹس آپ نے اس شکایت پر مجھ سے بات کر کے مجھے شرمناک صورتحال سے دو چار کردیا۔”

اُن کا لکھنا تھا کہ "جناب چیف جسٹس بہتر ہوتا کہ مسز آمنہ ملک کی شکایت آپ سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھتے، میں نہیں چاہتا کہ مجھ پر آپ سے احسان لینے کا ایک اور اضافی الزام لگ جائے۔”

جسٹس طارق مسعود نے اپنے خط میں لکھا "مجھے سپریم جوڈیشل کونسل پر پورا اعتماد ہے کہ وہ اس معاملے پر آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔”

انہوں نے لکھا "جناب چیف جسٹس اگر یہ شکایت جھوٹی ثابت ہوئی اور اس شکایت کا مقصد مجھے بدنام اور میری پگڑی اچھالنا تھا تو جناب چیف جسٹس مجھے توقع ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل پروسیجر آف انکوائری 2005 کی کلاز 14 کے تحت جھوٹی شکایت کرنے والے کے خلاف کونسل کارروائی کا حکم صادر کرے گی۔”

جسٹس سردار طارق مسعود کے خط کی کاپیاں سپریم جوڈیشل کونسل کے اس وقت کے ارکان کو بھی بھجوائی گئیں۔

خط کی کاپیاں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس اعجاز الاحسن، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوائی گئیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

للکار( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات میں اہم انکشاف یہ سامنے آیا کہ جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت آئی تو سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فون کر کے ان کی رائے مانگی۔

باوثوق ذرائع کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس سردار طارق مسعود کو اس فون کال پر پیشکش کی تھی کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایت اگر واپس انہیں بھجوا دی جائے تو سردار طارق مسعود کے خلاف آنے والی شکایت بھی ختم کر دی جائے گی۔

باوثوق ذرائع کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود نے کیس سپریم جوڈیشل کونسل بھیجنے کی بجائے فون کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود نے اس پیشکش پر انتہائی سخت مؤقف اپنایا اور 5 ستمبر کے فون پر اگلے دن خط لکھ کر اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود نے اس وقت کے چیف جسٹس کو لکھے خط کی نقول سپریم جوڈیشل کونسل ارکان کو بھی بھجوائی۔

جسٹس سردار طارق مسعود کے خط کے متن کے مطابق "چیف جسٹس مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال کل رات آپ نے مجھے فون کیا، آپ نے فون کر کے مجھے بتایا کہ میرے خلاف شکایت داخل ہوئی ہے۔”

انہوں نے خط میں مزید لکھا "مسز آمنہ ملک کی شکایت پر آپ نے مجھ سے پوچھا کہ اس کا کیا کرنا ہے، جناب چیف جسٹس آپ کا میرے خلاف شکایت پر مجھ سے بات کرنا مناسب نہیں تھا۔”

جسٹس سردار طارق مسعود نے یہ بھی لکھا "جناب چیف جسٹس آپ نے اس شکایت پر مجھ سے بات کر کے مجھے شرمناک صورتحال سے دو چار کردیا۔”

اُن کا لکھنا تھا کہ "جناب چیف جسٹس بہتر ہوتا کہ مسز آمنہ ملک کی شکایت آپ سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھتے، میں نہیں چاہتا کہ مجھ پر آپ سے احسان لینے کا ایک اور اضافی الزام لگ جائے۔”

جسٹس طارق مسعود نے اپنے خط میں لکھا "مجھے سپریم جوڈیشل کونسل پر پورا اعتماد ہے کہ وہ اس معاملے پر آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔”

انہوں نے لکھا "جناب چیف جسٹس اگر یہ شکایت جھوٹی ثابت ہوئی اور اس شکایت کا مقصد مجھے بدنام اور میری پگڑی اچھالنا تھا تو جناب چیف جسٹس مجھے توقع ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل پروسیجر آف انکوائری 2005 کی کلاز 14 کے تحت جھوٹی شکایت کرنے والے کے خلاف کونسل کارروائی کا حکم صادر کرے گی۔”

جسٹس سردار طارق مسعود کے خط کی کاپیاں سپریم جوڈیشل کونسل کے اس وقت کے ارکان کو بھی بھجوائی گئیں۔

خط کی کاپیاں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس اعجاز الاحسن، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوائی گئیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

امریکہ: جموں کشمیر یکجہتی کانفرنس 17 اگست کو واشنگٹن میں ہوگی!

by للکار نیوز
اگست 3, 2024
0
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) امریکہ : واشنگٹن ڈی سی میں 17اگست 2024ء کو (South Asia Solidarity Network (SASN کے زیر...

انقلابی بایاں بازو آج انقلابی کیوں نہیں ہے؟ – تحریر: ولادیمیر بورٹن

by للکار نیوز
اپریل 8, 2024
0
0

ولادیمیر بورٹن کا استدلال ہے کہ پچھلی دہائی کی کچھ کامیاب ترین انقلابی بائیں بازو کی جماعتیں حقیقی معنوں میں...

امریکہ: مسئلہ کشمیر پر کانفرنس کے انعقاد کا عزم!

by للکار نیوز
جنوری 6, 2024
0
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) امریکی ریاست یوٹا کے House of Sate Representatives Mr Timothy Jimenez and Political analyist Mr Martin...

کشمیری اور سکھ علیحدگی پسندوں کی پُراِسرار ہلاکتیں! – تحریر: افتخار گیلانی

by للکار نیوز
جنوری 4, 2024
0
0

یہ جولائی 2005کی بات ہے کہ ہندوستان کے اقتصادی مرکز ممبئی کے کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر دھننجے کملاکر ملزموں...

"صبح نوروز” – ساحر لدھیانویؔ

by للکار نیوز
دسمبر 31, 2023
0
0

پھُوٹ پڑیں مشرق سے کِرنیں حال بنا ماضی کا فسانہگونجا مستقبل کا ترانہ بھیجے ہیں احباب نے تحفے اَٹے پڑے...

ہم یاسِیّت کی عیاشی کے متحمل نہیں ہو سکتے! – تحریر: رانا اعظم

by للکار نیوز
جنوری 8, 2024
2
0

ہم کیوں کہتے ہیں کہ یاسِیّت ہم پہ منع فرما دی گئ ہے اور جدوجہد فرض۔ اس لیئے کہ جدوجہد...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.