للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) امریکی ریاست یوٹا کے House of Sate Representatives Mr Timothy Jimenez and Political analyist Mr Martin Giebitz کے اعزاز میں عشائیہ اور منقسم اور مقبوضہ ریاست جموں کشمیرپر قابض بھارتی اور پاکستانی افواج کی طرف انسانی حقوق کی پامالی..نسلی کشی اور ریاست جموں کشمیر کی شناخت کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے بھارت اور پاکستان کے قابض حکمرانوں کی بین الاقوامی سامراج قوتوں کی آشیر باد میں مستقل تقسیم کے منصوبے پر بریفنگ اورتحریری رپورٹ پیش کی.
یوٹا میں مقیم کشمیر کمیونٹی کے وفد نے انہیں دوسری عالمی جنگ کے بعد برصغیر کی سامراج تقسیم اور دو نیو کالونیل سامراجی ریاستوں بھارت اور پاکستان کے قیام کے نتجے میں ریاست جموں کشمیر پربھارت اور پاکستان کی افواج کا قبضہ اور جبری تقسیم 1947 سے لیکر 2024 تک کشمیر پر پاک بھارت جنگوں اور بین الاقوامی سامراج کی اسلحہ کی تجارت…
ریاست جموں کشمیر کے قدرتی وسائل کی لوٹ اور ریاستی باشندوں کی دنیا کے مختلف ممالک میں معاشی ہجرت کے کرب….اور اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی سے آگاہ کرتےہوئے بتایا کے مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان نہ تو کوئی سرحدی تنازعہ ہےاور نہ مذہنی بلکہ یہ ایک شاندار ماضی رکھنے والی قومی کی آذادی شناخت اور بقاء کا مسئلہ ہے۔
اس وقت ریاست جموں کشمیر پر تین نیوکلیئر پاورز ..بھارت ..پاکستان اور چین کا قبضہ ھے جغرافیائی اور معاشی اعتبار سے ریاست جموں کشمیر دنیا کی تقریباّ 40% فیصد آبادی کا نیوکلس ھے اگر مسئلہ کشمیر کو ریاستی عوام کی مرضی کے مطابق حل نہ کیا گیا تو پوری دنیا تیسری عالمی جنگ کی لپٹ میں آسکتی ہے۔
مسئلہ کشمیر کا واحد اورمنصفانہ حل یہ ہے کے دنیا بھارت اور پاکستان پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق اپنی قابض افواج کو ریاست جموں کشمیر نے نکالے اور ریاست جموں کشمیر کو ..غیر فوجی علاقہ قرار دے کر بین الاقوامی فری بزنس اور سیاحتی زون ڈکلیئر کیا جاے..
اگر فرانس اٹلی اور جرمنی کے درمیان تاریخی جنگوں جن میں لاکھوں انسان قتل ہوئے امن ہو کر یورپی یونین بنا سکتا ہےاور ان کے درمیان سوزرلینڈ پل بن سکتا ھے تو برصغیر کی امن ترقی اور خوشحالی کے لیے ..ایشین یونین اور آذاد اور خود مختار ریاست جموں کشمیر ایشین یونین کا ..جنیوا ..کیوں نہیں بن سکتا ہے ؟ ..
ریاست جموں کشمیر کی آذادی نہ صرف کشمیری قوم کی بلکہ بھارت پاکستان اور چین کے کروڑوں انسانوں کی غربت جہالت افلاس اور دہشت گردی سے آذادی ھو گی ایک آذادی اور خود مختار ریاست جموں کشمیر بھارت پاکستان اور چین کےدرمیان دوستی امن اورتجارت کا پل اور دنیا کے لیے فری بزنس اور سیاحتی زون بن سکتی ہے….
وفد نے کشمیر کی قومی آذادی کے ترجمان اور مزاحمت کی علامت بدنام زمانہ بھارتی تہاڑ جیل میں پابند ِسلاسل چیئرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک کی غیر قانونی اور غیر انسانی سزا اور زندگی کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا اور یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
House of Representative کے خصوصی نمائندے Mr Tim Jimenez نے پارلیمنٹ میں ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کشمیریوں کی نسل کشی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے قرارداد پیش کرنے اور اسی سال2024 میں ریاست یوٹا مسئلہ کشمیر پر کانفرس کاانقعاد کرنے کا وعدہ کیا۔
جواب دیں جواب منسوخ کریں
للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) امریکی ریاست یوٹا کے House of Sate Representatives Mr Timothy Jimenez and Political analyist Mr Martin Giebitz کے اعزاز میں عشائیہ اور منقسم اور مقبوضہ ریاست جموں کشمیرپر قابض بھارتی اور پاکستانی افواج کی طرف انسانی حقوق کی پامالی..نسلی کشی اور ریاست جموں کشمیر کی شناخت کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے بھارت اور پاکستان کے قابض حکمرانوں کی بین الاقوامی سامراج قوتوں کی آشیر باد میں مستقل تقسیم کے منصوبے پر بریفنگ اورتحریری رپورٹ پیش کی.
یوٹا میں مقیم کشمیر کمیونٹی کے وفد نے انہیں دوسری عالمی جنگ کے بعد برصغیر کی سامراج تقسیم اور دو نیو کالونیل سامراجی ریاستوں بھارت اور پاکستان کے قیام کے نتجے میں ریاست جموں کشمیر پربھارت اور پاکستان کی افواج کا قبضہ اور جبری تقسیم 1947 سے لیکر 2024 تک کشمیر پر پاک بھارت جنگوں اور بین الاقوامی سامراج کی اسلحہ کی تجارت…
ریاست جموں کشمیر کے قدرتی وسائل کی لوٹ اور ریاستی باشندوں کی دنیا کے مختلف ممالک میں معاشی ہجرت کے کرب….اور اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی سے آگاہ کرتےہوئے بتایا کے مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان نہ تو کوئی سرحدی تنازعہ ہےاور نہ مذہنی بلکہ یہ ایک شاندار ماضی رکھنے والی قومی کی آذادی شناخت اور بقاء کا مسئلہ ہے۔
اس وقت ریاست جموں کشمیر پر تین نیوکلیئر پاورز ..بھارت ..پاکستان اور چین کا قبضہ ھے جغرافیائی اور معاشی اعتبار سے ریاست جموں کشمیر دنیا کی تقریباّ 40% فیصد آبادی کا نیوکلس ھے اگر مسئلہ کشمیر کو ریاستی عوام کی مرضی کے مطابق حل نہ کیا گیا تو پوری دنیا تیسری عالمی جنگ کی لپٹ میں آسکتی ہے۔
مسئلہ کشمیر کا واحد اورمنصفانہ حل یہ ہے کے دنیا بھارت اور پاکستان پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق اپنی قابض افواج کو ریاست جموں کشمیر نے نکالے اور ریاست جموں کشمیر کو ..غیر فوجی علاقہ قرار دے کر بین الاقوامی فری بزنس اور سیاحتی زون ڈکلیئر کیا جاے..
اگر فرانس اٹلی اور جرمنی کے درمیان تاریخی جنگوں جن میں لاکھوں انسان قتل ہوئے امن ہو کر یورپی یونین بنا سکتا ہےاور ان کے درمیان سوزرلینڈ پل بن سکتا ھے تو برصغیر کی امن ترقی اور خوشحالی کے لیے ..ایشین یونین اور آذاد اور خود مختار ریاست جموں کشمیر ایشین یونین کا ..جنیوا ..کیوں نہیں بن سکتا ہے ؟ ..
ریاست جموں کشمیر کی آذادی نہ صرف کشمیری قوم کی بلکہ بھارت پاکستان اور چین کے کروڑوں انسانوں کی غربت جہالت افلاس اور دہشت گردی سے آذادی ھو گی ایک آذادی اور خود مختار ریاست جموں کشمیر بھارت پاکستان اور چین کےدرمیان دوستی امن اورتجارت کا پل اور دنیا کے لیے فری بزنس اور سیاحتی زون بن سکتی ہے….
وفد نے کشمیر کی قومی آذادی کے ترجمان اور مزاحمت کی علامت بدنام زمانہ بھارتی تہاڑ جیل میں پابند ِسلاسل چیئرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک کی غیر قانونی اور غیر انسانی سزا اور زندگی کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا اور یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
House of Representative کے خصوصی نمائندے Mr Tim Jimenez نے پارلیمنٹ میں ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کشمیریوں کی نسل کشی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے قرارداد پیش کرنے اور اسی سال2024 میں ریاست یوٹا مسئلہ کشمیر پر کانفرس کاانقعاد کرنے کا وعدہ کیا۔