• Latest

فرانس: سکولوں میں عبایا پر پابندی عائد!

اگست 28, 2023

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
منگل, جون 24, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home بین الاقوامی

فرانس: سکولوں میں عبایا پر پابندی عائد!

فرانس کے وزیر تعلیم گیبریل اطال نے اتوار کو دیر رات گئے ایک فرانسیسی ٹیلی ویژن چینل ٹی ایف ون پر انٹرویو کے دوران یہ اعلان کیا۔

للکار نیوز by للکار نیوز
اگست 28, 2023
in بین الاقوامی
A A
0

للکار( انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) فرانس نے سرکاری سکولوں میں پڑھنے والی طالبات پر عبایا پہننے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ مغربی ممالک میں بھی بعض مسلم خواتین اور لڑکیاں ڈھیلی فٹنگ اور تقریبا ًپورے جسم کو ڈھکنے والے لباس ‘عبایا’ کا استعمال کرتی ہیں۔

فرانس میں خواتین عبایا میںفرانس کے وزیر تعلیم گیبریل اطال نے اتوار کو دیر رات گئے ایک فرانسیسی ٹیلی ویژن چینل ٹی ایف ون پر انٹرویو کے دوران یہ اعلان کیا۔ انہیں رواں برس کے موسم گرما کے اوائل میں ہی وزیر تعلیم کا عہدہ سونپا گیا تھا۔ 

انٹرویو کے دوران انہوں نے عبایا پر پابندی کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا، ”جب آپ کلاس روم میں جائیں، تو ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ محض طالب علموں کا لباس دیکھ کر آپ ان کے مذہب کی شناخت کر سکیں۔”

 عبایا کے خلاف ایسا اقدام آخر کیوں؟

سال 2004 میں ایک فرانسیسی قانون کے تحت سکولوں میں ”ایسی تمام علامات یا ایسے لباس پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، جس سے بظاہر مذہبی وابستگی کا اظہار ہوتا ہو۔” اس قانون کا اطلاق مسیحیوں سے تعلق رکھنے والی بڑی صلیبوں، یہودیوں کی خصوصی ٹوپیوں اور اسلامی ہیڈ اسکارف پر بھی ہوتا ہے۔

تاہم گزشتہ نومبر تک عبایا اس فہرست میں شامل نہیں تھا۔ اس وقت وزارت تعلیم نے پابندی سے متعلق ایک نیا سرکلر جاری کیا، جس میں پابندی والے لباسوں میں عبایا کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

نومبر کے سرکلر میں کہا گیا تھا کہ اگر لباس ایسا ہو کہ ”اس سے کھلے عام مذہبی وابستگی کا اظہار ہوتا ہو”، تو وہ بھی ممنوع ہو گا۔ اس میں عبایا کے ساتھ ہی بندھن (سر ڈھکنے کا خصوصی کپڑا)  اور لمبی اسکرٹس کو بھی شامل کر لیا گیا۔

فرانس میں عبایا سے متعلق تنازعہ سن 2020 میں اس وقت شدت اختیار کر گیا، جب ایک سخت گیر چیچن مسلمان نے اسکول کے اس ٹیچر کا سر قلم کر دیا تھا، جس نے طالب علموں کو پیغمبر اسلام حضرت محمدکے خاکے دکھائے تھے۔

پابندی پر ردعمل کیا ہے؟

ہیڈ ٹیچرز یونین کے رہنما برونو بوبکیوچز نے حکومت کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ”پہلے اس سلسلے میں ہدایات واضح نہیں تھیں، اب وہ ہیں اور ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔”

حزب اختلاف کی دائیں بازو کی ریپبلکن پارٹی کے سربراہ ایرک سیوٹو نے بھی اس اعلان کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم نے کئی بار اپنے اسکولوں میں عبایا پر پابندی کا مطالبہ کیا۔”

تاہم بائیں بازو کی جماعت ‘فرانس انبوڈ پارٹی’ کے رکن کلیمینٹائن اوٹین نے ”لباس کی پولیسنگ” قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کی مذمت کی۔ ان کی دلیل یہ ہے کہ یہ ”غیر آئینی” ہے اور فرانس کی سیکولر اقدار کے بنیادی اصولوں کے خلاف بھی ہے۔

اوٹین نے فرانسیسی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ملک کی تقریباً 50 لاکھ مسلم آبادی کو ”جنونی طور پر مسترد” کر رہی ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

للکار( انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) فرانس نے سرکاری سکولوں میں پڑھنے والی طالبات پر عبایا پہننے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ مغربی ممالک میں بھی بعض مسلم خواتین اور لڑکیاں ڈھیلی فٹنگ اور تقریبا ًپورے جسم کو ڈھکنے والے لباس ‘عبایا’ کا استعمال کرتی ہیں۔

فرانس میں خواتین عبایا میںفرانس کے وزیر تعلیم گیبریل اطال نے اتوار کو دیر رات گئے ایک فرانسیسی ٹیلی ویژن چینل ٹی ایف ون پر انٹرویو کے دوران یہ اعلان کیا۔ انہیں رواں برس کے موسم گرما کے اوائل میں ہی وزیر تعلیم کا عہدہ سونپا گیا تھا۔ 

انٹرویو کے دوران انہوں نے عبایا پر پابندی کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا، ”جب آپ کلاس روم میں جائیں، تو ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ محض طالب علموں کا لباس دیکھ کر آپ ان کے مذہب کی شناخت کر سکیں۔”

 عبایا کے خلاف ایسا اقدام آخر کیوں؟

سال 2004 میں ایک فرانسیسی قانون کے تحت سکولوں میں ”ایسی تمام علامات یا ایسے لباس پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، جس سے بظاہر مذہبی وابستگی کا اظہار ہوتا ہو۔” اس قانون کا اطلاق مسیحیوں سے تعلق رکھنے والی بڑی صلیبوں، یہودیوں کی خصوصی ٹوپیوں اور اسلامی ہیڈ اسکارف پر بھی ہوتا ہے۔

تاہم گزشتہ نومبر تک عبایا اس فہرست میں شامل نہیں تھا۔ اس وقت وزارت تعلیم نے پابندی سے متعلق ایک نیا سرکلر جاری کیا، جس میں پابندی والے لباسوں میں عبایا کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

نومبر کے سرکلر میں کہا گیا تھا کہ اگر لباس ایسا ہو کہ ”اس سے کھلے عام مذہبی وابستگی کا اظہار ہوتا ہو”، تو وہ بھی ممنوع ہو گا۔ اس میں عبایا کے ساتھ ہی بندھن (سر ڈھکنے کا خصوصی کپڑا)  اور لمبی اسکرٹس کو بھی شامل کر لیا گیا۔

فرانس میں عبایا سے متعلق تنازعہ سن 2020 میں اس وقت شدت اختیار کر گیا، جب ایک سخت گیر چیچن مسلمان نے اسکول کے اس ٹیچر کا سر قلم کر دیا تھا، جس نے طالب علموں کو پیغمبر اسلام حضرت محمدکے خاکے دکھائے تھے۔

پابندی پر ردعمل کیا ہے؟

ہیڈ ٹیچرز یونین کے رہنما برونو بوبکیوچز نے حکومت کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ”پہلے اس سلسلے میں ہدایات واضح نہیں تھیں، اب وہ ہیں اور ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔”

حزب اختلاف کی دائیں بازو کی ریپبلکن پارٹی کے سربراہ ایرک سیوٹو نے بھی اس اعلان کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم نے کئی بار اپنے اسکولوں میں عبایا پر پابندی کا مطالبہ کیا۔”

تاہم بائیں بازو کی جماعت ‘فرانس انبوڈ پارٹی’ کے رکن کلیمینٹائن اوٹین نے ”لباس کی پولیسنگ” قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کی مذمت کی۔ ان کی دلیل یہ ہے کہ یہ ”غیر آئینی” ہے اور فرانس کی سیکولر اقدار کے بنیادی اصولوں کے خلاف بھی ہے۔

اوٹین نے فرانسیسی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ملک کی تقریباً 50 لاکھ مسلم آبادی کو ”جنونی طور پر مسترد” کر رہی ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

by للکار نیوز
ستمبر 28, 2024
0
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو فضائی حملے میں شہید...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

جموں کشمیر متحدہ طلباء محاذکا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے! – سردارانورایڈووکیٹ

by للکار نیوز
جون 4, 2024
0
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) معروف کشمیری حریت پسند راہنما و سابق چیئرمین متحدہ طلباء امریکہ سردار انور ایڈووکیٹ نے پاکستانی...

کیا رئیسی کی موت عدم استحکام پیدا کرے گی؟ – تحریر: ثقلین امام

by للکار نیوز
مئی 22, 2024
0
0

ایران کے 8ویں صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی 63 سال کی عمر میں ہیلی کاپٹر کے ایک حادثے میں غیر...

بنیادی حقوق کی جدوجہد میں کشمیری عوام کے ساتھ ہیں! – عوامی ورکرز پارٹی

by للکار نیوز
مئی 13, 2024
0
0

لیڈز، 12 مئی ۔ عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پرامن مظاہرین پر کریک ڈاؤن...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.