• Latest

” پڑاؤ  “ (قسط -2) – تحریر: رانا اعظم

فروری 5, 2024

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
بدھ, جولائی 9, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home مضامین

” پڑاؤ  “ (قسط -2) – تحریر: رانا اعظم

لمپن لیفٹ ارتقاء کے منترے کے پیچھے چھپ کر ہر وقت بائیں بازو کو موردِ الزام ٹھہرانے ،  کارکنوں کے حوصلے پست کرنے اور اپنی شعوری،  لا شعوری موقعہ پرستی کا جواز تلاش کرتا رہتا ہے ۔

للکار نیوز by للکار نیوز
فروری 5, 2024
in مضامین
A A
0

ہم نے” پڑاؤ  “ کی دوسری قسط لکھنے کا فیصلہ کیا، باوجود کہ موضوع زیادہ زیر بحث رہنے والا نہیں ہے ۔ لیکن ارتقاء اور پڑاؤ کے مراحل شعوری، لاشعوری طور پر لیفٹ سیاست پر دور رس اثرات مرتب کرتے ہیں۔ وجۂ نزول پہلی قسط میں بیان کر چکےہیں۔ ہمارے نظریاتی دوست ارتقاء کا منترا پڑھتے رہتے ہیں۔ پڑاؤ کے عبوری دور سے زیادہ واقفیت بھی نہیں رکھتے۔ ہم نے شعوری طور پر موضوع کو بڑھاوا دینا ضروری جانا ہے۔ کیوں؟۔ اس پہ آگے جا کر بات کریں۔ پہلی قسط میں ہم نے اس پر سماجی حوالے سے زیادہ گفتگو کی تھی۔ اب سماجی کے ساتھ نیچرل سائنس کے پہلو سے بھی گفتگو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مارکس نے”Capital “ میں بار بار  short phase sustainable or sustainability of socio-economic , Cultural, Social Thoughts, ecological etc order پر بات کی ہے۔

اس کی وضاحت کرتے ہوئے مارکس متضاد قوتوں کے Balance کی بات کرتا ہے۔ مطلب جب تک یہ توازن قائم رہتا ہے۔ order قائم رہتا ہے۔ مارکس جسے sustainability کہتا ہے۔ ہم اسے پڑاؤ کہتے ہیں ۔اس پر مارکس کی”Capital “ کی تشریح و تعبیر کے حوالے سے کچھ تحریریں نکالی ہیں۔ جو بعدازاں ضرورت پڑنے پر شیئر کیا جا سکتا ہے ۔

اب آتے ہیں نیچرل سائنسز کی طرف۔

فزیکل کیمسٹری کے حوالے سے پانی کا مائع کی شکل میں پڑاو پانی کا ٹھوس برف کی شکل یعنی پانی کی ٹھوس، مائع، گیس کی تینوں طبعی حالتوں سمیت بالترتیب چوتھی نیوکلیئر حالت میں پانی کے پڑاؤ کا انحصار ٹمپریچر/حرارت یا انرجی وغیرہ کے بدلاؤ پر انحصار کرتا ہے ۔

اسی طرح ہر قسم کے مادے لوہے ، سونے ، چاندی وغیرہ جیسی دھاتوں یا غیر دھاتوں یا دھاتوں نما غیر دھاتوں یا غیر دھاتوں نما دھاتوں کی تینوں حالتوں/پڑاؤ کی تبدیلی evolution یا Revolution کا انحصار حرارت یا ٹمپریچر کی تبدیلی والے اسی قانون کے اطلاق والے ٹمپریچر پر ہوتا ہے ۔ یہ اطلاق تو نیچرل سورسز والے بےجان مادوں کے اقسام پر ہے ۔ جب کہ اسی طرح جاندار مادوں کی اقسام پر ہے ۔

جاندار مادوں کی اقسام والی سوشل/ سماجی حالتوں پر بھی بائیولوجیکل یا اکانومی میں بھی پڑاؤ آتے چلے جاتے یا رواں دواں والے سفر پر رہتے ہیں ، لیکن تبدیلی کی حالتوں کے پڑاؤکا انحصار دہائیوں، سینکڑوں ،  ہزاروں لاکھوں، کروڑوں اربوں، کھربوں، ملین، ٹریلین سالوں پر بھی ہو سکتا ہے۔

ہم فزکس کے پہلو سے بھی بات کرتے ہیں ۔ انسان ایک ارتقائی عمل سے گزر رہا ہے ۔ جب اس ارتقاء میں کوئی تھیوری آتی ہے ۔تو سائنس اسے تب تک درست تسلیم کرتی ہے ۔جب تک کوئی اور متبادل تھیوری نہ آجائے۔ یہ دورانیہ پڑاؤ کا ہوتا ہے۔ اگر ہم وقت کی یا روشنی کی رفتار کی بات کریں تو وقت اور روشنی بھی ایک خاص مقدار میں سفر کرتے ہیں ۔ یہ مقدار خواہ کتنی ہی چھوٹی  کیوں نہ ہو ،لیکن ہم ماپ سکتے ہیں۔اس مقدار کے ماپنے کو ہم پڑاؤ کہتے ہیں ۔

اب شروع میں اٹھائے گئے سوال ، کہ پڑاؤکے زیادہ زیر غور نہ آنے کے باوجود ہم نے اس موضوع کو بڑھاوا دینا کیوں ضروری جانا ؟۔ ہوتا یہ ہے کہ ہمارے گھڑت ( organized) کا ایک حصہ و ان گھڑت مطلب unorganized لمپن لیفٹ ارتقاء کے منترے کے پیچھے چھپ کر ہر وقت بائیں بازو کو موردِ الزام ٹھہرانے ،  کارکنوں کے حوصلے پست کرنے اور اپنی شعوری،  لا شعوری موقعہ پرستی کا جواز تلاش کرتا رہتا ہے ۔ اور دنیا بھر میں سامراجی پروجیکٹس کا حصہ بن کر نئی نئی تھیوریز گھڑتا رہتا ہے۔  پڑاؤکے دور کو جان بوجھ کر نظر انداز کرتا ہے ۔ تاکہ کہیں commit نہ کرنا پڑے۔

 —♦—

Azam
مصنف کے بارے

رانا اعظم کا تعلق عوامی ورکرز پارٹی سے ہے، آپ بائیں بازو کے منجھے ہوئے نظریاتی لوگوں میں سے ہیں اور اکثر سیاسی، سماجی اور فلسفیانہ موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔

” پڑاؤ “ (قسط -1) – تحریر: رانا اعظم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

ہم نے” پڑاؤ  “ کی دوسری قسط لکھنے کا فیصلہ کیا، باوجود کہ موضوع زیادہ زیر بحث رہنے والا نہیں ہے ۔ لیکن ارتقاء اور پڑاؤ کے مراحل شعوری، لاشعوری طور پر لیفٹ سیاست پر دور رس اثرات مرتب کرتے ہیں۔ وجۂ نزول پہلی قسط میں بیان کر چکےہیں۔ ہمارے نظریاتی دوست ارتقاء کا منترا پڑھتے رہتے ہیں۔ پڑاؤ کے عبوری دور سے زیادہ واقفیت بھی نہیں رکھتے۔ ہم نے شعوری طور پر موضوع کو بڑھاوا دینا ضروری جانا ہے۔ کیوں؟۔ اس پہ آگے جا کر بات کریں۔ پہلی قسط میں ہم نے اس پر سماجی حوالے سے زیادہ گفتگو کی تھی۔ اب سماجی کے ساتھ نیچرل سائنس کے پہلو سے بھی گفتگو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مارکس نے”Capital “ میں بار بار  short phase sustainable or sustainability of socio-economic , Cultural, Social Thoughts, ecological etc order پر بات کی ہے۔

اس کی وضاحت کرتے ہوئے مارکس متضاد قوتوں کے Balance کی بات کرتا ہے۔ مطلب جب تک یہ توازن قائم رہتا ہے۔ order قائم رہتا ہے۔ مارکس جسے sustainability کہتا ہے۔ ہم اسے پڑاؤ کہتے ہیں ۔اس پر مارکس کی”Capital “ کی تشریح و تعبیر کے حوالے سے کچھ تحریریں نکالی ہیں۔ جو بعدازاں ضرورت پڑنے پر شیئر کیا جا سکتا ہے ۔

اب آتے ہیں نیچرل سائنسز کی طرف۔

فزیکل کیمسٹری کے حوالے سے پانی کا مائع کی شکل میں پڑاو پانی کا ٹھوس برف کی شکل یعنی پانی کی ٹھوس، مائع، گیس کی تینوں طبعی حالتوں سمیت بالترتیب چوتھی نیوکلیئر حالت میں پانی کے پڑاؤ کا انحصار ٹمپریچر/حرارت یا انرجی وغیرہ کے بدلاؤ پر انحصار کرتا ہے ۔

اسی طرح ہر قسم کے مادے لوہے ، سونے ، چاندی وغیرہ جیسی دھاتوں یا غیر دھاتوں یا دھاتوں نما غیر دھاتوں یا غیر دھاتوں نما دھاتوں کی تینوں حالتوں/پڑاؤ کی تبدیلی evolution یا Revolution کا انحصار حرارت یا ٹمپریچر کی تبدیلی والے اسی قانون کے اطلاق والے ٹمپریچر پر ہوتا ہے ۔ یہ اطلاق تو نیچرل سورسز والے بےجان مادوں کے اقسام پر ہے ۔ جب کہ اسی طرح جاندار مادوں کی اقسام پر ہے ۔

جاندار مادوں کی اقسام والی سوشل/ سماجی حالتوں پر بھی بائیولوجیکل یا اکانومی میں بھی پڑاؤ آتے چلے جاتے یا رواں دواں والے سفر پر رہتے ہیں ، لیکن تبدیلی کی حالتوں کے پڑاؤکا انحصار دہائیوں، سینکڑوں ،  ہزاروں لاکھوں، کروڑوں اربوں، کھربوں، ملین، ٹریلین سالوں پر بھی ہو سکتا ہے۔

ہم فزکس کے پہلو سے بھی بات کرتے ہیں ۔ انسان ایک ارتقائی عمل سے گزر رہا ہے ۔ جب اس ارتقاء میں کوئی تھیوری آتی ہے ۔تو سائنس اسے تب تک درست تسلیم کرتی ہے ۔جب تک کوئی اور متبادل تھیوری نہ آجائے۔ یہ دورانیہ پڑاؤ کا ہوتا ہے۔ اگر ہم وقت کی یا روشنی کی رفتار کی بات کریں تو وقت اور روشنی بھی ایک خاص مقدار میں سفر کرتے ہیں ۔ یہ مقدار خواہ کتنی ہی چھوٹی  کیوں نہ ہو ،لیکن ہم ماپ سکتے ہیں۔اس مقدار کے ماپنے کو ہم پڑاؤ کہتے ہیں ۔

اب شروع میں اٹھائے گئے سوال ، کہ پڑاؤکے زیادہ زیر غور نہ آنے کے باوجود ہم نے اس موضوع کو بڑھاوا دینا کیوں ضروری جانا ؟۔ ہوتا یہ ہے کہ ہمارے گھڑت ( organized) کا ایک حصہ و ان گھڑت مطلب unorganized لمپن لیفٹ ارتقاء کے منترے کے پیچھے چھپ کر ہر وقت بائیں بازو کو موردِ الزام ٹھہرانے ،  کارکنوں کے حوصلے پست کرنے اور اپنی شعوری،  لا شعوری موقعہ پرستی کا جواز تلاش کرتا رہتا ہے ۔ اور دنیا بھر میں سامراجی پروجیکٹس کا حصہ بن کر نئی نئی تھیوریز گھڑتا رہتا ہے۔  پڑاؤکے دور کو جان بوجھ کر نظر انداز کرتا ہے ۔ تاکہ کہیں commit نہ کرنا پڑے۔

 —♦—

Azam
مصنف کے بارے

رانا اعظم کا تعلق عوامی ورکرز پارٹی سے ہے، آپ بائیں بازو کے منجھے ہوئے نظریاتی لوگوں میں سے ہیں اور اکثر سیاسی، سماجی اور فلسفیانہ موضوعات پر لکھتے رہتے ہیں۔

” پڑاؤ “ (قسط -1) – تحریر: رانا اعظم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: Conflict TheoryLeft-wingMarxismPhilosophyPolitical EconomyPoliticsSocial TransformationSocialism
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

by للکار نیوز
اکتوبر 13, 2024
0
0

پنجاب سے ہمارے اک سینئر تنظیمی ساتھی لکھ رہے ہیں؛” 1۔ صوفی ازم کے تارکِ دُنیا کے فلسفے کیا کریں...

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

بلوچ جدوجہد اور بلوچوں کی تاریخی حقیقت؟ – تحریر:ممتاز احمد آرزو

by للکار نیوز
ستمبر 26, 2024
0
0

ہر چند کہ ہم میں سے کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بھی مظلوم قوم، طبقے یا...

کالے کوئلے کو سفید بنانے والی ”دانائی“ اور ماحولیاتی سوال! – تحریر:بخشل تھلہو

by للکار نیوز
ستمبر 8, 2024
0
0

اس اگست کی دو تاریخ کو نصیر میمن صاحب نے اپنی فیس بک وال پر ایک پوسٹ کی، جس میں...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.