• Latest

یومِ مئی۔۔۔ براہِ راست! – تحریر: نعیم بیگ

مئی 2, 2024

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
منگل, جولائی 8, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home مضامین

یومِ مئی۔۔۔ براہِ راست! – تحریر: نعیم بیگ

یوں صنعتی مزدور ، ٹیکنیشن، وائٹ کالر کلرکس اور ہیلپرز کی جوانی کو سستے داموں بل کہ کوڑیوں مول خریدا جا رہا ہے۔ پینشن ہے نہ صحت عامہ نہ دیگر سرکاری و انسانی مراعات جس کا وہ قانونی حق دار ہے؟

للکار نیوز by للکار نیوز
مئی 2, 2024
in مضامین
A A
0

آج یکم مئی ہے اور سب جانتے ہیں کہ یکم مئی کی عالمی تاریخ و اہمیت کیا ہے؟

یہ بھی جانتے ہیں کہ کس طرح عالمی اور ملکی مزدوروں نے قربانیاں دے کر انسانی محنت کو توقیر بخشی ہے۔

آج کے پاکستانی چینلز دیکھئے گا ۔ بیشتر یوم مئی کا پرسوز راگ الاپ رہے ہونگے۔ آج کے ملکی اخبارات پڑھیے گا۔ ہر بڑے ادارے میں یوم مئی کی حرمت پر بات ہوئی ہوگی۔ مزدور کی محنت پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادائیگی پر مقالے اور طویل تقریریں ہوئی ہوں گی۔

حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ چار پانچ دہائیوں سے ہمارے ہاں ہر اُس بے انصافی کو قانون کی چھتری مہیا ہو رہی ہے ، تاکہ محنت کشوں کے حق کو کیسے کھایا جائے؟

واقع یہ کہ ہر بڑے ادارے میں مزدور کے حق کو پامال کرنے کے لئے براہ راست ملازمت سے اسے محروم کر دیا گیا ہے۔ بینکوں میں، فیکٹریوں میں اور دیگر تمام صنعتی اداروں میں سرمایہ دار و صنعتکار اور اجارہ داروں نے اس کام کو آوٹ سورس کر دیا ہے۔ اب چھوٹے چھوٹے ٹھیکیدار چھوٹی موٹی رجسٹرڈ یا غیر رجسٹرڈ کمپنیوں کی صورت میں انہیں بنا کسی قانونی حق کی ادائیگی ، بنا لیبر ڈیپارٹمنٹ ، ای او بی آئی یا دیگر متعلقہ سرکاری محکموں میں انرول کئے بھرتی کر لیا جاتا ہے۔

یوں صنعتی مزدور ، ٹیکنیشن، وائٹ کالر کلرکس اور ہیلپرز کی جوانی کو سستے داموں بل کہ کوڑیوں مول خریدا جا رہا ہے۔

پینشن ہے نہ صحت عامہ نہ دیگر سرکاری و انسانی مراعات جس کا وہ قانونی حق دار ہے؟

غربت و افلاس اس قدر بڑھ چکی ہے کہ بیشتر مائیں اپنی بچیوں کو مزدوری کی لالچ میں ان اجارہ داروں کے ہاتھ تقریباً بیچ ہی دیتی ہیں۔ ہر عام و خاص گروسری سٹورز میں دس بارہ لڑکے لڑکیوں کو کام کرتے ہوئے میں خود دیکھتا ہوں جو صرف دہاڑی دار مزدور کی طرح برسوں سے ان سٹورز پر کام کر رہے ہیں اور نوکری کی سہولتوں سے محروم ہیں اور قانون خاموش ہے۔
جب کہ دوسری طرف انھی سرمایہ داروں ، صنعت کاروں نے اپنی ایسوسیشینز بنا رکھی ہیں اور ذرا سے معاملے میں حکومت کو بلیک میل کرنے سڑکوں پر نکل آتے ہیں۔

حیران کن بات یہ کہ یہی دہاڑی دار مزدور مرد و خواتین جو ان کی ریگولر سٹرینتھ پر ہوتے ہی نہیں وہی سڑکوں پر مالکان کے لئے جان لڑا رہے ہوتے ہیں۔ اور پھر کروڑوں کےاخباری اشتہارات دیکر یہی صنعت کار اپنے لئے حکومت سے تمام مراعات وصول کر کے گھر آ جاتے ہیں۔

میرا سوال اس ملک کے اہل اقتدار و مالکان سے ہے کہ کیا ہم ان کروڑوں پاکستانی مزدوروں کی محنت کو کبھی حقیقی طور پر عزت و توقیر بخش سکیں گے یا اِس بے انصاف معاشرے میں یہ ظلم جاری رہے گا؟

حیرت تو یہ ہے اس طرح کے عوامی مسائل پر مبینہ اسمبلیاں،سینٹ اور دیگر قانونی باڈیز بالکل خاموش ہیں۔ کیونکہ ان کا اپنا دھندہ جاری و ساری ہے ۔
آج کی کسان کی صورت حال ہی دیکھ لیجیے۔

 

—♦—

Naeem sb pic-2
مصنف کے بارے

ممتاز افسانہ نگار، ناول نگار اور دانش ور، نعیم بیگ، مارچ ۱۹۵۲ء میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ گُوجراں والا اور لاہور کے کالجوں میں زیرِ تعلیم رہنے کے بعد بلوچستان یونی ورسٹی سے گریجویشن اور قانون کی ڈگری حاصل کی۔ ۱۹۷۵ میں بینکاری کے شعبہ میں قدم رکھا۔ لاہور سے سنئیر وائس پریذیڈنٹ اور ڈپٹی جنرل مینیجر کے عہدے سے مستعفی ہوئے۔ بعد ازاں انہوں نے ایک طویل عرصہ بیرون ملک گزارا، جہاں بینکاری اور انجینئرنگ مینجمنٹ کے شعبوں میں بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ کام کرتے رہے۔ نعیم بیگ کو ہمیشہ ادب سے گہرا لگاؤ رہا اور وہ جزو وقتی لکھاری کے طور پر  ہَمہ  وقت مختلف اخبارات اور جرائد میں اردو اور انگریزی میں مضامین لکھتے رہے۔ نعیم بیگ کئی ایک ملکی و عالمی ادارے بَہ شمول، عالمی رائٹرز گِلڈ اور ہیومن رائٹس واچ کے تاحیات ممبر ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

آج یکم مئی ہے اور سب جانتے ہیں کہ یکم مئی کی عالمی تاریخ و اہمیت کیا ہے؟

یہ بھی جانتے ہیں کہ کس طرح عالمی اور ملکی مزدوروں نے قربانیاں دے کر انسانی محنت کو توقیر بخشی ہے۔

آج کے پاکستانی چینلز دیکھئے گا ۔ بیشتر یوم مئی کا پرسوز راگ الاپ رہے ہونگے۔ آج کے ملکی اخبارات پڑھیے گا۔ ہر بڑے ادارے میں یوم مئی کی حرمت پر بات ہوئی ہوگی۔ مزدور کی محنت پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادائیگی پر مقالے اور طویل تقریریں ہوئی ہوں گی۔

حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ چار پانچ دہائیوں سے ہمارے ہاں ہر اُس بے انصافی کو قانون کی چھتری مہیا ہو رہی ہے ، تاکہ محنت کشوں کے حق کو کیسے کھایا جائے؟

واقع یہ کہ ہر بڑے ادارے میں مزدور کے حق کو پامال کرنے کے لئے براہ راست ملازمت سے اسے محروم کر دیا گیا ہے۔ بینکوں میں، فیکٹریوں میں اور دیگر تمام صنعتی اداروں میں سرمایہ دار و صنعتکار اور اجارہ داروں نے اس کام کو آوٹ سورس کر دیا ہے۔ اب چھوٹے چھوٹے ٹھیکیدار چھوٹی موٹی رجسٹرڈ یا غیر رجسٹرڈ کمپنیوں کی صورت میں انہیں بنا کسی قانونی حق کی ادائیگی ، بنا لیبر ڈیپارٹمنٹ ، ای او بی آئی یا دیگر متعلقہ سرکاری محکموں میں انرول کئے بھرتی کر لیا جاتا ہے۔

یوں صنعتی مزدور ، ٹیکنیشن، وائٹ کالر کلرکس اور ہیلپرز کی جوانی کو سستے داموں بل کہ کوڑیوں مول خریدا جا رہا ہے۔

پینشن ہے نہ صحت عامہ نہ دیگر سرکاری و انسانی مراعات جس کا وہ قانونی حق دار ہے؟

غربت و افلاس اس قدر بڑھ چکی ہے کہ بیشتر مائیں اپنی بچیوں کو مزدوری کی لالچ میں ان اجارہ داروں کے ہاتھ تقریباً بیچ ہی دیتی ہیں۔ ہر عام و خاص گروسری سٹورز میں دس بارہ لڑکے لڑکیوں کو کام کرتے ہوئے میں خود دیکھتا ہوں جو صرف دہاڑی دار مزدور کی طرح برسوں سے ان سٹورز پر کام کر رہے ہیں اور نوکری کی سہولتوں سے محروم ہیں اور قانون خاموش ہے۔
جب کہ دوسری طرف انھی سرمایہ داروں ، صنعت کاروں نے اپنی ایسوسیشینز بنا رکھی ہیں اور ذرا سے معاملے میں حکومت کو بلیک میل کرنے سڑکوں پر نکل آتے ہیں۔

حیران کن بات یہ کہ یہی دہاڑی دار مزدور مرد و خواتین جو ان کی ریگولر سٹرینتھ پر ہوتے ہی نہیں وہی سڑکوں پر مالکان کے لئے جان لڑا رہے ہوتے ہیں۔ اور پھر کروڑوں کےاخباری اشتہارات دیکر یہی صنعت کار اپنے لئے حکومت سے تمام مراعات وصول کر کے گھر آ جاتے ہیں۔

میرا سوال اس ملک کے اہل اقتدار و مالکان سے ہے کہ کیا ہم ان کروڑوں پاکستانی مزدوروں کی محنت کو کبھی حقیقی طور پر عزت و توقیر بخش سکیں گے یا اِس بے انصاف معاشرے میں یہ ظلم جاری رہے گا؟

حیرت تو یہ ہے اس طرح کے عوامی مسائل پر مبینہ اسمبلیاں،سینٹ اور دیگر قانونی باڈیز بالکل خاموش ہیں۔ کیونکہ ان کا اپنا دھندہ جاری و ساری ہے ۔
آج کی کسان کی صورت حال ہی دیکھ لیجیے۔

 

—♦—

Naeem sb pic-2
مصنف کے بارے

ممتاز افسانہ نگار، ناول نگار اور دانش ور، نعیم بیگ، مارچ ۱۹۵۲ء میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ گُوجراں والا اور لاہور کے کالجوں میں زیرِ تعلیم رہنے کے بعد بلوچستان یونی ورسٹی سے گریجویشن اور قانون کی ڈگری حاصل کی۔ ۱۹۷۵ میں بینکاری کے شعبہ میں قدم رکھا۔ لاہور سے سنئیر وائس پریذیڈنٹ اور ڈپٹی جنرل مینیجر کے عہدے سے مستعفی ہوئے۔ بعد ازاں انہوں نے ایک طویل عرصہ بیرون ملک گزارا، جہاں بینکاری اور انجینئرنگ مینجمنٹ کے شعبوں میں بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ کام کرتے رہے۔ نعیم بیگ کو ہمیشہ ادب سے گہرا لگاؤ رہا اور وہ جزو وقتی لکھاری کے طور پر  ہَمہ  وقت مختلف اخبارات اور جرائد میں اردو اور انگریزی میں مضامین لکھتے رہے۔ نعیم بیگ کئی ایک ملکی و عالمی ادارے بَہ شمول، عالمی رائٹرز گِلڈ اور ہیومن رائٹس واچ کے تاحیات ممبر ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: Class StruggleEqualityIWDSocialismWorkers StruggleWorld Socialism
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

by للکار نیوز
اکتوبر 13, 2024
0
0

پنجاب سے ہمارے اک سینئر تنظیمی ساتھی لکھ رہے ہیں؛” 1۔ صوفی ازم کے تارکِ دُنیا کے فلسفے کیا کریں...

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

بلوچ جدوجہد اور بلوچوں کی تاریخی حقیقت؟ – تحریر:ممتاز احمد آرزو

by للکار نیوز
ستمبر 26, 2024
0
0

ہر چند کہ ہم میں سے کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بھی مظلوم قوم، طبقے یا...

کالے کوئلے کو سفید بنانے والی ”دانائی“ اور ماحولیاتی سوال! – تحریر:بخشل تھلہو

by للکار نیوز
ستمبر 8, 2024
0
0

اس اگست کی دو تاریخ کو نصیر میمن صاحب نے اپنی فیس بک وال پر ایک پوسٹ کی، جس میں...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.