• Latest

طویل شبِ ہجر! – تحریر: محمد خان داؤد

جنوری 20, 2024

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
منگل, جون 24, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home مضامین

طویل شبِ ہجر! – تحریر: محمد خان داؤد

”سارے سُکھی گھرانے ایک جیسے ہو تے ہیں، مگر ہر دُکھی گھرانہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے!“

للکار نیوز by للکار نیوز
جنوری 20, 2024
in پاکستان, سماجی مسائل, مضامین
A A
2
">
ADVERTISEMENT

”سارے سُکھی گھرانے ایک جیسے ہو تے ہیں،مگر ہر دُکھی گھرانہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے!“

مشہورِ عالم ناول ”اینا کریننا“ اس جملے سے شروع ہوتی ہے، اس ناول میں اور بھی بہت سی ایسی باتیں ہیں جن باتوں پر رُک کر سوچا جا سکتا ہے، پر اُوپر والی ایسی بات ہے جسے پڑھنے کے بعد بلکل بھی آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ یہ بات اگر گلے کا طوق نہیں تو بھی پیروں کی زنجیر ضرور ہے۔ ایسی زنجیر،جسے شوق سے پیروں میں پہنا جائے،ایسی زنجیر جو ہو بھی اور نہ بھی ہو، ایسی زنجیر جو نظر بھی آئے اور غائب بھی ہویہ بات ایک ماتم ہے، ایک درد ہے، ایک سور ہے، ایک تکلیف ہے جو نظر کو آگے بڑھنے ہی نہیں دیتی نظر ان ہی الفاظوں میں ٹھہر جاتی ہے کہ؛

”سارے سُکھی گھرانے ایک جیسے ہو تے ہیں، مگر ہر دُکھی گھرانہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے!“

سرفراز بگٹی کا گھر اور زین بگٹی کا گھر ایک جیسا ہو سکتا ہے، ڈاکٹر مالک کا گھر اور اختر مینگل کا گھر ایک جیسا ہو سکتا ہے، زہری کا گھر اور جام کمال کا گھر ایک جیسا ہو سکتا ہے۔ ثناء بلوچ کا گھر اور کاکڑ کا گھر ایک جیسا ہو سکتا ہے۔ ایک سردار کا گھر اور دوسرے سردار کا گھر ایک جیسے ہو سکتے ہیں، مری قبیلے کے سربراہ اور بگٹی قبیلے کے سربراہ کا گھر ایک جیسا ہو سکتا ہے، اسلم رئیسانی اور بزنجو کا گھر ایک جیسا ہو سکتا ہے۔

پر سمی کا گھر اور ماہ رنگ کا گھر ایک جیسا نہیں ہو سکتا۔ سیما بلوچ اور بیبو بلوچ کا گھر ایک جیسا نہیں ہو سکتا، زاہد بلوچ اور ذاکر مجید کا گھر ایک جیسا نہیں ہو سکتا، بالاچ بلوچ کا گھر اور حمل کا گھر ایک جیسا نہیں ہو سکتا، راشد بلوچ کی ماں کا گھر اور فرزانہ مجید کا گھر ایک جیسا نہیں ہو سکتا۔

مسافر اور عیاش کا گھر ایک جیسا کیسے ہو سکتا ہے؟  اور مسافر بھی وہ جو درد کے مسافر ہوں جن کے پیروں نے دردیلا سفر کیا ہو اور ان کی بس جوتیاں دھول آلود نہ ہوں پر ان کی مانگیں بھی دھول آلود ہوں۔

عیاش آنکھوں اور رو تی آنکھوں کے گھر ایک جیسے کیسے ہو سکتے ہیں،آنکھیں بھی ہو جن آنکھوں میں انتظار طویل شب کی طرح ٹھہر گیا ہو! بےہو دہ  ہاتھ اور درد سے چور چور ہاتھ ایک جیسے کیسے ہو سکتے ہیں؟ ہاتھ بھی وہ جن ہاتھوں نے بس یا تو کمزور بدنوں کو سہارا دیا ہو یا بس رو تے نینوں سے آنسو پونچھے ہوں؟ خوش باش چہرے اور اداس چہرے ایک جیسے کیسے ہو سکتے ہیں؟ چہرے بھی وہ جن چہروں نے بس دوران سفردھوپ کی تمازت سہی ہو؟ راک میوزک سنتے کان اور خامشی میں چیخیں سنتے کان برابر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کان بھی وہ جو رات کے آخری پہروں میں ان آوازوں کو سنتے ہوں جن آوازوں کو سنتے زمانہ بیت گیا ہے اور کوئی آکے کان میں کہتا ہے؛

”اماں آپ نہ روئیں میں زندہ ہوں!“

اور وہ مائیں پاگلوں کی طرح ہڑ بڑا کر اُٹھ بیٹھیں! بیکن ہاؤس جا تے بچے اور ماؤں کا دامن تھامیں مسافر بچے ایک جیسے کیسے ہو سکتے ہیں؟بچے بھی ہو جن بچوں نے پہلے ماؤں کی گودوں پر بیٹھ کر سفر کیے،پھر اپنے معصوم پیروں سے چلے اب سخت سردی میں اداس کیمپوں کے باہر بیٹھ کر دھند میں ڈوبے امیروں کے شہر کو دیکھتے ہیں رات کے آخری پہروں میں اپنے چہروں سے میک اپ اتارتی بے ہودہ بوڑھیاں۔اور رات کے آخری پہروں میں اپنی آنکھوں سے ان پھٹتی اداس تصویروں کو اپنی آنکھوں پر رکھ کر نیند کی اداکاری کرتی مائیں ایک جیسی کیسے ہو سکتی ہیں۔

مائیں بھی وہ جو کم جئیں ہیں اور زیا دہ مری ہیں۔

دن کے اُجالے میں اپنے چہروں پر لپ اسٹیک لگا تے ہونٹ اور خوف میں کانپتے ہونٹ ایک جیسے کیسے ہو سکتے ہیں؟ہونٹ بھی وہ جو ہزاروں بار اپنے گم شدہ بھائی اور بابا کا نام لے چکے ہیں خوش باش اور غمگین میں کچھ بھی یکساں نہیں سفر سے لیکر نیند تک،دن کے اجالے سے لیکر رات کی تاریکی تک ایسے میں دوستو وسکی کے ناول کی پہلی پہلی بات بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ؛

”سارے سُکھی گھرانے ایک جیسے ہو تے ہیں،مگر ہر دُکھی گھرانہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے!“

یہ بات نہ تو کاکڑ سمجھ سکے گا،نہ سرفراز بگٹی اور نہ ہی زین بگٹی یہ بات ہی کچھ اور ہے ہاں یہ بات عمران ریاض خان سمجھ سکتا ہے جو پہلے درد کا مذاق اُڑاتا تھا اب ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتا نظر آتا ہے۔  درد،درد سے واقف کرتا ہے۔جب درد دامن گیر ہوتا ہے تو بہت کچھ سمجھ آنے لگتا ہے۔

دوستو وسکی کی یہ بات بزنجو،ثناء،اور اختر مینگل بھی نہیں سمجھ پائیں گے،یہ بات وہ بوڑھی ماں ضرور سمجھ پائے گی جس کی آدھی عمر انتظار میں کٹ گئی اور آدھی عمر سفر میں۔

مسافر ہی سمجھ پاتا ہے کہ سسئی کا درد کیا تھا اور سسئی کی محبت کیا ہے؟

ایک سسئی وندر سے بہت آگے گئی

اور ایک سسئی شہر ِاقتدار سے بھی بہت آگے جا چکی ہے

ہم سب نے شب ِ بقا ءِ نور کو دیکھا ہے

ہم طویل شبِ ہجر اں سے واقف نہیں

ہم نے جلتے چاند کو دیکھا ہے

ہم نے ڈوبتے چاند کو نہیں دیکھا

ہم بولتی سسیوں سے واقف ہیں

ہم سسکتی سسیوں سے واقف نہیں

ہم بقاءِ نور میں برستی بارش سے واقف ہیں

ہم  طویل شبِ ہجر میں جلتی بارش سے واقف نہیں

ہم اُداس کیمپوں میں بیٹھی ماؤں سے واقف ہیں

ان اُداس کیمپوں میں ماتم کرتی ماؤں سے واقف نہیں

سب کچھ ایک جیسا ہو سکتا ہے

خوشبوؤں سے لیکر فاسٹ فوڈز تک،  پر۔۔۔۔۔۔؟!!!

”سارے سُکھی گھرانے ایک جیسے ہو تے ہیں،مگر ہر دُکھی گھرانہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے!“

یہ بات طویل شبِ ہجر کی ہے

آنکھوں دیکھی اور کانوں سُنی

ناتمام!!!!

—♦—
 
Daud
مصنف کے بارے

محمد خان داؤد نےکراچی یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر کیا ہے،سندھ اور بلوچستان کے سیاسی و سماجی مسائل پر لکھنے کا یارا رکھتے ہیں۔

Comments 2

  1. Alveena Niazi says:
    1 سال ago

    تحریر اچھی ہے ڈایس پر کھڑے مقرر کا گمان ہوتا ہے وہ بھ تقریری مقابلے کے لیے۔
    املاء درست کرنے کی ضرورت ہے۔
    الفاظوں کیا ہے
    لفظ کی جمع الفاظ ہے
    لپ اسٹیک . ❌
    لپ اسٹک

    جواب دیں
  2. للکار نیوز says:
    1 سال ago

    جی شکریہ الوینہ صاحبہ۔ آپ نے درست نشاندہی کی ہے ہم آئندہ املاء کا خاص خیال رکھیں گے۔ جو دوست سندھ سے تصانیف بھیجتے ہیں۔ اُن میں ایسے الفاظ کا بکثرت استعمال ہوتا ہے تو بعض اوقات نظر انداز ہو جاتی ہیں۔

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

Advertisement. Scroll to continue reading.
">
Tags: Akhtar MengalBalochistanMahrang BalochRuling EliteSammi BalochSammi Deen BalochSarfaraz BugtiShab-e-HijarShah Zain BugtiTribal Chiefs
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

by للکار نیوز
اکتوبر 13, 2024
0
0

پنجاب سے ہمارے اک سینئر تنظیمی ساتھی لکھ رہے ہیں؛” 1۔ صوفی ازم کے تارکِ دُنیا کے فلسفے کیا کریں...

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

بلوچ جدوجہد اور بلوچوں کی تاریخی حقیقت؟ – تحریر:ممتاز احمد آرزو

by للکار نیوز
ستمبر 26, 2024
0
0

ہر چند کہ ہم میں سے کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بھی مظلوم قوم، طبقے یا...

کالے کوئلے کو سفید بنانے والی ”دانائی“ اور ماحولیاتی سوال! – تحریر:بخشل تھلہو

by للکار نیوز
ستمبر 8, 2024
0
0

اس اگست کی دو تاریخ کو نصیر میمن صاحب نے اپنی فیس بک وال پر ایک پوسٹ کی، جس میں...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.