• Latest

علامہ اقبال، نہرو اور اُردو ـ مخدوم عدیل عزیز

نومبر 17, 2023

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
منگل, جون 24, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home مضامین

علامہ اقبال، نہرو اور اُردو ـ مخدوم عدیل عزیز

اُردو یا اس کے تحفظ کی بات کی جائے تو یہ نہرو خاندان کی زبان تو تھی مگر اقبال کی مادری زبان نہ تھی۔

للکار نیوز by للکار نیوز
نومبر 17, 2023
in پاکستان, فنون و ادب, مضامین
A A
0
مسلم لیگ کا سالانہ اجلاس 1930 میں الہٰ آباد میں منعقد ہوا جس میں علامہ اقبال نے اپنے صدارتی خطبہ میں مسلم خطوں پر مشتمل فیڈریشن کی بات کی تھی جو بعدازاں نظریہ پاکستان کی اوّلین نشترگاہ بنا۔
اس جلسے کے بعد اقبال کے بہت سے عقیدت مند پڑھے لکھے نوجوان اس بارے میں مزید جاننے کے لئے علامہ کے پاس حاضر ہوئے اور سوال کیا مسلم صوبوں کے فیڈریشن سے کیا مراد ہے۔
شہاب سرمدی بیان کرتے ہیں کہ ہم چار نوجوان الگ سے علامہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دریافت کیا آخر وہ کونسی خصوصیت ہے جس کے تحفظ کے لئے آپ نے یہ فیڈریشن والا حل سوچا ہے؟
اقبال نے اس پر گول مول لفظوں میں جواب دیا شاید وہ پوری طرح سمجھانا نہیں چاہتے تھے لیکن آخر کے چند جملوں نے ان کے خیالات کی نشاندہی کردی ۔۔اقبال نے فرمایا:
"دیکھو یہ پنڈت موتی لال نہرو ہیں نا۔۔۔۔اُردو ان کے گھر کی زبان ہے۔ فارسی پر اتنا عبور رکھتے ہیں۔۔۔کوئی فرق ان کے اور تمہارے بڑوں کے کلچر میں نظر آتا ہے۔۔ ؟؟ کوئی نہیں۔۔۔لیکن غور کرو انہوں نے اپنے دو بنگلے بنوائے تو نام آنند بھون اور سوراج بھون رکھا۔۔۔سوچو جو لوگ ان کے بعد آئیں گے ان سے کیا اُمید رکھی جائے”
سبق:
اندازہ کیجئے اس معاملے میں سوچنے کا انداز یہ تھا اکابر کا!
فارسی کی بات کی جائے تو فارسی زبان اور فارسی دان بیسویں صدی کے وسط تک ویسے ہی ناپید ہوگئے تھے اقبال کے پاکستان سے۔۔۔۔فارسی مضموں اب صرف بی اے کے بچے اچھے نمبروں میں پاس ہونے کے لئے رکھتے ہیں اور امتحان سے ایک دن پہلے تیاری کرتے ہیں۔
اُردو یا اس کے تحفظ کی بات کی جائے تو یہ نہرو خاندان کی زبان تو تھی مگر اقبال کی مادری زبان نہ تھی۔۔۔۔پھر اُردو کی جو تحقیر اقبال کے خوابی وطن میں ہوئی ۔۔ہورہی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔
آخری بات بطور ایک سیاستدان کے اقبال کی ذہنی سطح کے حوالے سے ہے کہ انہیں گھروں کے ہندی نام  رکھنے سے تو خوف ہوا۔۔مگر اپنے بچے کے لئے جو جرمن آیا رکھی ہوئی تھی اور جس طرح مغر بی تہذیب میں پروان چڑھ رہا تھا وہ اس کی کبھی فکر نہیں ہوئی حالانکہ سوراج بھی اور سوراج بھون نام بھی مغربی آیا سے کہیں زیادہ بہتر تھا۔
—♦—
مخدوم عدیل عزیز لاہور سے تعلق رکھتے ہیں۔ نوجوان محقق اور لکھاری ہیں۔ آپ اکثر تاریخی، علمی اور تحقیقی مضامین لکھتے رہتے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">
مسلم لیگ کا سالانہ اجلاس 1930 میں الہٰ آباد میں منعقد ہوا جس میں علامہ اقبال نے اپنے صدارتی خطبہ میں مسلم خطوں پر مشتمل فیڈریشن کی بات کی تھی جو بعدازاں نظریہ پاکستان کی اوّلین نشترگاہ بنا۔
اس جلسے کے بعد اقبال کے بہت سے عقیدت مند پڑھے لکھے نوجوان اس بارے میں مزید جاننے کے لئے علامہ کے پاس حاضر ہوئے اور سوال کیا مسلم صوبوں کے فیڈریشن سے کیا مراد ہے۔
شہاب سرمدی بیان کرتے ہیں کہ ہم چار نوجوان الگ سے علامہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دریافت کیا آخر وہ کونسی خصوصیت ہے جس کے تحفظ کے لئے آپ نے یہ فیڈریشن والا حل سوچا ہے؟
اقبال نے اس پر گول مول لفظوں میں جواب دیا شاید وہ پوری طرح سمجھانا نہیں چاہتے تھے لیکن آخر کے چند جملوں نے ان کے خیالات کی نشاندہی کردی ۔۔اقبال نے فرمایا:
"دیکھو یہ پنڈت موتی لال نہرو ہیں نا۔۔۔۔اُردو ان کے گھر کی زبان ہے۔ فارسی پر اتنا عبور رکھتے ہیں۔۔۔کوئی فرق ان کے اور تمہارے بڑوں کے کلچر میں نظر آتا ہے۔۔ ؟؟ کوئی نہیں۔۔۔لیکن غور کرو انہوں نے اپنے دو بنگلے بنوائے تو نام آنند بھون اور سوراج بھون رکھا۔۔۔سوچو جو لوگ ان کے بعد آئیں گے ان سے کیا اُمید رکھی جائے”
سبق:
اندازہ کیجئے اس معاملے میں سوچنے کا انداز یہ تھا اکابر کا!
فارسی کی بات کی جائے تو فارسی زبان اور فارسی دان بیسویں صدی کے وسط تک ویسے ہی ناپید ہوگئے تھے اقبال کے پاکستان سے۔۔۔۔فارسی مضموں اب صرف بی اے کے بچے اچھے نمبروں میں پاس ہونے کے لئے رکھتے ہیں اور امتحان سے ایک دن پہلے تیاری کرتے ہیں۔
اُردو یا اس کے تحفظ کی بات کی جائے تو یہ نہرو خاندان کی زبان تو تھی مگر اقبال کی مادری زبان نہ تھی۔۔۔۔پھر اُردو کی جو تحقیر اقبال کے خوابی وطن میں ہوئی ۔۔ہورہی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔
آخری بات بطور ایک سیاستدان کے اقبال کی ذہنی سطح کے حوالے سے ہے کہ انہیں گھروں کے ہندی نام  رکھنے سے تو خوف ہوا۔۔مگر اپنے بچے کے لئے جو جرمن آیا رکھی ہوئی تھی اور جس طرح مغر بی تہذیب میں پروان چڑھ رہا تھا وہ اس کی کبھی فکر نہیں ہوئی حالانکہ سوراج بھی اور سوراج بھون نام بھی مغربی آیا سے کہیں زیادہ بہتر تھا۔
—♦—
مخدوم عدیل عزیز لاہور سے تعلق رکھتے ہیں۔ نوجوان محقق اور لکھاری ہیں۔ آپ اکثر تاریخی، علمی اور تحقیقی مضامین لکھتے رہتے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: Allama IqbalFederationGermanNehruPakistanRealityTheoryUrdu
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

by للکار نیوز
اکتوبر 13, 2024
0
0

پنجاب سے ہمارے اک سینئر تنظیمی ساتھی لکھ رہے ہیں؛” 1۔ صوفی ازم کے تارکِ دُنیا کے فلسفے کیا کریں...

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

بلوچ جدوجہد اور بلوچوں کی تاریخی حقیقت؟ – تحریر:ممتاز احمد آرزو

by للکار نیوز
ستمبر 26, 2024
0
0

ہر چند کہ ہم میں سے کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بھی مظلوم قوم، طبقے یا...

کالے کوئلے کو سفید بنانے والی ”دانائی“ اور ماحولیاتی سوال! – تحریر:بخشل تھلہو

by للکار نیوز
ستمبر 8, 2024
0
0

اس اگست کی دو تاریخ کو نصیر میمن صاحب نے اپنی فیس بک وال پر ایک پوسٹ کی، جس میں...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.