• Latest

تعلیم کا کاروبار بند کیا جائے!

ستمبر 3, 2023

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
منگل, مئی 20, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home home مضامین

تعلیم کا کاروبار بند کیا جائے!

جدید اور معیاری تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے، اس کی کمرشلائزیشن اور تعلیم کے شعبہ سے فرار ہوتی ریاست نے اس بنیادی انسانی حق کو بھی غریب پاکستانیوں سے چھین لیا ہے۔

للکار نیوز by للکار نیوز
ستمبر 3, 2023
in سماجی مسائل, مضامین
A A
1

پاکستان میں تعلیم کو بھی ایک منافع بخش کاروبار کے طور پرکیا جانے لگا ہے۔تعلیم جو کہ بنیادی انسانی حق ہے، اس کی کمرشلائزیشن اور تعلیم کے شعبہ سے فرار ہوتی ریاست نے اس بنیادی انسانی حق کو بھی غریب پاکستانیوں سے چھین لیا ہے۔

ایسی ریاست صرف یہ چاہتی ہے کہ کوئی اس کے سامنے گھٹنے ٹیک کر کھڑے ہونے کے سوا کچھ نا کرے اور نا ہی اسے یہ شعور آنے دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے مظالم کا سد باب کرنے کی جرآت کرے۔ اور نا ہی عوام میں یہ شعور اُجاگر ہو کہ اگر وہ اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کریں تو ایوانوں کی دیواروں تک ہلا کر رکھ دیں گئے۔ اور نا یہ ہمت آنے دیتی ہے کہ اگر عوام کا حکومت کے کسی بھی غلط اقدام پر سخت ردعمل اور اکھٹ ہو گیا تو پھر کوئی اس موج تلاطم کو نہیں روک سکتا ۔

تعلیم کسی بھی ملک وقوم کی اساس ہوتی ہے اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنی عوام کو تعلیم جیسی سہولیات مفت فراہم کرے ۔ معیاری اور مفت تعلیم دینا گورنمنٹ کی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے ۔ تاکہ انے والے دنوں میں ریاست ایک مضبوط وتوانا چٹان بن کر دنیا کے سامنے چمکتے ہوئے سورج کی طرح ابھرے۔

لیکن پاکستان میں اب صورتحال کافی بدل چکی ہے ۔ اب تعلیم کو مکمل کاروبار کا درجہ دینے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور بہت سارے بچے ابھی سکولوں میں فیس نا ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہیں ۔

یہاں میں بتاتی چلوں کہ قومی اسمبلی کے مطابق ملک میں شرح خواندگی 62.8 فیصد ہے جبکہ 2 کروڑ 30 لاکھ بچے ابھی تک تعلیم جیسی نعمت سے محروم ہیں۔ تعلیم سے محرومی کی سب سے بڑی وجہ ریاست کی طرف سے معاشی نظام کی تقسیم اور غلط معاشی منصوبہ بندی ہے۔ ایسی ہی ایک اور منصوبہ بندی جو اب کی جا رہی ہے وہ ہے سکولوں کی نجکاری۔

پاکستان بھر سے پہلے چار گیٹگری کے سکولز پرائمری ،مڈل ، ہائی اور ہائیر سیکنڈری اسکولز کی پرائیوٹائزیشن کی جا رہی ہے اور ہر ضلع سے تقریباً بیس سکول دانش اٹھارٹی کے حوالے کئے جائیں گئے ۔یہ بیس سکول وہ ٹاپر سکول ہونگے جن کی بلڈنگ کا میعار بہت اچھا ہے ۔طلباء کی تعداد ایک ہزار سے اوپر ہے ۔ رزلٹس بہترین ہیں اور دیگر تمام سہولیات سے آراستہ ہیں۔ ( اس وجہ شاید یہ ہے کہ ان سکولز کی نا تو بڈنگز کا ایشو ہو نا طلبہ کہ کمی کے لئے اشتہار بازی کی ضرورت ہو گی ۔نا مشہور اسا تذہ کی کمی نا سکول کے لئے کوئی کمرشل و مزید محنت کی ضرورت ہو گی وغیرہ وغیرہ )  اور باقی این جی اوز باجیوں کے حوالے وہ سکولز جن میں بچوں کی تعداد کم ، کمزور رزلٹس، خستہ حال بلڈنگز ، اور قلیل سٹاف اور دیگر سہولیات سے محروم ہیں ۔ گورنمنٹ خالی آسامیاں کو ختم کر دے گی اور پھر آہستہ آہستہ جو ریگولر استاد ہیں انہیں بھی بالکل ختم کر دیا جائے گا ۔ اور ایک دن محکمہ تعلیم مکمل طور پر پرائیویٹ ہو چکا ہو گا ۔ اس معاملے میں ہر ضلع میں حکومتی نمائندوں کے وزٹ شروع پہو چکے ہیں۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ جہاں مہنگائی ساتویں آسمان پر ہے لوگ بجلی کے بل ادا نہیں کر پا رہے ۔جہاں ایک وقت کی روٹی میسر نہیں ۔جہاں لوگ مہنگائی کے باعث اپنے بچوں کو قتل کر رہے خودکشیاں کر رہے ہیں وہاں تعلیم پہلے ہی عوام سے کوسوں دور تھی اور اسے مزید دور کر دیا جائے گا ۔بلکہ مجھے تو لگتا ہے لوگ سکول کا راستہ اور نام تک بھول جائیں گے۔

—♦—

 سفینہ حسن سماجی، سیاسی اور عوامی مسائل پر لکھتی رہتی ہیں، ان کا تعلق لاہور سے ہے اور گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کی مزدور تحریک اور ترقی پسند سیاست سے بھی منسلک ہیں۔

Comments 1

  1. پنگ بیک: سانحہ بلدیہ: منافع کے لیے مقتل بنی کارگاہیں! – تحریر: ناصر منصور – Daily Lalkaar

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

RelatedPosts

بین الاقوامی

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025
0
پاکستان

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
0
مضامین

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024
0
بین الاقوامی

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024
0
بین الاقوامی

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
0
">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

پاکستان میں تعلیم کو بھی ایک منافع بخش کاروبار کے طور پرکیا جانے لگا ہے۔تعلیم جو کہ بنیادی انسانی حق ہے، اس کی کمرشلائزیشن اور تعلیم کے شعبہ سے فرار ہوتی ریاست نے اس بنیادی انسانی حق کو بھی غریب پاکستانیوں سے چھین لیا ہے۔

ایسی ریاست صرف یہ چاہتی ہے کہ کوئی اس کے سامنے گھٹنے ٹیک کر کھڑے ہونے کے سوا کچھ نا کرے اور نا ہی اسے یہ شعور آنے دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے مظالم کا سد باب کرنے کی جرآت کرے۔ اور نا ہی عوام میں یہ شعور اُجاگر ہو کہ اگر وہ اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کریں تو ایوانوں کی دیواروں تک ہلا کر رکھ دیں گئے۔ اور نا یہ ہمت آنے دیتی ہے کہ اگر عوام کا حکومت کے کسی بھی غلط اقدام پر سخت ردعمل اور اکھٹ ہو گیا تو پھر کوئی اس موج تلاطم کو نہیں روک سکتا ۔

تعلیم کسی بھی ملک وقوم کی اساس ہوتی ہے اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنی عوام کو تعلیم جیسی سہولیات مفت فراہم کرے ۔ معیاری اور مفت تعلیم دینا گورنمنٹ کی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے ۔ تاکہ انے والے دنوں میں ریاست ایک مضبوط وتوانا چٹان بن کر دنیا کے سامنے چمکتے ہوئے سورج کی طرح ابھرے۔

لیکن پاکستان میں اب صورتحال کافی بدل چکی ہے ۔ اب تعلیم کو مکمل کاروبار کا درجہ دینے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور بہت سارے بچے ابھی سکولوں میں فیس نا ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہیں ۔

یہاں میں بتاتی چلوں کہ قومی اسمبلی کے مطابق ملک میں شرح خواندگی 62.8 فیصد ہے جبکہ 2 کروڑ 30 لاکھ بچے ابھی تک تعلیم جیسی نعمت سے محروم ہیں۔ تعلیم سے محرومی کی سب سے بڑی وجہ ریاست کی طرف سے معاشی نظام کی تقسیم اور غلط معاشی منصوبہ بندی ہے۔ ایسی ہی ایک اور منصوبہ بندی جو اب کی جا رہی ہے وہ ہے سکولوں کی نجکاری۔

پاکستان بھر سے پہلے چار گیٹگری کے سکولز پرائمری ،مڈل ، ہائی اور ہائیر سیکنڈری اسکولز کی پرائیوٹائزیشن کی جا رہی ہے اور ہر ضلع سے تقریباً بیس سکول دانش اٹھارٹی کے حوالے کئے جائیں گئے ۔یہ بیس سکول وہ ٹاپر سکول ہونگے جن کی بلڈنگ کا میعار بہت اچھا ہے ۔طلباء کی تعداد ایک ہزار سے اوپر ہے ۔ رزلٹس بہترین ہیں اور دیگر تمام سہولیات سے آراستہ ہیں۔ ( اس وجہ شاید یہ ہے کہ ان سکولز کی نا تو بڈنگز کا ایشو ہو نا طلبہ کہ کمی کے لئے اشتہار بازی کی ضرورت ہو گی ۔نا مشہور اسا تذہ کی کمی نا سکول کے لئے کوئی کمرشل و مزید محنت کی ضرورت ہو گی وغیرہ وغیرہ )  اور باقی این جی اوز باجیوں کے حوالے وہ سکولز جن میں بچوں کی تعداد کم ، کمزور رزلٹس، خستہ حال بلڈنگز ، اور قلیل سٹاف اور دیگر سہولیات سے محروم ہیں ۔ گورنمنٹ خالی آسامیاں کو ختم کر دے گی اور پھر آہستہ آہستہ جو ریگولر استاد ہیں انہیں بھی بالکل ختم کر دیا جائے گا ۔ اور ایک دن محکمہ تعلیم مکمل طور پر پرائیویٹ ہو چکا ہو گا ۔ اس معاملے میں ہر ضلع میں حکومتی نمائندوں کے وزٹ شروع پہو چکے ہیں۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ جہاں مہنگائی ساتویں آسمان پر ہے لوگ بجلی کے بل ادا نہیں کر پا رہے ۔جہاں ایک وقت کی روٹی میسر نہیں ۔جہاں لوگ مہنگائی کے باعث اپنے بچوں کو قتل کر رہے خودکشیاں کر رہے ہیں وہاں تعلیم پہلے ہی عوام سے کوسوں دور تھی اور اسے مزید دور کر دیا جائے گا ۔بلکہ مجھے تو لگتا ہے لوگ سکول کا راستہ اور نام تک بھول جائیں گے۔

—♦—

 سفینہ حسن سماجی، سیاسی اور عوامی مسائل پر لکھتی رہتی ہیں، ان کا تعلق لاہور سے ہے اور گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کی مزدور تحریک اور ترقی پسند سیاست سے بھی منسلک ہیں۔

Comments 1

  1. پنگ بیک: سانحہ بلدیہ: منافع کے لیے مقتل بنی کارگاہیں! – تحریر: ناصر منصور – Daily Lalkaar

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

RelatedPosts

بین الاقوامی

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025
0
پاکستان

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
0
مضامین

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024
0
بین الاقوامی

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024
0
بین الاقوامی

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
0
">
ADVERTISEMENT
Tags: EducationPakistanPrivatizationSocial Issue
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

by للکار نیوز
اکتوبر 13, 2024
0
0

پنجاب سے ہمارے اک سینئر تنظیمی ساتھی لکھ رہے ہیں؛” 1۔ صوفی ازم کے تارکِ دُنیا کے فلسفے کیا کریں...

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

بلوچ جدوجہد اور بلوچوں کی تاریخی حقیقت؟ – تحریر:ممتاز احمد آرزو

by للکار نیوز
ستمبر 26, 2024
0
0

ہر چند کہ ہم میں سے کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بھی مظلوم قوم، طبقے یا...

کالے کوئلے کو سفید بنانے والی ”دانائی“ اور ماحولیاتی سوال! – تحریر:بخشل تھلہو

by للکار نیوز
ستمبر 8, 2024
0
0

اس اگست کی دو تاریخ کو نصیر میمن صاحب نے اپنی فیس بک وال پر ایک پوسٹ کی، جس میں...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.