معروف ترقی پسند لکھاری، شاعر، ادیب اور کالم نگار مُنّو بھائی کی یاد میں یو۔کے لٹریری فورم اور تھرڈ ورلڈ سالیڈیرٹی کے زیرِ اہتمام 2 مارچ کو لندن میں ایک یادگار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ترقی پسند فکر کے حامی پاکستانی برطانوی شخصیات کی شرکت اور گفتگو۔
یشب تمنا نے اپنی غزل سُنا کر مُنّو بھائی کی یادوں کو بھڑکا دیا۔۔
محبت میں محرم آچکا ہے
کوئی کیسے کرے انکارِ گریہ
تقریب کے آغاز پر تھرڈ ورلڈ سالیڈیرٹی کی سرگرم کارکن اور معروف صحافی شگفتہ نسرین نے مُنّو بھائی کو صحافت میں اپنا راہبر اور اُستاد تسلیم کرتے ہوئے ان کی آزادیِ تقریر و تحریر کی جدوجہد کو سلام پیش کیا۔
آخر میں مجلس کے صدر سعید احمد نے مُنّوبھائی کے بارے میں ذکر کیا کہ کس طرح منیر احمد قریشی وزیرآباد سے لاہور آکر مُنّوبھائی بنے اور اپنے کالم گریبان سے عالمی شہرت حاصل کی۔
انہوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے اخبار کے مالکان سے مُنّو بھائی کی کھلی بغاوت کے بارے میں بتایا کہ جب بابائے صحافت نے ان کے کالم کو اخبار کے صفحے کے اوپر کے حصے میں شائع کرنے کے بجائے نیچے شائع کرنے کا حکم جاری کیا تو مُنّو بھائی نے کہا کہ اس کالم کو گریبان سے بدل کر جانگیہ بنا دیا گیا ہے۔ لہٰذا انہوں نے کالم لکھنا بند کردیا تو بابائے صحافت صلح کرنے پر آمادہ ہوئے۔
لندن میں مُنّو بھائی کی یاد میں منعقدہ تقریب تین گھنٹے تک جاری رہی۔ جس میں اہم شخصیات احمد نواز وٹو ایڈووکیٹ، بیرسٹر شہربانو بخاری، سائرہ مظہر، نُصرت مرزا، مریم سعید، یامنی تلوار، نعیم خان ، مظہر ترمذی اور معروف صحافی اور کالم نگار تنویر زمان خان نے شرکت کی۔
—♦—
جواب دیں جواب منسوخ کریں
معروف ترقی پسند لکھاری، شاعر، ادیب اور کالم نگار مُنّو بھائی کی یاد میں یو۔کے لٹریری فورم اور تھرڈ ورلڈ سالیڈیرٹی کے زیرِ اہتمام 2 مارچ کو لندن میں ایک یادگار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ترقی پسند فکر کے حامی پاکستانی برطانوی شخصیات کی شرکت اور گفتگو۔
یشب تمنا نے اپنی غزل سُنا کر مُنّو بھائی کی یادوں کو بھڑکا دیا۔۔
محبت میں محرم آچکا ہے
کوئی کیسے کرے انکارِ گریہ
تقریب کے آغاز پر تھرڈ ورلڈ سالیڈیرٹی کی سرگرم کارکن اور معروف صحافی شگفتہ نسرین نے مُنّو بھائی کو صحافت میں اپنا راہبر اور اُستاد تسلیم کرتے ہوئے ان کی آزادیِ تقریر و تحریر کی جدوجہد کو سلام پیش کیا۔
آخر میں مجلس کے صدر سعید احمد نے مُنّوبھائی کے بارے میں ذکر کیا کہ کس طرح منیر احمد قریشی وزیرآباد سے لاہور آکر مُنّوبھائی بنے اور اپنے کالم گریبان سے عالمی شہرت حاصل کی۔
انہوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے اخبار کے مالکان سے مُنّو بھائی کی کھلی بغاوت کے بارے میں بتایا کہ جب بابائے صحافت نے ان کے کالم کو اخبار کے صفحے کے اوپر کے حصے میں شائع کرنے کے بجائے نیچے شائع کرنے کا حکم جاری کیا تو مُنّو بھائی نے کہا کہ اس کالم کو گریبان سے بدل کر جانگیہ بنا دیا گیا ہے۔ لہٰذا انہوں نے کالم لکھنا بند کردیا تو بابائے صحافت صلح کرنے پر آمادہ ہوئے۔
لندن میں مُنّو بھائی کی یاد میں منعقدہ تقریب تین گھنٹے تک جاری رہی۔ جس میں اہم شخصیات احمد نواز وٹو ایڈووکیٹ، بیرسٹر شہربانو بخاری، سائرہ مظہر، نُصرت مرزا، مریم سعید، یامنی تلوار، نعیم خان ، مظہر ترمذی اور معروف صحافی اور کالم نگار تنویر زمان خان نے شرکت کی۔
—♦—