• Latest

مزدور راہنما عبدالرؤف کو ملازمت پر فوری بحال کیا جائے! عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ

جنوری 30, 2024

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

اکتوبر 5, 2024

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

ستمبر 28, 2024

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

ستمبر 27, 2024
">
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
بدھ, جون 25, 2025
Daily Lalkaar
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
    • خبریں
  • پاکستان
    • سماجی مسائل
    • سیاسی معیشت
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بین الاقوامی
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • اداریہ
No Result
View All Result
Daily Lalkaar
No Result
View All Result
">
Home خبریں

مزدور راہنما عبدالرؤف کو ملازمت پر فوری بحال کیا جائے! عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ

راہنماؤں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم مزدور راہنما عبدالرؤف اور ان کے اہلِ خانہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور حکمران طبقات اور اعلیٰ عدالتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک منصفانہ اور غیر جانبدار انکوائری کر کے انہیں ملازمت پر بحال کیا جائے۔

للکار نیوز by للکار نیوز
جنوری 30, 2024
in بین الاقوامی, پاکستان, خبریں, سیاسی معیشت
A A
0

لیڈز (للکار انٹرنیشنل نیوز ڈیسک)  عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ کے راہنماؤں نے 27 جنوری کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ  مزدور راہنما عبدالرؤف کو ملازمت پر بحال کیا جائے۔ ٹریڈ یونین راہنماؤں کے خلاف چھوٹی انکوائریاں بند کی جائیں اور اور مزدور راہنماؤں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ ٹھیکیداری نظام کے ذریعے مزدوروں کا استحصال بند اور ملازمت کا تحفظ فراہم کیا جائے۔ تین ماہ سے زیادہ ملازمت پر مزدوروں کو مستقل کر کے روزگار کا تحفظ فراہم کیا جائے۔ پیکجز فیکٹری لاہور کے انتظامیہ کی جانب سے دھونس اور لیبرڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساز باز کا قلع قمہ کیا جائے۔ مذہبی اقلیتوں، بالخصوص کرسچین مزدوروں کو برابر حقوق اور کینٹین کی سہولتوں کے برابر مواقع فراہم کیے جائیں۔

عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ کے راہنماؤں محبوب الہٰی بٹ، ڈاکٹر احمد توحید، پرویز فتح، نذھت عباس، ڈاکٹر افتخار محمود، لالہ محمد یونس، محسن ذوالفقار، محمد ضمیر بٹ، ظفر ملک، رشید خاطر، صغیر احمد، یحییٰ ہاشمی، عیسیٰ یوسف، محمود احمد، پرویز مسیح چوہدری، شفیق الزمان، کامران یونس اور انیس حیدر زیدی نے اپنے مشترکہ بیان میں مزدور راہنما عبدالرؤف کی بھرپوُر حمایت، پیکجز انڈسٹری لاہور اور دیگر صنعتی اداروں میں قانون کی دھجیاں اڑانے اور انتظامیہ کے ساتھ ساز باز سے مزدوروں کے بے پناہ استحصال پر بھرپُور آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ;

 پیکجز فیکٹری لاہور میں مزدور سالوں تک ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کر رہے ہیں، جِس کی وجہ سے انہیں انتہائی کم تنخواہ پر ملازمت پر مجبور کیا جاتا ہے۔ انہیں بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جاتا ہے اور ان پر ایک مکمل مزدور کے قوانین بھی لاگو نہیں ہوتے۔

راہنماؤں نے کہا کہ ہمارے ملک کا المیہ یہ ہے کہ ملک پچہتر برس سے جاگیرداروں،سرمایہ داروں، اشرافیہ اور افسری شاہی کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے اور یہ طاقتور طبقے ہمارے ملک اور اس کی عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں۔

ملک میں جنگل کا قانون چل رہا ہے، اور جِس کی لاٹھی، اس کے بھینس والا حال بنا ہوا ہے۔ یہی طوقتور طبقے ملک پر قابض ہیں اور رولنگ الیٹ کا انحصار اقتدار پر قابض الیکٹ ایبلز پر ہوتا ہے، جو قیامِ پاکستان سے ہی اپنی طاقت کے بل بوتے پر اقتدار پر مسلط اور لوٹ مار میں براہِ راست ملوث ہیں۔

انہوں کے کہا کہ لاہور کے نامور مزدور راہنما عبدالرؤف کے مثال اِس کا منہ بولتی ثبوت ہے۔ عبدالرؤف نے تو فیکٹری میں مسیحی مزدوروں کو مساوی حقوق اور دیگر مزدوروں کے برابر کینٹین کی سہولت اور روٹی تک رسائی کی بات کی تھی۔ اس نے تو برس ہا برس سے فیکٹری میں کام کرنے والوں کو عارضی مزدور کی ملازمین کو محدود رکھنے کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ اس نے تو ٹھیکیداروں کے ذریعے عارضی ملازمت پر برسوں کام کرنے والے ملازمین کو ملازمت کے تحفظ اور مناسب تنخواہ کی بات کی تھی۔ اُس نے تو برسوں تک پیکجز فیکٹری میں خدمات سر انجام دینے والے ملازمین کا مستقل کر کے فیکٹری کا بہترین اثاثہ بنانے، ان کے ہنر میں اضافہ، ان کی قابلیت کو بڑھانے اور لمبے عرصہ تک ادارے کی بہترین خدمت کرنے کی بات کی تھی۔ اُس نے تو برسوں سے ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کرنے والے مزدوروں کو مستقل کر کے انہیں سوشل سکیورٹی کے دائرہ اختیار میں لانے اور ان مزدوروں اور ان کے اہل خانہ کو ملکی آئین اور قوانین کےتحت تحفظ فراہم کرنے کی بات کی تھی۔ 

عبدالرؤف کی جانب سے بطور مزدور راہنما اور بطور یونین صدر مطالبات پیش کیے گئے، انہیں بغیر نوٹس دیئے ملازمت سے برخواست کر دیا گیا۔ فیکٹری انتظامیہ نے اس سے بات کرنا گوارہ نہ کیا اور اسے پتہ بھی نہ چلا کہ اس کے خلاف کوئی انکوائری کی گئی ہے اور ایک خفیہ اور جھوٹی رپورٹ بنا کر اسے ملازمت سے برخواست کر دیا گیا۔

عوامی ورکرز پارٹی کے راہنماؤں نے کہا کہ ہمارے ملک کی لیبر کورٹس اور عدالتی نظام بھی اشرافیہ اور سٹیٹس کو برقرار رکھنے والی قوتوں نے تباہ کر دیا ہے۔ ہر ادارہ برائے فروخت ہے اور جتنے دام لگاو، ویسا ہی فیصلہ لے جاؤ۔ اِس میں بھی مزدور راہنما عبدالرؤف کی مثال ملکی عدالتی نظام کو بُری طرح بے نقاب کرتی ہے۔ جب عبدالرؤف کو فیکٹری کی جانب سے برطرف کیا گیا تو پیکجز کی انتظامیہ نے لیبر ڈیبارٹمنٹ کے چند ملازمین کو رشوت دے کر ایک جھوٹی انکوئری رچائی اور خفیہ طور پر لیبر ڈیپارٹمنٹ سے اپنی ہی مرضی کے ایک انسپکٹر کو ذمہ داری دلوا کر اسے خفیہ طور پر فیکٹری میں آزادانہ انکوئری کے نام پر لایا گیا۔

دلچسپ بات یہ کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹر کی جانب سے جِس مزدور راہنما عبدالرؤف کے خلاف انکوئری کرنا تھی، اسے اطلاع ہی نہ دی گئی اور اسے تو خبر بھی نہ تھی۔

یوں ساری انکوئی جعلی انداز سے کی گئی اور جِس کے خلاف انکوئری کی گئی اس کی بات سنے بغیر ہی انکوائری مکمل کی لی گئی اور اسے غیر حاضر ثابت کر دیا گیا۔ اسے تو اس انکوائری کا کوئی نوٹس تک بھی موصول نہ ہوا تھا۔ پھر پیکجز انتظامیہ کی ساز باز سے کی گئی اسی جعلی انکوائری کو بنیاد بنا کر اسے غلط ثابت کیا جاتا رہا اور یک طرفی فیصلے ہوتے رہے۔ اب اُن کا مقدمہ ایک اعلیٰ عدالت کے سرد خانوں میں پڑا ملکی عدالتی نظام کی بے بسی کا منہ بولتا ثبوت بنا پڑا ہے۔

ہماری عدالتوں کو اس بات کی کیا خبر اور اس بات کا کیا احساس کہ ایک مزدور کو ملازمت سے کنال دیا ہے تو اس کے گھر کا چولہا کیسے جلے گا، اُس کے بچوں کی پرورش، ان کی تعلیم کا کیا بنے گا اور اس کے اہل خانہ کو صحت کی سہولتیں کیسے میسر آ پائیں گیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مزدور راہنما عبدالرؤف اور ان کے اہلِ خانہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور حکمران طبقات اور اعلیٰ عدالتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک منصفانہ اور غیر جانبدار انکوائری کر کے انہیں ملازمت پر بحال کیا جائے۔ ان کے اور دیگر مزدور راہنماؤں کے خلاف تادیبی کاروائیاں فوری بند کی جائیں۔

  • ملک میں ٹریڈ یونین قوانین پر عمل درآمد کروایا جائے اور مزدوروں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
  • ملک میں تین ماہ تک ملازمت مکمل کرنے والے ملازمین کو مستقل کیا جائے۔
  • صنعتی اداروں میں بےجا چھانٹیوں اور تادیبی کاروائیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔
  • لیبر قوانین کو مضبوط بنیادوں پر مربوط کیا جائے، لیبر ڈیپارٹمنٹ کی آزادانہ حیثیت کو یقینی بنایا جائے، اور وہاں کرپشن اور جعلی انکوئریوں کا سدِباب کیا جائے۔
  • ملک کے تمام شہریوں کو روزگار، چھت، صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولتوں کی ضمانت دی جائے

انہوں نے پاکستان میں سرگرم تمام مزدور تنظیموں، انجمنوں اور یونینوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم متحد ہو کر محنت کشوں کی ایک مضبوط آواز بننے پر زور دیا ہے اور ترقی پسند قوتوں کو ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Advertisement. Scroll to continue reading.
">

لیڈز (للکار انٹرنیشنل نیوز ڈیسک)  عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ کے راہنماؤں نے 27 جنوری کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ  مزدور راہنما عبدالرؤف کو ملازمت پر بحال کیا جائے۔ ٹریڈ یونین راہنماؤں کے خلاف چھوٹی انکوائریاں بند کی جائیں اور اور مزدور راہنماؤں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ ٹھیکیداری نظام کے ذریعے مزدوروں کا استحصال بند اور ملازمت کا تحفظ فراہم کیا جائے۔ تین ماہ سے زیادہ ملازمت پر مزدوروں کو مستقل کر کے روزگار کا تحفظ فراہم کیا جائے۔ پیکجز فیکٹری لاہور کے انتظامیہ کی جانب سے دھونس اور لیبرڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساز باز کا قلع قمہ کیا جائے۔ مذہبی اقلیتوں، بالخصوص کرسچین مزدوروں کو برابر حقوق اور کینٹین کی سہولتوں کے برابر مواقع فراہم کیے جائیں۔

عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ کے راہنماؤں محبوب الہٰی بٹ، ڈاکٹر احمد توحید، پرویز فتح، نذھت عباس، ڈاکٹر افتخار محمود، لالہ محمد یونس، محسن ذوالفقار، محمد ضمیر بٹ، ظفر ملک، رشید خاطر، صغیر احمد، یحییٰ ہاشمی، عیسیٰ یوسف، محمود احمد، پرویز مسیح چوہدری، شفیق الزمان، کامران یونس اور انیس حیدر زیدی نے اپنے مشترکہ بیان میں مزدور راہنما عبدالرؤف کی بھرپوُر حمایت، پیکجز انڈسٹری لاہور اور دیگر صنعتی اداروں میں قانون کی دھجیاں اڑانے اور انتظامیہ کے ساتھ ساز باز سے مزدوروں کے بے پناہ استحصال پر بھرپُور آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ;

 پیکجز فیکٹری لاہور میں مزدور سالوں تک ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کر رہے ہیں، جِس کی وجہ سے انہیں انتہائی کم تنخواہ پر ملازمت پر مجبور کیا جاتا ہے۔ انہیں بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جاتا ہے اور ان پر ایک مکمل مزدور کے قوانین بھی لاگو نہیں ہوتے۔

راہنماؤں نے کہا کہ ہمارے ملک کا المیہ یہ ہے کہ ملک پچہتر برس سے جاگیرداروں،سرمایہ داروں، اشرافیہ اور افسری شاہی کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے اور یہ طاقتور طبقے ہمارے ملک اور اس کی عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں۔

ملک میں جنگل کا قانون چل رہا ہے، اور جِس کی لاٹھی، اس کے بھینس والا حال بنا ہوا ہے۔ یہی طوقتور طبقے ملک پر قابض ہیں اور رولنگ الیٹ کا انحصار اقتدار پر قابض الیکٹ ایبلز پر ہوتا ہے، جو قیامِ پاکستان سے ہی اپنی طاقت کے بل بوتے پر اقتدار پر مسلط اور لوٹ مار میں براہِ راست ملوث ہیں۔

انہوں کے کہا کہ لاہور کے نامور مزدور راہنما عبدالرؤف کے مثال اِس کا منہ بولتی ثبوت ہے۔ عبدالرؤف نے تو فیکٹری میں مسیحی مزدوروں کو مساوی حقوق اور دیگر مزدوروں کے برابر کینٹین کی سہولت اور روٹی تک رسائی کی بات کی تھی۔ اس نے تو برس ہا برس سے فیکٹری میں کام کرنے والوں کو عارضی مزدور کی ملازمین کو محدود رکھنے کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ اس نے تو ٹھیکیداروں کے ذریعے عارضی ملازمت پر برسوں کام کرنے والے ملازمین کو ملازمت کے تحفظ اور مناسب تنخواہ کی بات کی تھی۔ اُس نے تو برسوں تک پیکجز فیکٹری میں خدمات سر انجام دینے والے ملازمین کا مستقل کر کے فیکٹری کا بہترین اثاثہ بنانے، ان کے ہنر میں اضافہ، ان کی قابلیت کو بڑھانے اور لمبے عرصہ تک ادارے کی بہترین خدمت کرنے کی بات کی تھی۔ اُس نے تو برسوں سے ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کرنے والے مزدوروں کو مستقل کر کے انہیں سوشل سکیورٹی کے دائرہ اختیار میں لانے اور ان مزدوروں اور ان کے اہل خانہ کو ملکی آئین اور قوانین کےتحت تحفظ فراہم کرنے کی بات کی تھی۔ 

عبدالرؤف کی جانب سے بطور مزدور راہنما اور بطور یونین صدر مطالبات پیش کیے گئے، انہیں بغیر نوٹس دیئے ملازمت سے برخواست کر دیا گیا۔ فیکٹری انتظامیہ نے اس سے بات کرنا گوارہ نہ کیا اور اسے پتہ بھی نہ چلا کہ اس کے خلاف کوئی انکوائری کی گئی ہے اور ایک خفیہ اور جھوٹی رپورٹ بنا کر اسے ملازمت سے برخواست کر دیا گیا۔

عوامی ورکرز پارٹی کے راہنماؤں نے کہا کہ ہمارے ملک کی لیبر کورٹس اور عدالتی نظام بھی اشرافیہ اور سٹیٹس کو برقرار رکھنے والی قوتوں نے تباہ کر دیا ہے۔ ہر ادارہ برائے فروخت ہے اور جتنے دام لگاو، ویسا ہی فیصلہ لے جاؤ۔ اِس میں بھی مزدور راہنما عبدالرؤف کی مثال ملکی عدالتی نظام کو بُری طرح بے نقاب کرتی ہے۔ جب عبدالرؤف کو فیکٹری کی جانب سے برطرف کیا گیا تو پیکجز کی انتظامیہ نے لیبر ڈیبارٹمنٹ کے چند ملازمین کو رشوت دے کر ایک جھوٹی انکوئری رچائی اور خفیہ طور پر لیبر ڈیپارٹمنٹ سے اپنی ہی مرضی کے ایک انسپکٹر کو ذمہ داری دلوا کر اسے خفیہ طور پر فیکٹری میں آزادانہ انکوئری کے نام پر لایا گیا۔

دلچسپ بات یہ کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹر کی جانب سے جِس مزدور راہنما عبدالرؤف کے خلاف انکوئری کرنا تھی، اسے اطلاع ہی نہ دی گئی اور اسے تو خبر بھی نہ تھی۔

یوں ساری انکوئی جعلی انداز سے کی گئی اور جِس کے خلاف انکوئری کی گئی اس کی بات سنے بغیر ہی انکوائری مکمل کی لی گئی اور اسے غیر حاضر ثابت کر دیا گیا۔ اسے تو اس انکوائری کا کوئی نوٹس تک بھی موصول نہ ہوا تھا۔ پھر پیکجز انتظامیہ کی ساز باز سے کی گئی اسی جعلی انکوائری کو بنیاد بنا کر اسے غلط ثابت کیا جاتا رہا اور یک طرفی فیصلے ہوتے رہے۔ اب اُن کا مقدمہ ایک اعلیٰ عدالت کے سرد خانوں میں پڑا ملکی عدالتی نظام کی بے بسی کا منہ بولتا ثبوت بنا پڑا ہے۔

ہماری عدالتوں کو اس بات کی کیا خبر اور اس بات کا کیا احساس کہ ایک مزدور کو ملازمت سے کنال دیا ہے تو اس کے گھر کا چولہا کیسے جلے گا، اُس کے بچوں کی پرورش، ان کی تعلیم کا کیا بنے گا اور اس کے اہل خانہ کو صحت کی سہولتیں کیسے میسر آ پائیں گیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مزدور راہنما عبدالرؤف اور ان کے اہلِ خانہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور حکمران طبقات اور اعلیٰ عدالتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک منصفانہ اور غیر جانبدار انکوائری کر کے انہیں ملازمت پر بحال کیا جائے۔ ان کے اور دیگر مزدور راہنماؤں کے خلاف تادیبی کاروائیاں فوری بند کی جائیں۔

  • ملک میں ٹریڈ یونین قوانین پر عمل درآمد کروایا جائے اور مزدوروں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
  • ملک میں تین ماہ تک ملازمت مکمل کرنے والے ملازمین کو مستقل کیا جائے۔
  • صنعتی اداروں میں بےجا چھانٹیوں اور تادیبی کاروائیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔
  • لیبر قوانین کو مضبوط بنیادوں پر مربوط کیا جائے، لیبر ڈیپارٹمنٹ کی آزادانہ حیثیت کو یقینی بنایا جائے، اور وہاں کرپشن اور جعلی انکوئریوں کا سدِباب کیا جائے۔
  • ملک کے تمام شہریوں کو روزگار، چھت، صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولتوں کی ضمانت دی جائے

انہوں نے پاکستان میں سرگرم تمام مزدور تنظیموں، انجمنوں اور یونینوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم متحد ہو کر محنت کشوں کی ایک مضبوط آواز بننے پر زور دیا ہے اور ترقی پسند قوتوں کو ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

">
ADVERTISEMENT
Tags: Babar AliLUMSPackagesPackages FactoryPackages MallWORKERS
">
ADVERTISEMENT
للکار نیوز

للکار نیوز

RelatedPosts

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

by للکار نیوز
اپریل 6, 2025
0
0

اگرچہ بظاہر استعماریت کا خاتمہ گزشتہ صدی میں ہو چکا ہے، لیکن حقیقت میں مغربی طاقتیں اپنی سابقہ نوآبادیات پر...

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

by للکار نیوز
اکتوبر 13, 2024
0
0

پنجاب سے ہمارے اک سینئر تنظیمی ساتھی لکھ رہے ہیں؛” 1۔ صوفی ازم کے تارکِ دُنیا کے فلسفے کیا کریں...

پاکستانی کشمیر میں مذہبی انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر۔۔۔خدشات و خطرات!- تحریر: ڈاکٹر توقیر گیلانی

by للکار نیوز
اکتوبر 5, 2024
1
0

پاکستانی معاشرہ شدت پسندجتھوں اور فرقہ پرست مُلاؤں کی جنت میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بلاسفیمی کے الزامات کا شکار افراد...

صیہونیت کے خلاف توانا آواز حسن نصر اللہ فضائی حملے میں شہید!

by للکار نیوز
ستمبر 28, 2024
0
0

للکار (انٹرنیشنل نیوز ڈیسک) اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو فضائی حملے میں شہید...

کیمونسٹ راہنما سیتارام یچوری بھی چل بسے! – تحریر: پرویزفتح

by للکار نیوز
ستمبر 27, 2024
0
0

پانچ دہائیوں تک ہندوستان کی قومی سیاست میں نمایاں کردار ادا کرنے والے برِصغیر کے نامور مارکسی مفکر، انقلابی تحریکوں...

بلوچ جدوجہد اور بلوچوں کی تاریخی حقیقت؟ – تحریر:ممتاز احمد آرزو

by للکار نیوز
ستمبر 26, 2024
0
0

ہر چند کہ ہم میں سے کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ کسی بھی مظلوم قوم، طبقے یا...

">
ADVERTISEMENT

Follow Us

Browse by Category

  • home
  • Uncategorized
  • اداریہ
  • بین الاقوامی
  • پاکستان
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • سماجی مسائل
  • سیاسی معیشت
  • فنون و ادب
  • ماحولیات
  • مضامین
  • ویڈیوز

Recent News

استعماری میڈیا کا محکوم قوموں سے سلوک

اپریل 6, 2025

سندھ اور صوفی ازم ؟ – تحریر: بخشل تھلہو

اکتوبر 13, 2024
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں

Daily Lalkaar© 2024

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • ادارتی پالیسی
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • للکار پر اشتہار دیں

Daily Lalkaar© 2024

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.